پاپ میوزک گروپ نے ٹرمپ کو ریلیوں میں اپنا میوزک استعمال کرنے سے روک دیا
ایبا کے علاوہ کئی آرٹسٹس ڈونلڈ ٹرمپ کو ان کا میوزک استعمال کرنے سے روک چکے ہیں۔ فوٹو: روئٹرز
سویڈن کے مشہور پاپ میوزک گروپ ایبا نے امریکی صدارتی امیدوار ڈونلڈ ٹرمپ کو انتخابی مہم کی ریلیوں میں اپنا میوزک چلانے سے روک دیا ہے۔
خبر رساں ادارے ایسوسی ایٹڈ پریس کے مطابق ایبا نے جاری بیان میں کہا کہ ڈونلڈ ٹرمپ کی تقریب میں ان کا میوزک اور ویڈیوز بغیر اجازت کے چلائی گئیں، ’ایبا اور اس کے نمائندوں نے ایسے مواد کو فوری ہٹانے کا مطالبہ کیا ہے۔ ہمیں کوئی درخواست نہیں موصول ہوئی لہٰذا اجازت یا لائسنس نہیں دیا گیا۔‘
سنہ 1970 کی دہائی کے مشہور میوزک بینڈ ایبا کے ہِٹ ہونے والے گانوں میں واٹر لو، ما ما میا، دا ونر ٹیکس اِٹ آل کے علاوہ دیگر شامل ہیں۔
ڈونلڈ ٹرمپ کی صدارتی مہم کے ترجمان کا کہنا ہے کہ ایبا کے گانے چلانے کے لیے لائسنس حاصل کیا گیا تھا۔
ترجمان نے بتایا کہ میوزک کمپنی ’بی ایم آئی اور اے ایس سی اے پی کے ساتھ معاہدے کے تحت مہم میں ایبا کا میوزک چلانے کے لیے لائسنس موجود تھا۔‘
ایبا کا شمار ان آرٹسٹس کی طویل فہرست میں ہوتا ہے جنہوں نے اپنا میوزک استعمال کرنے پر ٹرمپ پر اعتراض کیا ہے۔
سال 2020 کے انتخابات سے قبل گلوکار سپرنگسٹین، ریانا، فل کولنز، فیرل، جان فوجرٹی، نیل ینگ، ایڈی گرانٹ اور دیگر نے ان کے گانے چلانے پر اعتراض اٹھایا تھا۔
رواں سال گلوکارہ سیلین ڈیون نے اپنا مشہور گانا ’مائے ہارٹ ول گو آن‘ استعمال کرنے سے روکا اور بیونسے نے بھی ٹرمپ کو اپنا گانا ’فریڈم‘ انتخابی مہم میں چلانے سے روک دیا ہے۔
اس سے قبل سال 2016 میں گلوکارہ ایڈیل نے بھی ڈونلڈ ٹرمپ سے مطالبہ کیا تھا کہ وہ ان کے گانے اپنی سیاسی ریلیوں میں چلانا بند کر دیں۔
عام طور پر میوزک کمپنیوں اے ایس سی اے پی اور بی ایم آئی سے حاصل کردہ لائسنس کے بعد کسی بھی امیدوار کو سیاسی مہم میں میوزک چلانے پر متعقلہ آرٹسٹ سے اجازت کی ضرورت نہیں ہوتی۔
سنہ 1970 اور 1980 کی دہائی میں میوزک گروپ ایبا کے 20 گانے بل بورڈ 100 میں شامل ہوئے تھے۔ طویل وقفے کے بعد سال 2021 میں ایبا نے ’وایج‘ کے نام سے اپنا میوزک البم ریلیز کیا۔