Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

انڈیا میں ’قاتل‘ بھیڑیوں کی تلاش، ریاست اترپردیش میں خوف و ہراس

تازہ واقعہ اتوار کی صبح پیش آیا جب ایک بھیڑیے نے چھ سالہ بچے پر حملہ کر دیا (فوٹو: اے ایف پی)
انڈیا میں سینکڑوں پولیس اہلکاروں کو بھیڑیوں کے ایک جھنڈ کی تلاش کے لیے تعینات کیا گیا ہے جنہوں نے آٹھ بچوں سمیت نو افراد کو ہلاک کر دیا۔
فرانسیسی خبر رساں ایجنسی اے ایف پی کے مطابق اترپردیش کے بہرائچ ضلع کےخوفزدہ رہائشی رات بھر جاگ کر نگرانی کرتے ہیں، محافظ کتّوں کو بھی رکھوالی کے لیے رکھا گیا ہے اور شکاری بھیڑیوں کو ڈرانے کے لیے پٹاخے بھی چھوڑے جا رہے ہیں۔
یہ ہلاکتیں گذشتہ دو مہینوں کے دوران ہوئی ہیں جن میں سے تازہ واقعہ اتوار کی صبح پیش آیا جب ایک بھیڑیے نے چھ سالہ بچے پر حملہ کر دیا۔
بچہ اپنے گھر کے برآمدے میں سویا ہوا تھا جب بھیڑیے نے اسے گردن سے دبوچ لیا۔
بچے کی والدہ نے ٹائمز آف انڈیا کو بتایا کہ ’میں جب جاگی تو میں نے اپنے بیٹے کو بھیڑیے کے جبڑوں میں پایا۔‘
انہوں نے کہا کہ ’میں نے اپنے بیٹے کو اتنے زور سے کھینچا جتنا زور میں لگا سکتی تھی۔‘
ماہرین کا کہنا ہے کہ بھیڑیے انسانوں یا مویشیوں پر صرف آخری حربے کے طور پر اُس وقت حملہ کرتے ہیں جب وہ بھوک سے مر رہے ہوں اور وہ چھوٹے ہرن جیسے کم خطرناک شکار کو ترجیح دیتے ہیں۔
تاہم جنگلی حیات کے حکام نے کہا ہے کہ شدید طوفانی بارشوں سے آنے والے سیلاب نے بھیڑیوں کے علاقے کو لپیٹ میں لے لیا ہے اور انہوں نے زیادہ آبادی والے کھیتوں کی جانب رُخ کر لیا ہے۔
ریاستی جنگلات کے اہلکار اجیت کمار سنگھ نے ٹائمز آف انڈیا کو بتایا کہ سیلاب نے ایک قلّت پیدا کر دی ہے جس نے بھیڑیوں کو ایسے خطرات مول لینے پر مجبور کر دیا ہے جن پر وہ عام طور پر غور نہیں کرتے۔‘
بہرائچ ضلع کے کھیت نیپال کی سرحد سے تقریباً 50 کلومیٹر جنوب میں واقع ہیں جہاں گھنے جنگلات ہمالیہ کے دامن کو ڈھانپے ہوئے ہیں۔

شیئر: