Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

انٹرنیٹ کی بندش، لاہور ہائیکورٹ نے وفاقی حکومت سے جواب طلب کر لیا

وکیل ندیم سرور نے کہا کہ انٹرنیٹ کو بند یا ڈاؤن کرنا بنیادی حقوق کی بھی خلاف ورزی ہے۔ فائل فوٹو: اے ایف پی
لاہور ہائیکورٹ نے انٹرنیٹ کی بندش پر وفاقی حکومت کے وکیل کو متعلقہ حکام سے ہدایات لے کر پیش ہونے کا حکم دیا ہے۔
جمعے کو لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس شکیل احمد نے انٹرنیٹ کی بندش کے خلاف دائر درخواست کی سماعت کی۔
درخواست گزار وکیل ندیم سرور نے عدالت میں مؤقف اختیار کیا کہ ملک میں بغیر کسی نوٹس اور وجہ بتائے انٹرنیٹ ڈاؤن اور سوشل میڈیا ایپس بند کر دی گئی ہیں۔
درخواست گزار وکیل کے مطابق انٹرنیٹ کے ڈاؤن ہونے کی وجہ سے آن لائن کاروبار حتٰی کہ ہر شعبہ ہائے زندگی متاثر ہو رہا ہے۔
وکیل ندیم سرور نے کہا کہ انٹرنیٹ کو بند یا ڈاؤن کرنا بنیادی حقوق کی بھی خلاف ورزی ہے۔
انہوں نے عدالت سے استدعا کی کہ وفاقی حکومت کا انٹرنیٹ کو ڈاؤن کرنے کا فیصلہ کالعدم قرار دیا جائے۔ اور ملک میں انٹرنیٹ کو مکمل اور فوری بحال کرنے کے احکامات جاری کیے جائیں۔
عدالت نے ابتدائی دلائل سننے کے بعد وفاقی حکومت کے وکیل کو متعلقہ حکام سے ہدایات لے کر 12 بجے پیش ہونے کا حکم دیا ہے۔
واضح رہے کہ پاکستان میں صارفین گزشتہ دو ہفتوں سے ملک میں انٹرنیٹ کی رفتار میں کمی اور متعدد سوشل میڈیا ایپس کی بندش یا کام نہ کرنے کی شکایت کر رہے ہیں۔

شیئر: