Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

انٹرنیٹ کی بندش، کیا فائیور نے پاکستانی فری لانسرز کا سٹیٹس غیرفعال کر دیا؟

ماہرین کے مطابق انٹرنیٹ کی سست روی سے آئی ٹی برآمدات میں کمی آ سکتی ہے۔ (فائل فوٹو: سوشل میڈیا)
دنیا کے مقبول ترین فری لانسنگ پلیٹ فارم فائیور نے مبینہ طور پر بیش تر پاکستانی فری لانسرز کا سٹیٹس غیرفعال کر دیا ہے۔
منگل کے روز پاکستان میں سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر صارفین نے متعدد ایسے سکرین شاٹس شیئر کیے جن میں فائیور کی جانب سے فری لانسرز کو ان کی ’گگز‘ کو غیرفعال کیے جانے پر آگاہ کیا گیا۔
ایکس (سابق ٹوئٹر) اور فیس بک پر وائرل ہونے والے ایک سکرین شاٹ میں فائیور کی جانب سے پاکستانی فری لانسرز کو مطلع کیا جا رہا ہے کہ پاکستان میں انٹرنیٹ سروس میں رکاوٹوں کے باعث ان کا سٹیٹس غیرفعال کر دیا گیا ہے۔
فائیور کی جانب سے فری لانسرز کو بھیجے گئے پیغام میں لکھا گیا ’ہم سمجھ سکتے ہیں کہ آپ کے علاقے میں انٹرنیٹ سروسز تعطل کا شکار ہیں جس کے باعث آپ کے لیے اپنی سرگرمیاں جاری رکھنا مشکل ہو چکا ہے۔ تاہم آپ کے آرڈرز میں تاخیر آپ کی ریٹنگز پر اثرانداز نہ ہو، اس لیے ہم نے عارضی طور پر آپ کی گگز کا سٹیٹس غیرفعال کر دیا ہے۔‘ 

فائیور کی جانب سے واضح کیا گیا ہے کہ یہ اقدام عارضی طور پر کیا گیا ہے اور اس سے پاکستانی فری لانسرز کی فائیور ریٹنگ میں کوئی نقصان نہیں ہو گا۔
سوشل میڈیا صارفین فائیور کے اس پیغام کا سکرین شاٹ شیئر کرتے ہوئے مختلف تبصرے کر رہے ہیں۔
نوری نامی اکاؤنٹ نے اپنی پوسٹ میں لکھا ’ پاکستان میں فری لانسرز کی آمدنی کا قتل بند ہونا چاہیے۔ ذرائع کے مطابق فائیور نے پاکستانی فری لانسرز کے لیے خودبخود گگز کو غیرفعال کر دیا ہے۔ یہ پاکستان میں انٹرنیٹ بند ہونے کی وجہ سے ان کے رسپانس ریٹ اور ریٹنگز کو پہنچنے والے کسی نقصان کو روکنے کے لیے کیا گیا ہے‘۔

انہوں نے مزید لکھا ’ایک فری لانس ایجنسی کے مالک نے پرافٹ اخبار کو بتایا کہ فائیور نے اپنے کلائنٹس کو مطلع کرتے ہوئے نوٹیفیکیشن جاری کیے ہیں کہ پاکستان سے فری لانسرز ملک میں انٹرنیٹ سروسز کی معطلی کی وجہ سے اپنی ڈیڈ لائن کو پورا نہیں کر سکتے۔‘
احتشام نامی ایک صارف نے اپنی پوسٹ میں لکھا ’پاکستان میں 23 لاکھ سے زائد فری لانسرز کام کرتے ہیں۔ ان کا ذریعہ روزگار انٹرنیٹ سے وابستہ ہے لیکن آئے روز انٹرنیٹ کی بندش اور کم رفتار انٹرنیٹ کے باعث ان کے کلائنٹس دوسرے ممالک منتقل ہو رہے ہیں، اور اب  فائیور نے بھی پاکستانی فری لانسرز کی گگز پر وارننگ دینا شروع کر دی ہے کہ آپ کا آرڈر لیٹ ہو سکتا ہے۔

احتشام نے مزید لکھا ’اگر حکومت نوجوانوں کے لیے روزگار کے مواقع پیدا نہیں کر سکتی تو کم از کم ان سے ان کی محنت سے حاصل کردہ کلائنٹس تو نہ چھینیں۔‘
احسن واحد نامی صارف نے لکھا ’ دنیا کے سب سے بڑے فری لانسنگ پلیٹ فارم فائیور نے پاکستانی پروفائلز کا سٹیٹس غیر فعال کر دیا۔ یاد رہے پاکستان کی فری لانسنگ کمیونٹی پاکستان کے لیے سالانہ 500 ملین ڈالر سے زیادہ کماتی ہے اور یہ دنیا کی چوتھی بڑی فری لانسنگ کمیونٹی ہے۔‘
جہاں تمام صارفین فائیور کے اس اقدام پر غم و غصے کا اظہار کرتے دکھائی دیے وہیں ایک صارف نے اس معاملے کی تردید کرتے ہوئے لکھا ’بلیو ٹک والے اکاؤنٹس جھٹ بول رہے ہیں، ایک سال پرانی ای میلز شئیر کر رہے ہیں۔ میں نے ابھی بغیر وی پی این کے فائیور لاگ ان کیا کوئی مسئلہ نہیں ہوا، گرین بتی مجھے آن لائن شو کر رہی ہے۔‘

ایک اور اکاؤنٹ سے اس خبر کی تردید سامنے آئی جس میں دعویٰ کیا گیا کہ پاکستان کے فری لانسرز کے اکاؤنٹس آن لائن ہیں۔

معاملے کی حقیقت کا بہتر طریقے سے اندازہ لگانے کے لیے اردو نیوز نے چند فری لانسرز سے رابطہ کیا، جنہوں نے شناخت ظاہر کیے بغیر اردو نیوز کو بتایا کہ گزشتہ ایک دو دنوں میں ان کی فائیور پروفائل پر گگز غیردستیاب ہونے کا پیغام وصول ہوا تھا۔

فائیور پر فری لانسرز گگز بنا کر دنیا بھر کے کلائنٹس کو اپنی سروسز مہیا کرتے ہیں اور کلائنٹ کو مقرر کردہ قیمت اور وقت میں اس آرڈر کو مکمل کرنا ہوتا ہے جس پر فری لانسرز کی فائیور پر ریٹنگ بھی منحصر ہوتی ہے۔
گگز ان تمام سروسز کو کہا جاتا ہے جو فری لانسرز کلائنٹس کو مارکیٹ میں مہیہ کرتے ہیں۔
تاہم انٹرنیٹ کی بندش کے باعث فری لانسرز اپنا کام وقت پر پورا نہیں کر پاتے جس کا نہ صرف انہیں بلکہ ان کے کلائنٹ کو بھی نقصان ہوتا ہے اور جواب میں کلائنٹس فری لانسرز کو اچھی ریٹنگ اور فیڈ بیک نہیں دیتے جس سے فری لانسرز کی ساکھ اور مستقبل کے آرڈرز متاثر ہونے کا خدشہ ہوتا ہے۔
تاہم فری لانسرز اور کلائنٹس کو ان تمام پریشانیوں سے بچانے کے لیے فائیور گگز کو غیرفعال کرتا ہے جس سے دونوں پارٹیاں نقصان اٹھانے سے بچ جاتی ہیں۔
تصویر کا دوسرا رخ دیکھا جائے تو اس سے کلائنٹس کو زیادہ نقصان نہیں ہوتا، پاکستان میں کوئی فری لانسر موجود نہیں ہوگا تو کلائنٹ کسی بھی دوسرے ملک کے فری لانسر سے سروس حاصل کر سکتا ہے مگر فری لانسر کی طرف سے مسائل درپیش ہوں تو اس کا سب سے زیادہ نقصان اسے خود ہی اٹھانا پڑتا ہے۔
سوشل میڈیا پر ایک اور صارف کے شیئر کیے گئے سکرین شاٹ سے فائیور کے جاری کردہ پیغام کی مکمل تفصیل سامنے آئی جس کے آخر میں فائیور یہ بھی کہتا ہے کہ اگر فری لانسر کو لگتا ہے کہ ان کے علاقے میں انٹرنیٹ سروس ٹھیک ہے تو وہ اپنا سٹیٹس دوبارہ فعال بھی کر سکتا ہے، جس کا طریقہ کار فائیور نے پیغام کے نیچے لکھ رکھا ہے۔
واضح رہے منگل کو اردو نیوز کے نامہ نگار بشیر چوہدری نے رپورٹ تھا کہ گذشتہ کچھ ہفتوں سے پاکستان میں انٹرنیٹ بالخصوص موبائل ڈیٹا پر فائروال کی تنصیب کے لیے کیے جانے والے تجربات نے عام موبائل صارفین سمیت  آن لائن کاروبار کرنے والے افراد کو کافی متاثر کیا ہے۔
’فائروال اگرچہ سوشل میڈیا ایپس کو مانیٹر کرنے کے لیے لگائی جا رہی ہے لیکن حیران کن طور پر مانیٹرنگ کے بجائے انٹرنیٹ سروس کی رفتار اس حد تک سست روی کا شکار ہے کہ ہر دوسرا صارف اس کی شکایت کرتا نظر آتا ہے‘۔
’اگرچہ حکومت نے فائروال کی تنصیب کا منصوبہ مخصوص پوسٹوں کی مانیٹرنگ کے لیے بنایا تھا لیکن گذشتہ دو تین ہفتوں سے مخصوص پوسٹوں کے بجائے سوشل میڈیا ایپس ہی ڈاؤن ہیں اور وی پی این پر چل رہی ہیں۔‘

شیئر: