بنگلہ دیش کی سابق وزیراعظم شیخ حسینہ واجد کا سفارتی پاسپورٹ منسوخ
جمعرات 22 اگست 2024 17:53
حسینہ واجد رواں ماہ کے اوائل میں طلبہ کی قیادت میں ہونے والی بغاوت کے بعد انڈیا فرار ہو گئی تھیں (فوٹو اے ایف پی)
بنگلہ دیش کی عبوری حکومت نے سابق وزیراعظم شیخ حسینہ واجد کا سفارتی پاسپورٹ منسوخ کر دیا ہے۔
حسینہ واجد رواں ماہ کے اوائل میں طلبہ کی قیادت میں ہونے والی بغاوت کے بعد انڈیا فرار ہو گئی تھیں۔
فرانسیسی خبر رساں ایجنسی اے ایف پی نے بنگلہ دیشی وزارت داخلہ کے حوالے سے بتایا ہے کہ حسینہ واجد کے پاسپورٹ کے ساتھ ساتھ سابق حکومتی وزرا اور سابق قانون سازوں کے پاسپورٹ کو بھی منسوخ کیا جائے گا۔
بنگلہ دیش میں سابق وزیراعظم شیخ حسینہ واجد کے حکومت کے خلاف ہونے والے احتجاجی مظاہروں کے دوران لگ بھگ 300 افراد کی ہلاکت ہوئی تھی جن میں سے اکثر یونیورسٹیوں اور کالجوں کے طلبہ تھے۔
ان مظاہروں کے نتیجے میں شیخ حسینہ واجد کو اپنے عہدے سے استعفیٰ دینا پڑا تھا۔ اس کے بعد نوبل انعام یافتہ ماہر معیشت محمد یونس نے بنگلہ دیش کی نئی عبوری حکومت کی سربراہی سنبھالی۔
جمعرات کو اقوام متحدہ کی ایک ٹیم بنگلہ دیش کی عبوری حکومت اور دیگر سٹیک ہولڈرز کے ساتھ ملاقات کے لیے دارالحکومت ڈھاکہ پہنچی۔
خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق جمعرات کو بنگلہ دیش پہنچنے والی یہ ٹیم گزشتہ دنوں ہونے والے پرتشدد مظاہروں کے دوران انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کی تحقیقات کے طریقوں کا جائزہ لے گی۔
بنگلہ دیش میں اقوام متحدہ کے دفتر نے اپنے بیان میں کہا کہ اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کے ہائی کمشن کی ٹیم کا یہ دورہ آٹھ روزہ (22 سے 29 اگست تک) ہو گا۔
بیان کے مطابق ’اس دورے کا مقصد انسانی حقوق کی فراہمی کو یقینی بنانے کے لیے
نئی عبوری حکومت کی ترجیحات کو سمجھنا ہے۔‘ اور یہ بھی بتایا گیا ہے بنگلہ دیش کی عبوری حکومت نے اقوام متحدہ سے احتجاج کے دوران ہونے والی ہلاکتوں کی جانچ کی درخواست کی تھی۔
اقوام متحدہ کے دفتر نے مزید کہا ہے کہ ’یہاں یہ بات ملحوظ خاطر رہے کہ اس دورے کا مقصد تحقیقات نہیں ہے بلکہ اس کا مقصد حالیہ احتجاجی مظاہروں کے دوران ہونے والی انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کی تحقیقات کے طریقہ کار کے متعلق تبادلہ خیال کرنا ہے۔‘