Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

تحریک انصاف کا جلسہ، اسلام آباد کے داخلی اور خارجی راستے مکمل بند

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) آج اسلام آباد میں سنگجانی کے مقام پر جلسہ کر رہی ہے۔ جسلہ گاہ میں ملک کے مختلف حصوں سے پی ٹی آئی رہنماؤں اور کارکنان کی آمد کا سلسلہ جاری ہے۔
جلسے کے پیش نظر اسلام آباد کے متعدد رستوں کو کنٹینرز لگا کر بند کر دیا گیا ہے جبکہ جلسے کے لیے پولیس کی اضافی نفری بھی طلب کی گئی ہے۔
اتوار کو پی ٹی آئی کے جلسے کے پیش نظر اسلام آباد میں ریڈ زون کے تمام داخلی اور خارجی راستوں کو کنٹینرز کی مدد سے بند کر دیا گیا ہے جبکہ ضلعی انتظامیہ کی ہدایت پر میٹروبس سروس مکمل طور پر بند ہے۔
انتظامیہ کی ہدایت پر میٹرو بس سروس صدر سٹیشن تا پاک سیکریٹریٹ تک بند کی گئی ہے۔
اس کے علاوہ ایکسپریس وے کھنہ پل کے مقام پر کنٹینر لگا دیے گئے ہیں اور جبکہ مری روڈ کو فیض آباد کے مقام پر بند کر دیا گیا ہے۔
دوسری جانب روات ٹی چوک سے راولپنڈی آنے والے راستوں کو کنٹینرز لگا کر بند کر دیا گیا ہے جبکہ فیض آباد انٹرچینج کو مکمل طور پر سیل کیا گیا ہے۔
وزیر اطلاعات پنجاب عظمیٰ بخاری نے کہا ہے کہ ’قانون کے مطابق جلسہ کرنے اجازت ہو گی اور خلاف ورزی کرنے والوں کو قانون کا سامنا کرنا ہوگا۔‘
ان کا کہنا تھا کہ ’آج پھر یہ لوگ اسلام آباد میں تماشہ کرنے جا رہے ہیں۔ میوزک چلے گا اور پھر یہ لوگ گھروں کو چلے جائیں گے۔‘
انہوں نے کہا کہ ’خیبرپختونخوا کے لوگوں کے مقدر میں شاید جلسے اور جلوس لکھ دیے گئے ہیں۔ کے پی کی بدقسمتی ہے کہ اسے ان جیسے حکمران ملے ہیں۔ اگر یہ تماشے اور ڈرامے کرنے ہیں تو کے پی میں کر لیں۔‘
اسلام آباد راولپنڈی میں انٹرنیٹ سست روی کا شکار
جڑواں شہروں میں موبائل انٹرنیٹ سروس سست روی کا شکار ہے۔ صارفین کوسوشل میڈیا ایپس کے استعمال میں بھی دشواری پیش آ رہی ہے۔
انٹرنیٹ سروس کی سست روی کے باعث  شہریوں کو مشکلات کا سامنا ہے۔
اسلام آباد اور راولپنڈی سمیت ملک کے دیگر علاقوں بالخصوص خیبر پختونخوا میں بھی انٹرنیٹ کے سست رفتار ہونے اطلاعات ہیں۔
جلسہ گاہ کے قریب مشکوک بیگ برآمد
پولیس کے مطابق سنگجانی میں پاکستان تحریک انصاف کے جلسہ گاہ کے قریب مشکوک بیگ سے ہینڈ گرینیڈ برآمد ہوا ہے۔
اسلام آباد پولیس کے ترجمان نے اُردو نیوز کو تصدیق کی ہے کہ بیگ سے ہینڈ گرینیڈ، ڈیٹونیٹر، تار اور دیگر بارودی مواد برآمد ہوا ہے۔
انہوں نے کہا کہ موثر سکیورٹی کی بدولت اسلام آباد کو ایک بڑی تباہی سے بچا لیا گیا۔

بم ڈسپوزیبل سکواڈ کے اہلکار کو موقع پر طلب کر لیا گیا جبکہ سکیورٹی کے لیے پولیس کی بھاری نفری کو جلسہ گاہ کے اطراف میں تعینات کیا گیا ہے۔
دوسری جانب ڈپٹی کمشنر اسلام آباد کا کہنا ہے کہ ’پی ٹی آئی کو جلسے کی جو اجازت دی گئی ہے وہ مشروط ہے، خلاف ورزی ہوئی تو جلسے جلوس سے متعلق قانون کا اطلاق ہوگا۔‘
ایک بیان میں ڈپٹی کمشنر اسلام آباد عرفان میمن نے کہا کہ اگر قانون کی خلاف ورزی ہوئی تو جلسے جلوس سے متعلق گزٹ نوٹیفکیشن کا اطلاق ہو جائے گا اور جلسے کا اجازت  نامہ منسوخ کر دیا جائے گا۔‘
ڈپٹی کمشنر اسلام آباد کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی کے ارکان نے اگر طے شدہ نکات کی خلاف ورزی کی تو ان پر سزا کا اطلاق ہوگا، اگر جلسے کے اوقات کی پابندی نہ کی گئی تو جلسے جلوس سے متعلق قانون کا اطلاق ہوگا، جلسہ دیے گئے وقت کے مطابق ختم کرنا ہوگا۔
یاد رہے کہ پاکستان تحریک انصاف نے ضلعی انتظامیہ کی جانب سے این او سی منسوخ کیے جانے کے باوجود ہر صورت 22 اگست کو جلسہ کرنے کا اعلان کیا تھا تاہم یہ جلسہ ملتوی کر دیا گیا۔ پارٹی چیئرمین بیرسٹر گوہر نے اعلان کیا تھا کہ جلسہ اب آئندہ ماہ 8 ستمبر کو ہو گا۔
مجسٹریٹ اسلام آباد کی جانب سے جاری نوٹیفکیشن میں کہا گیا تھا کہ ’22 اگست کا این او سی مذہبی جماعتوں کی احتجاج کی وجہ سے منسوخ کیا، آٹھ ستمبر کو انتظامیہ جلسے کو سکیورٹی فراہم کرے گی۔‘

شیئر: