Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

شام کے بحران کے سیاسی حل کے لیے عرب قیادت کا کردار اہم ہے: وزرائے خارجہ

شام کی عرب لیگ سے رُکنیت سنہ 2011 میں معطل کی گئی تھی۔ فوٹو: عرب نیوز
خلیج عرب کے ملکوں کے وزرائے خارجہ اور ان کے مصر، عراق اور اردن کے ہم منصبوں نے شام کے بحران کے سیاسی حل تک پہنچنے کی اہمیت پر تبادلہ خیال کیا ہے۔
عرب نیوز کے مطابق سنیچر کو اس حوالے سے سعودی عرب کی وزارت خارجہ نے بیان جاری کیا ہے۔
 جدہ میں سعودی وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان کی میزبانی میں وزرائے خارجہ کے غیر رسمی مشاورتی اجلاس کے اختتام پر جاری کردہ بیان کے مطابق وزراء نے بحران کے خاتمے کی کوششوں میں عرب قیادت کے کردار کی اہمیت پر بھی زور دیا۔
انہوں نے اس کردار کے لیے ضروری میکانزم قائم کرنے اور ان کوششوں کی کامیابی کو یقینی بنانے کے لیے عرب ممالک کے درمیان مشاورت کو تیز کرنے پر زور دیا۔
بیان کے مطابق شام کی عرب ممالک کے اتحاد میں ممکنہ واپسی پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔
شام کی رکنیت صدر بشار الاسد کے خونریز کریک ڈاؤن کے بعد 22 ممالک پر مشتمل عرب لیگ سے معطل کر دی گئی تھی۔
اپوزیشن کے خلاف کریک ڈاؤن نے ایک کثیر الجہتی جنگ کو جنم دیا تھا جس نے قوم کو تباہ اور لاکھوں افراد کو بے گھر کر دیا تھا۔
اس جنگ میں لاکھوں افراد مارے گئے جس نے متعدد غیر ملکی طاقتوں کو علاقے میں لایا اور شام اس وقت کئی ٹکڑوں میں بٹا دکھائی دیتا ہے۔
اگرچہ حالیہ عرصے میں کچھ عرب ریاستوں نے دمشق کے ساتھ تعلقات کو بہتر کیا ہے تاہم کئی ملکوں کے لیے شام کا عرب دنیا کے ساتھ وسیع تر تعلقات کو معمول پر لانا ایک حساس مسئلہ ہے۔
رواں ہفتے کے آغاز پر قطر کے وزیراعظم شیخ محمد بن عبدالرحمن الثانی نے کہا کہ سنہ 2011 میں عرب لیگ میں شام کی رکنیت کی معطلی کی اصل بنیاد اب بھی قائم ہے۔
ابوظہبی اور عمان نے بھی شامی صد بشارالاسد کا استقبال کیا جبکہ ترکی اور شام میں آنے والے تباہ کن زلزلے کے بعد خطے میں دیگر جگہوں پر تعلقات کو معمول پر لانے کی رفتار بڑھ گئی۔
سعودی عرب نے شام کے اہم علاقائی اتحادی ایران کے ساتھ مفاہمت کے بعد کہا کہ دمشق کے ساتھ تعلقات کے لیے ایک نئے نقطہ نظر کی ضرورت ہے۔ دونوں ملکوں نے جلد دوبارہ سفارت خانے کھولنے پر اتفاق کیا ہے۔
شہزادہ فیصل بن فرحان اور شام کے وزیر خارجہ فیصل مقداد کے درمیان گزشتہ ہفتے جدہ میں ہونے والی ملاقات میں دونوں سفارت کاروں نے شام کے بحران کا سیاسی حل تلاش کرنے کی ضرورت کا اعلان کیا۔
سنیچر کو ہونے والے مشاورتی اجلاس کے دوران وزرائے خارجہ نے کہا کہ ایسا سیاسی حل تلاش کرنا بہت ضروری ہے جو ’شام کے اتحاد، سلامتی، استحکام، سرزمین اور عرب شناخت کو محفوظ رکھے۔‘
بیان میں کہا گیا ہے کہ اجلاس نے انسانی بحران کے حل کی اہمیت پر بھی اتفاق کیا جس میں شام کے تمام خطوں تک امداد پہنچانے کے لیے مناسب ماحول فراہم کرنا، شامی پناہ گزینوں اور بے گھر افراد کی ان کے علاقوں میں واپسی کے لیے ضروری حالات پیدا کرنا شامل ہے۔
وزرائے خارجہ نے دہشت گردی کی تمام صورتوں اور تنظیموں سے نمٹنے، منشیات کی سمگلنگ اور سمگلنگ کا مقابلہ کرنے اور ریاستی اداروں کے لیے ’شام کی خودمختاری کو برقرار رکھنے کے لیے وہاں مسلح ملیشیاؤں کی موجودگی کو ختم کرنے، اور شام کے اندرونی معاملات میں بیرونی مداخلت کے خاتمے کی ضرورت پر زور دیا۔‘

شیئر: