دوسری جانب فلسطینی محکمہ صحت کے حکام نے کہا ہے کہ اسرائیل کے تازہ حملوں میں خواتین اور بچوں سمیت 21 افراد ہلاک ہوئے ہیں۔
اسرائیل غزہ پر بھی اپنے حملے جاری رکھے ہوئے ہے اور اس کا موقف ہے کہ وہ حماس سے متعلق اپنے اہداف کو نشانہ بنا رہا ہے۔
اس حالیہ لڑائی کی شدت کو دیکھ کر خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے کہ اس کا دائرہ حزب اللہ اور حماس کی حمایت کرنے والے ملک ایران اور اسرائیل کی حمایت میں خطے میں جنگی ہتھیار منتقل کرنے والے امریکہ تک پھیل سکتا ہے۔
حزب اللہ نے کہا ہے کہ اس کے جنگجوؤں کا اسرائیلی فورسز کے ساتھ دو مقامات پر تصادم ہوا ہے جبکہ اسرائیلی فوج کا کہنا کہ فضائی مدد کی حامل ان زمینی فورسز نے کم فاصلے سے ہونے والی لڑائی میں عسکریت پسندوں کو ہلاک کیا ہے۔
اسرائیلی فوج نے ان جھڑپوں میں ہلاک ہونے والے ایک فوجی کے بارے میں بتایا کہ وہ کمانڈو بریگیڈ کے ایک 22 سالہ کیپٹن تھے۔ یہ حالیہ جھڑپوں میں اسرائیل کے کسی بھی فوجی اہلکار کی پہلی ہلاکت ہے۔
حزب اللہ نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ ان کے جنگجوؤں نے جنوبی لبنان میں ایک بارودی دھماکہ کر کے اسرائیلی فوجیوں کے ایک گروپ کے ارکان کو ہلاک اور زخمی کیا ہے۔
لبنان کی فوج نے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ اسرائیلی افواج سرحد کے ساتھ 400 کلومیٹر تک اندر داخل ہوئیں لیکن ’مختصر دورانیے‘ میں ہی وہ واپس اپنی حدود میں چلی گئی تھیں۔
اسرائیل نے اعلان کیا ہے کہ وہ حزب اللہ کے خلاف اس وقت تک کارروائیاں جاری رکھے گا جب تک اسے سرحد کے قریب رہنے والے ہزاروں افراد کے مکمل طور پر محفوظ ہو جانے کا یقین نہیں ہو جاتا۔
اسی طرح کا بیان جاری کرنے ہوئے حزب اللہ کا کہنا تھا کہ وہ غزہ میں جنگ بندی تک اسرائیل میزائل داغنے کا سلسلہ جاری رکھیں گے۔
دوسری جانب لبنان کی وازرت صحت نے کہا ہے کہ ان دو ہفتوں کے دوران ہونے والی اسرائیلی حملوں میں خواتین اور بچوؓں سمیت ایک ہزار لبنانی شہری ہلاک ہوئے ہیں۔