Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

اردن نے تین اسرائیلی گارڈز کی ہلاکت کے بعد بارڈر کراسنگ دوبارہ کھول دی

1990 کے عشرے کے بعد اس علاقے میں فائرنگ کا یہ پہلا واقعہ تھا۔(فوڈو: اے ایف پی)
اردن نے منگل کو مقبوضہ مغربی کنارے کے ساتھ بارڈر کراسنگ دوبارہ کھول دی۔
دو دن قبل ایک ٹرک ڈرائیور نے ایک غیر معمولی حملے میں تین اسرائیلی گارڈز کو گولی مار کر ہلاک کر دیا تھا۔
عرب نیوز کے مطابق اردنی شہری نے غزہ جنگ کے تقریبا ایک سال بعد ایلنبی کراسنگ پر حملہ کیا جس کے باعث مغربی کنارے میں بھی تشدد میں اضافہ دیکھا گیا ہے۔
اسرائیلی فوج جس نے حملہ آور کو گولی مار کر ہلاک کر دیا تھا بتایا کہ ’حملہ آور نے سکیورٹی گارڈ کے طور پر کام کرنے والے تین اسرائیلیوں کو قتل کیا جن کا تعلق فوج یا پولیس سے نہیں تھا‘۔
اردن کے حکام نے حملے کے بعد بارڈر کراسنگ بند کر دی تھی جسے کنگ حسین برج بھی کہا جاتا ہے۔
1990 کے عشرے کے بعد اس علاقے میں فائرنگ کا یہ پہلا واقعہ تھا۔
وادی اردن کی یہ کراسنگ مغربی کنارے سے فلسطینیوں کے لیے واحد بین الاقوامی گیٹ وے ہے جس کے لیے اسرائیل میں داخل ہونے کی ضرورت نہیں۔
 اردن کے ایک سکیورٹی ذریعے نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا ’ اردن نے مسافروں کےلیے کراسنگ دوبارہ کھول دی ہے لیکن یہ کارگو ٹریفک کے لیے بند رہے گی‘۔
بارڈر کراسنگ کو اس وقت دوبارہ کھولا گیا ہے جب منگل کو اردن میں پارلیمانی انتخابات ہورہے ہیں اور اسرائیل،حماس جنگ ووٹروں ذہنوں پر بہت زیادہ سوار ہے۔

شیئر: