مون سون بارشوں سے پاکستان میں اب تک 215 افراد ہلاک، 405 زخمی
موسلادھار بارشوں کی وجہ سے ملک میں کئی علاقے زیر آب آئے۔ (فوٹو: اے ایف پی)
قدرتی آفات سے نمٹنے کے قومی ادارے (این ڈی ایم اے) نے کہا ہے کہ پاکستان میں یکم جولائی سے اب تک مون سون کی بارشوں میں کم سے کم 215 افراد ہلاک اور 405 زخمی ہوئے ہیں۔
جولائی سے موسلادھار بارشوں کی وجہ سے ملک کے مختلف حصے زیر آب آئے ہیں اور لینڈ سلائنڈنگ کے واقعات بھی رپورٹ ہوئے ہیں۔
بارشوں اور سیلاب کی وجہ سے صوبہ پنجاب اور خیبر پختونخوا میں سب سے زیادہ جانی نقصان ہوا ہے۔
پیر کو این ڈی ایم اے کی جانب سے جاری رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ یکم جولائی سے مون سون بارشوں کے دوران پنجاب میں 86 افراد ہلاک اور 224 زخمی، خیبر پختونخوا میں 65 افراد ہلاک اور 112 زخمی جبکہ سندھ میں 37 افراد ہلاک اور 42 زخمی ہوئے ہیں۔
بلوچستان میں 18 افراد ہلاک اور 10 زخمی، گلگت بلتستان میں چار ہلاک اور ایک زخمی اور پاکستان کے زیرانتظام کشمیر میں پانچ ہلاک اور 15 زخمی ہوئے ہیں۔
19تا 24 اگست خیبرپختونخوا، گلگت بلتستان اور کشمیر کے پہاڑی علاقوں میں لینڈ سلائیڈنگ اور گلیشیر پگھلنے سے فلیش فلڈنگ کا خدشہ ہے۔
این ڈی ایم اے نے کہا ہے کہ مسلسل بارشوں اور بڑھتے ہوئے درجہ حرارت کے باعث گلیشیئرز کے پگھلنے سے ندی نالوں میں پانی کا بہاؤ بڑھنے کا امکان ہے۔
این ڈی ایم اے نے متعلقہ اداروں کو ہدایت کی ہے کہ وہ متوقع سیلاب اور لینڈ سلائیڈنگ کی صوررتحال کے ممکنہ اثرات کو کم کرنے کے لیے ضروری احتیاطی تدابیر اختیار کریں۔
این ڈی ایم اے نے مقامی حکام اور ریسکیو سروسز کو ہائی الرٹ رہنے کی ہدایات جاری کی ہیں۔
حکام نے عوام سے درخواست کی ہے کہ سیلابی صورتحال سے بچاؤ کے لیے احتیاطی تدابیر اپنائیں علاوہ ازیں مسافر اور سیاح حضرات لینڈ سلائیڈنگ کے خطرے کے پیش نظر پہاڑی علاقوں کے سفر سے گریز کریں۔
دوسری جانب محکمہ موسمیات کی پیشگوئی کے مطابق آئندہ 12 گھنٹے کے دوران پاکستان کے زیر انتظام کشمیر، شمال مشرقی پنجاب، خطہ پوٹھوہار، خیبرپختونخوا، شمال مشرقی بلوچستان اور گلگت بلتستان میں تیز ہوائیں چلنے اور کہیں کہیں گرج چمک کے ساتھ موسلادھار بارش کا امکان ہے۔