Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

غزہ جنگ کی کوریج پر فلسطینی فوٹوگرافر کے لیے اہم ایوارڈ

فوٹوگرافر محمود حمس نے ویڈیو پیغام میں ایوارڈ پر جیوری کا شکریہ ادا کیا ۔ فوٹو اے ایف پی
فرانس کی نیوز ایجنسی اے ایف پی کے فلسطینی فوٹو گرافر محمود حمس غزہ جنگ  کی کوریج  پر  ’ویزا ڈی آر نیوز‘  کے اہم ایوارڈ کے حقدار قرار پائے ہیں۔
اے ایف پی نیوز ایجنسی کے مطابق فرانس کے شہر پرپیگنان میں منعقدہ تقریب میں ’ویزا پور ایل امیج‘ ایسوسی ایشن نے ہفتے کے روز اس خاص ایوارڈ کا اعلان کیا ہے۔
فلسطینی علاقے میں اے ایف پی کے لیے 2003 سے کام کرنے والے 44 سالہ فوٹوگرافر محمود حمس نے ایک ریکارڈ شدہ ویڈیو پیغام میں اپنے اس ایوارڈ پر جیوری کا شکریہ ادا کیا ہے۔
اے ایف پی کی طرف سے جاری کردہ ایک بیان میں  فلسطینی فوٹو جرنلسٹ نے غزہ جنگ  کے دوران صحافیوں کو نشانہ بنائے جانے کی مذمت کی ہے۔
فلسطینی فوٹوگرافر نے اپنے بیان میں بتایا ’میں نے اپنا بچپن غزہ میں گزارا اور فوٹو جرنلزم کے 23 برس میں فلسطین کے خطے کے مختلف مقامات پر تنازعات کی کوریج کی ہے۔‘
محمود حس کا کہنا ہے غزہ جنگ اس سے قبل کے تمام تنازعات سے مختلف ہے جس کی پہلے دن سے کوئی نظیر نہیں ملتی۔
 ’غزہ جنگ کے دوران مجھے اور میرے ساتھیوں کو ناقابل یقین حد تک مشکل حالات کا سامنا کرنا پڑا ہے، جس میں کسی کے لیے کوئی تحفظ نہیں۔‘
انہوں نے بتایا کہ متعدد علاقوں میں حملوں کے دوران صحافیوں کے دفاتر کو نشانہ بنایا گیا جب کہ دوران جنگ بھی  ایسے حملے حد سے تجاوز ہیں۔

ہمیں اہل خانہ کو محفوظ رکھنے کے لیے جدوجہد کرنا پڑ رہی ہے۔ فوٹو اے ایف پی

صحافیوں کے دفاتر پر حملوں کے دوران ہمارے متعدد ساتھی مارے گئے متعدد زخمی ہوئے، میں نے کئی دوستوں اور پیاروں کو کھو دیا۔
حمس نے بتایا ’ ہمیں اپنے اہل خانہ کو محفوظ رکھنے کے لیے جدوجہد کرنا پڑ رہی ہے‘ انہوں نے فروری میں اپنے خاندان کے ہمراہ غزہ چھوڑ دیا تھا۔
فوٹوگرافر نے کہا ’ہم تصاویر کھینچ کر اس امید پر دنیا کو حقیقت دکھاتے ہیں کہ اب اس جنگ اور مصائب کا ضرور خاتمہ ہونا چاہئے۔

صحافیوں کے دفاتر پر حملوں میں کئی ساتھی ہلاک یا زخمی ہوئے۔ فوٹو اے ایف پی

فرانس کے خبررساں ادارے اے ایف پی میں فوٹو، گرافکس، ڈیٹا اور آرکائیوز کے ڈپٹی نیوز ڈائریکٹر ایرک برادات نے محمود حمس کے کام کو خراج تحسین پیش کیا ہے۔
ایرک برادات نے  اپنے بیان میں کہا ’غزہ میں جنگی حالات کو دیکھتے ہوئے محمود حمس اور ان کے ساتھی فوٹوگرافروں ،اے ایف پی کے صحافیوں کا اپنے اہل خانہ اور پیاروں کے نگہداشت کے ساتھ اپنے کام سے لگن ہر لحاظ سےغیر معمولی ہے۔
ان کی ذمہ داریاں حیران کن حد تک غیر یقینی  اور ناقابل تصور ہیں ، اے ایف پی کے عملے کی یہ کاوشیں تاریخ میں درج کی جائیں گی۔

صحافیوں کی اپنے کام سے لگن ہر لحاظ سےغیر معمولی ہے۔ فوٹو اے ایف پی

غزہ جنگ کے آغاز 7 اکتوبر 2023  سے اے ایف پی نیوز ایجنسی کے غزہ بیورو آفس میں عملے کے 9 اہلکار موجود تھے جو محصور فلسطینی سرزمین سے تنازع کی کوریج کر رہے تھے۔
اے ایف پی اور متعدد بین الاقوامی میڈیا اداروں کی طرف سے کی گئی تحقیقات کے مطابق علاقائی دفتر کی عمارت 2 نومبر کو ممکنہ طور پر اسرائیلی ٹینک کا گولہ لگنے سے بری طرح تباہ ہوئی، عمارت کو کچھ دن قبل خالی کرا لیا گیا تھا۔  

شیئر: