Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

شامی شاعر کا دمشق کے نام ’بیت حُدد‘ دل کو چھونے والا ناول

شام میں جنگ کے دوران انسانی تعلق کی جذباتی اور دلفریب کہانی ہے۔ فوٹو انسٹاگرام
شامی شاعر اور مصنف فادی عزام کے ناول ’ بیت حُدد ‘ میں دمشق کی زندگی کی مشکلات کا احاطہ کیا گہا ہے اور غدا التراش نے اس کا خوبصورت انداز میں انگریزی ترجمہ کیا ہے۔
عرب نیوز کے مطابق شام میں خانہ جنگی اور عرب انقلاب کے بعد شروع ہونے والا یہ ناول پڑھنے والوں کی دل کی گہرائیوں میں اترتا ہے۔ 
ناول کے مختلف کرداروں میں محبت کرنے والوں سے لے کر ڈاکٹروں اور سیاست دانوں تک دمشق  کے حالیہ افراتفری کے دور میں زبردست ہنگامہ آرائی اور تباہی کا ذکر ہے۔
ناول میں مختلف انسانی رویوں محبت کرنے، مزاحمت کرنے اور آگے بڑھنے کی صلاحیت کے علاوہ جنگی حالات پیدا ہونے کے بھیانک حالات کی عکاسی کی گئی ہے۔
ناول کی کہانی کے مرکزی کرداروں میں قانون کے طالب علم فادی العبداللہ ہیں جو  فنکار اور مشہور فلم ساز ہیں۔
برطانیہ میں دل کے سرجن ڈاکٹر انیس کو دمشق میں اپنے دادا کی جائیداد  ’بیت حدد‘ وراثت میں ملی ہے، یہ گھر ایک امید کے ساتھ بنایا گیا تھا۔
دمشق کے مقامی لوگ اس قدیم خاندانی گھر اور اس کے ورثے اور ثقافتی اہمیت کا خیال رکھتے ہیں۔
ناول میں حدد کا گھر شامی مزاحمت اور ظلم کے خلاف استقامت کی طاقتور علامت کے طور پر کھڑا ہے۔

فادی عزام کا ناول  تاریخ اور ورثے کے اہم کرداروں کو تقویت بخشتا ہے۔ فوٹو ایکس

ڈاکٹر انیس کو اس کے رازوں سے پردہ اٹھانے میں مدد ملتی ہے، جیسے  یہ چالیسواں موقع تھا جب بیت حُدد کو تباہی کا سامنا کرنا پڑا لیکن اس کی تاریخ گواہی دیتی ہے کہ ہر بار یہ پہلے سے زیادہ مضبوط ہوا۔
’ بیت حُدد‘ شام میں جنگ کے دوران انسانی تعلق کی ایک جذباتی اور دلفریب کہانی ہے اور ساتھ ہی دردناک بھی جو اپنے وطن میں جزوی طور پر ہونے والی بغاوت کے دوران شامی عوام کی طرف سے برداشت کی گئی بربریت کے سچے واقعات پر مبنی ہے۔
فادی عزام کا ناول سچائی، تاریخ اور ورثے کو محفوظ رکھنے میں کہانی سنانے کے اہم کرداروں کو تقویت بخشتا ہے۔

شیئر: