Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

آئی سی 814 سیریز پر نیٹ فلکس کا جواب، ’ایمرجنسی‘ کی ریلیز رُک گئی؟

آئی سی 814 ویب سیریز ایک طیارے کے اغوا کی کہانی پر مبنی ہے (فوٹو: سکرین گریب یوٹیوب)
نیٹ فلکس انڈیا نے مرکزی حکومت کو یقین دہانی کروائی ہے کہ مستقبل میں ان کا مواد انڈیا کی عوام کے جذبات کے عین مطابق ہو گا۔
این ڈی ٹی وی کے مطابق یہ ضمانت اس وقت سامنے آئی ہے جب ویب سیریز ’آئی سی 814 قندھار ہائی جیک‘ پر تنازع کھڑا ہوا تھا۔
نیٹ فلکس پر ریلیز ہونے والی یہ سیریز 1999 میں انڈین ایئر لائن کی ہائی جیک کی گئی فلائٹ آئی سی 814 کے واقعات کے گرد گھومتی ہے۔
اس ویب سیریز میں اغوا کاروں کے اصلی ناموں کے بجائے فرضی نام استعمال کیے گئے تھے جس کی وجہ سے عوام کی جانب سے سیریز کے تخلیق کاروں کو تنقید کا نشانہ بنایا جا رہا تھا۔
ویب سیریز تنقید کرنے والوں کی جانب سے موقف اپنایا گیا تھا کہ ویب سیریز میں اغواکاروں کے اصل ناموں کے بجائے ان کے فرضی نام (جو ہندو نام ہیں) استعمال کیے گئے ہیں جس کے باعث نہ کہ صرف اس واقعے کے تاریخی پس منظر کو تبدیل کرنے کی کوشش کی گئی ہے بلکہ اس سے عوامی جذبات بھی مجروح ہوئے ہیں۔
خبر کے مطابق دوسری طرف اداکارہ سے سیاست دان بننے والی کنگنا رناوت کی آنے فلم ’ایمزجنسی‘ کی اب کڑی چھان بین کی جائے گی۔
’ایمرجنسی‘ فلم سنہ 1975 سے 1977 کے دوران انڈیا پر لاگو کی گئی ایمرجنسی کے واقعات کے گرد گھومتی ہے اور اس فلم میں اندار گاندھی کا کردار کنگنا رناوت نبھا رہی ہیں۔

اس فلم پر بھی سکھ مذہب کی ایک تنظیم شرومنی گردوارہ پربندھک کمیٹی (ایس جی پی سی) کی جانب سے کچھ اعتراضات اٹھائے گئے ہیں جس کے بعد فلم کی ریلیز رُک گئی ہے۔
فلم کی ریلیز اور اس کی سرٹیفکیشن میں تاخیر پر کنگنا رناوت کا کہنا ہے کہ ’یہ انتہائی مایوس کن اور غیرمنصفانہ ہے یہ سنسرشپ صرف ان لوگوں کے لیے ہے جو تاریخی حقائق پر فلمیں بناتے ہیں۔‘
ایکس پر اپنی پوسٹ میں کنگنا رناوت کا مزید کہنا تھا کہ ’کوئی بھی او ٹی ٹی  پلیٹ فارمز پر بغیر سنسرشپ کے ناقابل تصور حد تک تشدد اور عریانیت بھرپور فلمیں دکھا سکتا ہے لیکن اگر کوئی سیاسی معاملات جو کہ حقیقت پر مبنی ہیں پر کوئی کام کرنا چاہتا ہے تو اس کی راہ میں رکاوٹیں اٹکائی جاتی ہیں۔‘

شیئر: