ڈونلڈ ٹرمپ کا شکست کی صورت میں دوبارہ الیکشن میں حصّہ لینے سے انکار
ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا ہے کہ وہ پانچ نومبر کو ووٹنگ کے دن کامیاب ہونے کی اُمید رکھتے ہیں (فوٹو:اے ایف پی)
ریپبلکن صدارتی اُمیدوار ڈونلڈ ٹرمپ نے نومبر کے انتخابات میں شکست کی صورت میں امریکہ کے 2028 کے انتخابات میں دوبارہ حصّہ لینے سے انکار کر دیا ہے۔
فرانسیسی خبر رساں ایجنسی اے ایف پی کے مطابق امریکی نیوز پروگرام ’فل میجر‘ میں جب ڈونلڈ ترمپ سے پوچھا گیا کہ اگر وہ ہار گئے تو کیا دوبارہ الیکشن لڑیں گے، 78 سالہ سابق صدر نے جواب دیا کہ ’نہیں میں حصّہ نہیں لوں گا۔ مجھے ایسا نظر نہیں آتا۔‘
تاہم ان کا کہنا تھا کہ وہ پانچ نومبر کو ووٹنگ کے دن کامیاب ہونے کی اُمید رکھتے ہیں۔
ڈونلڈ ٹرمپ 2020 میں جو بائیڈن سے ہار گئے تھے لیکن انہوں نے اپنی شکست ماننے سے انکار کر دیا تھا اور اپنے حامیوں کو یہ کہہ کر اشتعال دلایا تھا کہ انتخابات ’چوری‘ ہوئے اور انہوں نے سازشی نظریات کو ہوا دی۔
چھ جنوری 2021 کو ڈونلڈ ٹرمپ کے پرجوش حامیوں نے ان کے الزامات کی بنیاد پر یو ایس کیپیٹل پر دھاوا بول دیا تھا۔
سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے صدارتی انتخابات سے قبل نائب صدر کملا ہیرس کے ساتھ ایک اور مباحثے کے چیلنج کو مسترد کر دیا ہے۔
نائب صدارتی امیدواروں ٹِم والز اور جے ڈی وینس کے درمیان مباحثہ یکم اکتوبر کو ہو گا۔
مباحثے کے لیے شیڈول اور پلیٹ فارم کا انتخاب اب الیکشن مہم کی طرح تقریباً متنازع ہو گیا ہے۔ کملا ہیرس اور ڈونلڈ ٹرمپ کی انتخابی مہم کے درمیان کئی مرتبہ اس بات پر بحث ہوئی کہ کون سے ٹی وی نیٹ ورک، کون سے میزبان اور کس فارمیٹ میں ان کو بحث کرنی چاہیے۔
11 ستمبر کو ڈونلڈ ٹرمپ اور کملا ہیرس کے درمیان پہلا صدارتی مباحثہ فلاڈیلفیا میں ہوا تھا جو 90 منٹ تک جاری رہا۔
ریپبلکن نے حالیہ مہینوں میں کئی بار واضح طور پر آنے والے انتخابات کے نتائج کو غیر مشروط طور پر تسلیم کرنے کا عہد کرنے سے انکار کر دیا ہے۔