Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

لبنان میں حزب اللہ سے زمینی لڑائی کے دوران 8 اسرائیلی فوجی ہلاک

حزب اللہ کا کہنا ہے کہ وہ غزہ میں جنگ بندی تک اسرائیل میزائل داغنے کا سلسلہ جاری رکھیں گے (فوٹو: اے ایف پی)
اسرائیل نے کہا ہے کہ جنوبی لبنان میں حزب اللہ کے عسکریت پسندوں کے خلاف لڑتے ہوئے ان کے آٹھ فوجی ہلاک ہو گئے ہیں۔
امریکی خبر رساں ادارے ایسوسی ایٹڈ پریس (اے پی) کے مطابق اسرائیل نے یہ بیان حزب اللہ کے خلاف زمینی کارروائی شروع کرنے کے ایک دن بعد بدھ کو جاری کیا ہے۔
اس صورت حال میں خطے میں لڑائی مزید شدت اختیار کرتی دکھائی دے رہی ہے کیونکہ اسرائیل نے ایران کے میزائل حملوں کا جواب دینے کا اعلان بھی کر دیا ہے۔
اسرائیل کے فوجی حکام نے بدھ کو بتایا کہ ان کے فوجی جنوبی لبنان میں پیش آئے دو مختلف واقعات میں ہلاک ہوئے ہیں۔
دوسری جانب فلسطینی محکمہ صحت کے حکام نے کہا ہے کہ اسرائیل کے تازہ حملوں میں خواتین اور بچوں سمیت 21 افراد ہلاک ہوئے ہیں۔
اسرائیل غزہ پر بھی اپنے حملے جاری رکھے ہوئے ہے اور اس کا موقف ہے کہ وہ حماس سے متعلق اپنے اہداف کو نشانہ بنا رہا ہے۔
اس حالیہ لڑائی کی شدت کو دیکھ کر خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے کہ اس کا دائرہ حزب اللہ اور حماس کی حمایت کرنے والے ملک ایران اور اسرائیل کی حمایت میں خطے میں جنگی ہتھیار منتقل کرنے والے امریکہ تک پھیل سکتا ہے۔
لبنان کی فوجی قیادت نےکہا اسرائیلی فورسز بدھ کو سرحدی حدود سے 400 میٹر اندر خربت یارون اور باب الادیسہ میں داخل ہوئیں جو مختصر وقت میں واپس نکل گئیں۔
عرب نیوز کے مطابق اسرائیل فورسز نے اس مداخلت کو حزب اللہ کے خاتمے کے ساتھ جوڑتے ہوئے درست قرار دیا اور اس دوران تین مقامات پر جھڑپیں ہوئیں۔
ان جھڑپوں کے بعد کچھ ویڈیوز میں دیکھا جا سکتا ہے کہ زخمیوں کو قریبی ہسپتالوں میں منتقل کیا جا رہا ہے۔
اسرائیلی ریڈیو نے رپورٹ کیا کہ ’یہ آپریشن بہت زیادہ پیچیدہ تھا جو فائرنگ کے دوران مشکل حالات میں کیا گیا۔‘

 اسرائیلی فوج نے ایک ڈویژن کمانڈر کی ہلاکت کا اعتراف کیا ہے جبکہ اسرائیلی میڈیا کے مطابق اس کے 35 فوجی زخمی ہوئے ہیں (فائل فوٹو: اے ایف پی)

حزب اللہ نے کہا ہے کہ ’اسرائیل کی زمینی افواج تین دن قبل عدیسہ میں داخل ہوئی تھیں جہاں حزب اللہ نے ان کی نقل و حرکت پر نگاہ مرکوز کے رکھی۔ اس کے بعد بدھ کو اسرائیلی فوجیں غلط طور پر یہ سمجھ کر لبنان کی حدود میں داخل ہوئیں کہ ایسا کرنا محفوظ ہو گا۔
حزب اللہ نے مزید کہا کہ ’اس طرح اسرائیلی فوجیں ایک جال میں پھنس گئیں جس کے بعد حزب اللہ نے مشین گنز اور راکٹس سے ان پر دھاوا بول دیا۔ اس جھڑپ کے دوران چار اسرائیلی فوجی ہلاک جبکہ 20 زخمی ہو گئے تھے۔‘
حزب اللہ نے ایک پریس ریلیز میں کہا ہے کہ اس کے جنگجوؤں نے ’عدیسہ قصبے کے بالمقابل مسگاوام ٹاؤن میں ایک زمینی فوج کے ایک بڑے گروپ کو نشانہ بنایا۔‘
بیان کے مطابق ’اسرائیلی فوج کی ایک فورس کے ساتھ ایک اور جھڑپ ہوئی اس وقت ہوئی جب مشرقی جانب سے مارون الراس قصبے میں وہ دراندازی کر رہی تھی۔ اس حملے میں اسرائیلی فورسز کو بھاری جانی نقصان کا سامنا کرنا پڑا۔‘
 اسرائیلی فوج نے ایک ڈویژن کمانڈر کی ہلاکت کا اعتراف کیا ہے جبکہ اسرائیلی میڈیا کے مطابق اس کے 35 فوجی زخمی ہوئے ہیں۔
اس کے علاوہ اسرائیلی فوج کی طرف سے یارون قصبے کو گھیرے میں لینے کی کوشش کے دوران حزب اللہ کے مطابق اس کے جنگجووؤں نے ’ایک بارودی ڈیوائس سے دھماکہ کیا جس کے نتیجے میں فورس کے کئی ارکان ہلاک اور زخمی ہو گئے۔‘
دوسری جانب اسرائیلی فوج نے  کہا کہ کمانڈو فورسز اور ایگوز یونٹ کے سپاہیوں نےکامیابی سے حزب اللہ کے ایک جنگی اڈے کو تلاش کر کے تباہ کر دیا، جس میں راکٹ لانچنگ پلیٹ فارم، دھماکہ خیز مواد کا ذخیرہ اور دیگر جنگی سازوسامان موجود تھا۔‘
اسرائیلی فوج کے مطابق ’لبنان میں ایک محدود زمینی کارروائی میں شامل یونٹوں میں اضافی بکتر بند دستے شامل ہوئے۔
اسرائیلی فوج نے لبنان کے سرحدی قصبوں کو، جو زیادہ تر غیرآباد ہیں، فضائی حملوں کے ساتھ ساتھ شمالی بیکا کے قصبوں کو بھی نشانہ بنایا۔

اسرائیل نے اعلان کیا ہے کہ وہ حزب اللہ کے خلاف اپنی فوجی کارروائیاں جاری رکھے گا (فوٹو: اے ایف پی)

اسرائیل نے اعلان کیا ہے کہ وہ حزب اللہ کے خلاف اس وقت تک کارروائیاں جاری رکھے گا جب تک اسے سرحد کے قریب رہنے والے ہزاروں افراد کے مکمل طور پر محفوظ ہو جانے کا یقین نہیں ہو جاتا۔
اسی طرح کا بیان جاری کرنے ہوئے حزب اللہ کا کہنا تھا کہ وہ غزہ میں جنگ بندی تک اسرائیل میزائل داغنے کا سلسلہ جاری رکھیں گے۔
دوسری جانب لبنان کی وازرت صحت نے کہا ہے کہ ان دو ہفتوں کے دوران ہونے والی اسرائیلی حملوں میں خواتین اور بچوؓں سمیت ایک ہزار لبنانی شہری ہلاک ہوئے ہیں۔

شیئر: