علی امین گنڈاپور حراست میں نہیں، وہ خود بھاگے ہیں: محسن نقوی
اتوار 6 اکتوبر 2024 15:59
محسن نقوی کا کہنا ہے کہ کے پی ہاؤس سے علی امین گنڈاپور کے بھاگنے کی فوٹیج موجود ہے۔ (فوٹو: اے پی پی)
وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی کا کہنا ہے کہ وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا ہماری حراست میں نہیں ہیں۔
اتوار کو اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر داخلہ محسن نقوی نے کہا کہ علی امین گنڈاپور پولیس یا کسی اور ادارے کی حراست میں نہیں، وہ خود بھاگے ہیں۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ ’کے پی ہاؤس سے علی امین گنڈاپور کے بھاگنے کی فوٹیج موجود ہے۔‘
’وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا کے پی ہائوس میں موجود نہیں ہیں۔ پولیس نے ان کی گرفتاری کے لیے ناکہ بندی کی ہوئی ہے، چھاپے سے قبل علی امین بھاگ گئے تھے اس کی تصویریں بھی موجود ہیں۔‘
ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ وزیر اعلیٰ کو اسلام آباد پولیس تلاش کررہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ غیر ملکی شہریوں کے خلاف کارروائی کریں گے۔
فاقی وزیر داخلہ محسن نقوی نے کہا ہے کہ کانسٹیبل عبدالحمید شاہ کو شرپسندوں نے شہید کیا،پولیس اہلکار کے قتل میں ملوث افراد کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔
’شہید کے ایک بیٹے کو پولیس میں ملازمت اور شہدا پیکیج کے تحت ایک پلاٹ بھی دیا جائے گا۔‘
’پولیس اہلکار کے قتل میں ملوث افراد کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی،اس واقعہ میں ملوث کسی کو نہیں بخشا جائے گا۔‘
دریں اثنا وفاقی وزیر اطلاعات، نشریات عطا اللہ تارڑ نے کہا ہے کہ صوبائی وسائل کے ساتھ وفاق پر حملہ آور انتشاری ٹولہ لاشیں گرا کر ملکی معیشت کو ڈی ریل کرنا چاہتا ہے۔
وزیراطلاعات کا کہنا تھا کہ اس ٹولے کو ملکی معیشت میں بہتری، مہنگائی میں کمی ہضم نہیں ہو رہی۔
اتوار کو میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ’تحریک انتشار‘ کی طرف سے احتجاجی دھرنے کی کال کا مقصد لاشیں گرانا تھا، یہ اس سے پہلے بھی آئے، سنگجانی کے مقام پر انہوں نے پولیس پر پتھراؤ کیا۔
’اسلام آباد پولیس کے 55 سالہ عبدالحمید شاہ کو تشدد کر کے شہید کیا گیا جن کی بیوہ اور بچے پوری قوم سے یہ سوال کر رہے ہیں کہ عبدالحمید شاہ گھر سے اپنے فرائض سرانجام دینے کے لہے گیا تھا ، پولیس کی تعیناتی شہریوں کی زندگی آسان بنانے اور ان کی حفاظت کےلئے کی جاتی ہے، کسی بھی احتجاج کے دوران شہریوں کے جان و مال کے تحفظ کےلئے انہیں تعینات کیا جاتا ہے۔‘
انہوں نے کہا کہ ملکی معیشت کو ڈی ریل کرنے اور عدم استحکام کا جب بھی پیغام دینا ہو تو اس قسم کی حرکتیں کرتے ہیں اور اس طرح کے واقعات کرتے ہیں، یہ اسلحہ، غلیلیں اور کرینوں کے ساتھ آئے اس کا مقصد کوئی ایسا واقعہ رونما کرنا تھا تاکہ ملکی ترقی کے سفر کو سبوتاژ کیا جاسکے۔