Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

دو ہفتوں میں عمران خان رہا نہ ہوئے تو ہم اڈیالہ سے لے جائیں گے: علی امین گنڈا پور

پی ٹی آئی رہنما شیر افضل مروت نے جلسے سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ’ہم نے فیصلہ کیا ہے کہ ہم ایک ہفتے میں پنجاب جائیں گے۔‘ (فوٹو: سکرین گریب)
پاکستان تحریک انصاف کے جلسے سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعلی خیبر پختونخوا علی امین گنڈا پور نے لاہور میں جلسہ کرنے کا اعلان کر دیا۔ 
اتوار کو اسلام آباد کے مضافات میں سنگجانی کے علاقے میں ہونے والے جلسہ عام سے خطاب میں علی امین گنڈا پور کا کہنا تھا کہ لاہور جلسہ کی اجازت ہو یا نہ ہو لاہور میں جلسہ ہوگا۔
ان کا کہنا تھا کہ قانون کے مطابق اگر دو ہفتوں میں عمران خان رہا نہ ہوا تو پھر ہم انہیں اڈیالہ سے لے جائیں گے۔
 جلسے سے خطاب میں تحریک تحفظ آئین کے سربراہ محمود خان اچکزئی کا کہنا تھا کہ تحریک انصاف کو لاکھوں افراد کی حمایت حاصل ہے۔ ’کبھی بھی پاکستان میں کسی تحریک کو اتنی بڑی حمایت نہیں ملی۔ موجودہ حکومت چوری اور ڈاکے کی حکومت ہے۔‘
ان کا کہنا تھا کہ اگر بانی پی ٹی آئی کو رہا نہ کیا تو ہم پورے ملک میں تحریک چلائیں گے۔ نہ ہمارا راستہ فوج روک سکتی ہے نہ پولیس۔
پی ٹی آئی کے چیئرمین بیرسٹر گوہر خان نے کہا کہ ’میں مقتدر حلقوں سے کہتا ہوں کہ راستہ نکالو اس سے پہلے کہ ہم بند گلی میں چلے جائیں۔‘ 
اسلام آباد انتظامیہ کا پی ٹی آئی کو جلسہ گاہ فوری خالی کرنے کا حکم
قبل ازیں اسلام آباد انتظامیہ نے پی ٹی آئی کی جانب سے این او سی کے مطابق جلسہ شام سات بجے ختم نہ کرکے پر جلسے کے منتظیمن اور این او سی کی خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف کارروائی کا حکم دیا۔
ڈپٹی کمشنر اسلام آباد کے مطابق جلسے کا وقت دوپہر 4 بجے سے شام 7 بجے تک کا تھا اور سات بجے کے بعد جلسے کا جاری رہنا این او سی کی خلاف ورزی ہے۔
اسلام آباد انتظامیہ کے اعلامیے میں کہا گیا کہ جلسہ کے منتظمین کو 6 بجے اس حوالے سے آگاہ کر دیا گیا تھا کہ وہ این او سی کے مطابق جلسہ سات بجے ختم کرنے کے پابند ہیں۔
ڈپٹی کمشنر اسلام آباد نے جلسہ کے شرکا کو منتشر کرنے کا حکم دے دیا۔ انہوں نے پولیس اور انتظامیہ کو خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف سخت کاروائی کی ہدایت کر دی۔
 

جلسہ گاہ میں ملک کے مخلتف حصوں سے پی ٹی آئی کارکنان اور حمایتوں کی بڑی تعداد جمع ہے۔ (فوٹو: ایکس)

’اگر بانی پی ٹی آئی کو رہا نہ کیا تو ہم پورے ملک میں تحریک چلائیں گے‘
دوسری جانب جلسے سے خطاب میں پی ٹی آئی رہنماؤں کا کہنا تھا کہ حکومت نے بانی پی ٹی آئی عمران خان کو جعلی مقدمات میں جیل میں بند رکھا ہوا ہے۔
جلسے سے دھواں دھار خطاب کرتے ہوئے علی امین گنڈا پور نے مرکزی حکومت اور میڈیا کو بھی آڑے ہاتھو لیا۔
علی امین نے کہا کہ عمران خان کو آخری ملاقات میں بتا دیا ہے کہ اب جو کریں گے ہم کریں گے۔
’خواجہ آصف نے کہا کہ عمران خان کا ملٹری ٹرائل ہوگا تو سنو خواجہ آصف یہ تم نہیں کرسکتے۔‘ 
وزیراعلی خیبر پختونخوا کا کہنا تھا کہ پچھلی مرتبہ اللہ کا واسطہ دے کر بانی چیئرمین سے جلسہ ملتوی کروایا گیا۔ علی امین نے میڈیا پر شدید تنقید کرتے ہوئے اسے بکاؤ قرار دیا۔
جلسے میں پی ٹی آئی کے کارکنان کی بہت بڑی تعداد نے شرکت کی۔  شرکا  نے راستوں کی بندش اور رکاوٹوں کی شکایت کی ہے۔
پی ٹی آئی کے چیئرمین بیرسٹر گوہر نے اپنے خطاب میں کہا کہ حکومت نے اسلام آباد کو کینٹرز لگا کر پنجرہ بنا دیا۔ ’بانی چیئرمین لیڈر تھے، ہیں اور رہیں گے۔‘ 
’آج مرضی کی قانون سازی کی جا رہی ہے، مرضی کے کورٹ بنائے جا رہے ہیں، ہم مرضی کے کورٹ نہیں بنانے دیں گے۔‘
ان کا مزید کہنا تھا کہ بانی چیئرمین آپ کے حقوق کے لیے جدو جہد کر رہے ہیں۔

شیر افضل مروت نے جلسے سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ’ہم نے فیصلہ کیا ہے کہ ہم ایک ہفتے میں پنجاب جائیں گے۔ (فوٹو: ایکس)

بیرسٹر گوہر نے کہا کہ جلد بانی چیئرمین آپ کے درمیان ہوں گے اور وہ اس ملک کے دوبارہ وزیراعظم ہوں گے۔
پاکستان تحریک انصاف نے فیصلہ کیا ہے کہ پورے ملک میں مہنگائی اور لاقانونیت کے خلاف نکلیں گے۔
پی ٹی آئی رہنما شیر افضل مروت نے جلسے سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ’ہم نے فیصلہ کیا ہے کہ ہم ایک ہفتے میں پنجاب جائیں گے، علی امین گنڈا پور اس کی تاریخ کا اعلان کریں گے۔‘
ان کا کہنا تھا کہ ’فارم 45 کے لوگوں نے ہمیں طعنے دیے کہ پنجاب میں جلسہ کر کے دکھاو، ہم پنجاب میں داخل ہوں گے اور کے پی کے کم اذ کم 50 ہزار لوگ میرے ساتھ ہونے چاہییں۔‘
حماد اظہر نے کہا کہ ’پنجابیوں میدان لگنے لگا ہے تیار رہو، خون کے آخری قطرے تک کھڑے رہیں گے۔‘
’یہ تمام رکاوٹیں گواہیاں دے رہی ہیں کہ حکمران ہم سب سے خوفزدہ ہیں، یہ حکومت عدالتوں کو ہراساں کر کے قائم ہے، اگر عمران خان آئین پر یقین نہ رکھتے تو کب کا تمہارا دھڑن تختہ ہو چکا ہوتا۔‘
شیخ وقاص اکرم نے اپنے خطاب میں کہا کہ آج سب رکاوٹیں ہٹا کر لوگ جلسے میں پہنچے ہیں، کہتے تھے 8 ستمبر کو جلسے نہیں ہو گا، جو کہتے تھے پنجابی نہیں نکلتے آج دیکھ لو جلسے میں پنجابی موجود ہیں۔‘

روات ٹی چوک سے راولپنڈی آنے والے راستوں کو کنٹینرز لگا کر بند کر دیا گیا ہے۔ (فوٹو: ایکس)

ان کا کہنا تھا کہ ’عوام بانی پی ٹی آئی کی اصل طاقت ہیں، جو ہمارے راستے میں آئے گا عوام اس سے ٹکرائے گی، ہم بانی پی ٹی آئی کو رہا کروائیں گے۔‘
قبل ازیں جلسے کے پیش نظر اسلام آباد کے متعدد رستوں کو کنٹینرز لگا کر بند کر دیا گیا جبکہ جلسے کے لیے پولیس کی اضافی نفری بھی طلب کی گئی ہے۔
اتوار کو پی ٹی آئی کے جلسے کے باعث اسلام آباد میں ریڈ زون کے تمام داخلی اور خارجی راستوں کو کنٹینرز کی مدد سے بند کر دیا گیا ہے جبکہ ضلعی انتظامیہ کی ہدایت پر میٹروبس سروس مکمل طور پر بند ہے۔
اس کے علاوہ ایکسپریس وے کھنہ پل کے مقام پر کنٹینر لگا دیے گئے ہیں اور جبکہ مری روڈ کو فیض آباد کے مقام پر بند کر دیا گیا ہے۔
دوسری جانب روات ٹی چوک سے راولپنڈی آنے والے راستوں کو کنٹینرز لگا کر بند کر دیا گیا ہے جبکہ فیض آباد انٹرچینج کو مکمل طور پر سیل کیا گیا ہے۔
جڑواں شہروں میں موبائل انٹرنیٹ سروس سست روی کا شکار ہے۔ صارفین کوسوشل میڈیا ایپس کے استعمال میں بھی دشواری پیش آ رہی ہے۔
انٹرنیٹ سروس کی سست روی کے باعث  شہریوں کو مشکلات کا سامنا ہے۔
اسلام آباد اور راولپنڈی سمیت ملک کے دیگر علاقوں بالخصوص خیبر پختونخوا میں بھی انٹرنیٹ کے سست رفتار ہونے اطلاعات ہیں۔

شیئر: