Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

اداکارہ پدمنی کا تامل انڈسٹری میں جنسی ہراسیت کا انکشاف

اداکارہ کٹی پدمنی نے کہا کہ جنسی ہراسانی کی شکایت کرنے والوں پر انڈسٹری پابندی عائد کر دیتی ہے۔ فوٹو: پٹی پدمنی فیس بک
انڈیا کی ملیالم فلم انڈسٹری میں خواتین کے جنسی استحصال کے واقعات منظر عام پر آنے کے بعد پروڈیوسر اور اداکارہ کٹی پدمنی نے الزام عائد کیا ہے کہ تامل ناڈو کی ٹیلی ویژن انڈسٹری میں جنسی ہراسیت کے باعث کئی خواتین نے خودکشی کی۔
انڈین این ڈی ٹی وی کو دیے گئے ایک انٹرویو میں کٹی پدمنی نے کہا کہ ’دیگر شعبوں کی طرح یہ بھی ایک شعبہ ہے، جیسے ڈاکٹر، وکیل یا آئی ٹی ہے۔ اس میں جسم کی تجارت ہونا کیوں ضروری ہے؟ یہ انتہائی غلط ہے۔‘
تامل فلم انڈسٹری کی جانب سے گلوکارہ چنمئی اور اداکار سری ریڈی پر پابندی عائد کرنے پر بھی کٹی پدمنی نے تشویش کا اظہار کیا ہے۔
اس سے قبل ان دونوں آرٹسٹس نے جنسی ہراسیت کے الزامات عائد کیے تھے جس کے بعد تامل فلم انڈسٹری نے ان پر پابندی عائد کر دی تھی۔
اداکارہ اور پروڈیوسر کٹی پدمنی نے کہا کہ اکثر خواتین شکایت اس لیے بھی نہیں کرتیں کیونکہ جنسی ہراسیت کو ثابت نہیں کیا جا سکتا اور کچھ خواتین اس لیے برداشت کرتی ہیں کیونکہ وہ اچھے پیسے کما رہی ہیں۔
انہوں نے چنمئی اور سری ریڈی کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ جو شکایت کرتا ہے اس پر انڈسٹری پابندی عائد کر دیتی ہے۔
اداکار رادھا روی نے چنمئی پر پابندی عائد کی تھی جب گلوکارہ نے ان سب کی حمایت کی جنہوں نے اداکار پر الزام لگایا تھا۔
تاہم تامل سنیما میں جنسی استحصال کے الزامات پر ہونے والی تحقیقات میں کوئی پیش رفت نہیں ہو سکی۔
تامل ناڈو سے وزیر سوامی ناتھن نے صحافیوں کو بتایا کہ اس حوالے سے حکام کو کسی قسم کی شکایت موصول نہیں ہوئی۔
کٹی پدمنی نے بتایا کہ بطور چائلڈ آرٹسٹ انہیں جنسی طور پر ہراساں کیا گیا تھا اور جب ان کی والدہ نے معاملہ اٹھایا تو ہندی فلم سے انہیں باہر کر دیا۔

شیئر: