سعودی عرب کی فلاڈیلفیا کوریڈور کے حوالے سے اسرائیلی بیانات کی مذمت
بیان میں اسرائیلی الزامات پر مصر کے ساتھ اظہار یکجہتی کیا گیا( فوٹو: ایس پی اے)
سعودی عرب نے غزہ اور مصر کی سرحد پر فلاڈیلفیا کوریڈور کے حوالے سے اسرائیل کے بیانات، بین الاقوامی قوانین اور اصولوں کی مسلسل خلاف ورزیوں کو جواز فراہم کرنے کی ناکام کوششوں کی شدید مذمت کی ہے۔
ایس پی اے کے مطابق سعودی وزارت خارجہ نے ایک بیان میں ان الزامات پر مصر کے ساتھ اظہار یکجہتی کرتے ہوئے اس کے شانہ بشانہ کھڑے رہنے کے موقف کا اعادہ کیا۔
بیان میں ان اشتعال انگیز بیانات کے نتائج، مصر، قطر اور امریکہ کی جانب سے مستقل جنگ بندی تک پہچنے کے لیے کی جانے والی ثالثی کی کوششوں کو نقصان پہنچانے پر ان کے نتائج سے خبردار کیا گیا۔
وزارت خارجہ کا کہنا تھا اس طرح کے اشتعال انگیز بیانات خطے میں کشیدگی کی شدت کو بڑھائیں گے۔
بیان میں برادر فلسطینی عوام کے مصائب کے خاتمے کی اہمیت، انہیں اپنے بنیادی حق خود ارادیت کے حصول اور مشرقی یروشلم کے دارالحکومت کے ساتھ 1967 کی سرحدوں پر اپنی آزاد ریاست قائم کرنے کے قابل بنانے کےلیے مربوط بین الاقوامی کوششوں کی ضرورت پر بھی زور دیا گیا۔
یاد رہے کہ اسرائیل کے وزیراعظم نیتن یاہو نے کہا تھا کہ غزہ اور مصر کی سرحد کے ساتھ فلاڈیلفیا کوریڈور کا کنٹرول ہر صورت میں اسرائیلی فوج کے پاس رہنا چاہیے۔
پریس کانفرنس سے خطاب میں نیتن یاہو کا کہنا تھا وہ غزہ میں جنگ بندی کے حوالے سے دباؤ کے سامنے نہیں جھکیں گے۔
جنگ کے اہداف کے حصول کا راستہ فلاڈیلفیا کوریڈور سے جاتا ہے۔ اس کوریڈور کا کنٹرول اس بات کی ضمانت ہے کہ یرغمالیوں کو غزہ سے باہر سمگل نہیں کیا جائے گا۔
غزہ کی مصر کے ساتھ جنوبی سرحد کے ساتھ 14.5 کلومیٹر طویل زمین کی ایک تنگ پٹی فلاڈیلفیا کوریڈور اسرائیل اور حماس کے درمیان قیدیوں کے تبادلے اور تباہ حال فلسطینی پٹی میں جنگ بندی کے لیے ہونے والی بات چیت کا مرکز رہا ہے۔