اپنی بات جاری رکھتے ہوئے ان کا مزید کہنا تھا کہ ’تمام ٹیموں کی چیمپئنز ٹرافی کھیلنے پاکستان آنے کی امید ہے، جس میں ہم تمام مہمان ٹیموں کی شان دار میزبانی کریں گے۔‘
چیئرمین پی سی بی کا مزید کہنا تھا کہ ’ایشیئن کرکٹ کونسل (اے سی سی) کا اجلاس اتوار سے کوالالمپور میں ہو رہا ہے، تاہم میں مصروفیات کی وجہ سے ملائیشیا نہیں جا رہا، اجلاس میں ورچوئل شرکت ضرور کروں گا۔‘
’اس اجلاس میں پی سی بی کو ایشیئن کرکٹ کونسل کی صدارت کا معاملہ بھی حتمی شکل اختیار کرے گا، آئی سی سی چیمپئنز ٹرافی کے لیے جاری ترقیاتی کاموں کی وجہ سے فی الحال لاہور میں ہوٹل بنانے کا فیصلہ مؤخر کردیا ہے۔‘
محسن نقوی نے بتایا کہ ’جلد بازی کے بجائے ٹرافی کے بعد اس منصوبے پر توجہ دی جائے گی، ہم نے لاہور کے ساتھ کراچی میں بھی ہوٹل بنانا ہے، اس کے لیے اشتہار بھی دیا جا رہا ہے۔‘
ترقیاتی کاموں کے بارے میں بات کرتے ہوئے چیئرمین پی سی بی نے بتایا کہ ’قذافی سٹیڈیم کی بیسمنٹ کا کام 30 ستمبر تک مکمل کر لیا جائے گا، تین تین ہفتے میں ایک ایک فلور مکمل ہوگا۔‘
’پویلین سٹیل کا ہو گا اور 31 دسمبر تک مرکزی عمارت کھڑی ہو جائے گی، 31 دسمبر تک جو کام مکمل ہو سکا اس کو پورا ختم کیا جائے گا، قذافی سٹیڈیم کے سارے انکلوژرز نئے بنیں گے۔‘
پنڈی کرکٹ سٹیڈیم کی تعمیر کے حوالے سے انہوں نے بتایا کہ ’پنڈی سٹیڈیم کا کام روک دیا گیا ہے، تاہم جو کام شروع کیا گیا ہے اسے ختم کیا جائے گا۔‘
انہوں نے مزید کہا کہ ’کراچی کے سٹیڈیم میں تیزی سے کام جاری ہے، اسلام آباد میں دبئی سٹیڈیم کی طرز پر نیا سٹیڈیم بنایا جائے گا جبکہ قذافی سٹیڈیم کے قریب ہوٹل کا کام چیمپئنز ٹرافی کے بعد شروع ہوگا، انٹرنیشنل ہوٹل چین کو لایا جائے گا جس سے بورڈ کو ریوینیو ملے گا۔‘
محسن نقوی کا مزید کہنا تھا کہ ’ہماری خواہش ہے کہ انٹرنیشنل کمپنیاں اپنا ڈیزائن دیں تاکہ ان ہوٹلز کی بہترین اور تمام جدید سہولیات کے مطابق تعمیر یقینی بنائی جاسکے۔‘