Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سعودی عرب میں ناشتے کا رجحان پیدا کرنے کا انوکھا طریقہ

سوشل میڈیا کمیونٹی فنکارانہ مزاج کے ساتھ  ناشتے کی پلیٹوں کی جمالیاتی پیشکش کر رہی ہے۔
سوشل میڈیا کے دور میں جہاں رجحانات فوری طور پر جنم لیتے ہیں اور پوری کمیونٹیز مشترکہ جذبات کے گرد جمع ہو جاتی ہیں وہیں ایکس اکاؤنٹ پر دن کے اہم کھانے ’ناشتے‘ کے لیے انوکھی، دلچسپ اور صحت بخش تحریک کا آغاز ہوا ہے۔
عرب نیوز کے مطابق مملکت میں سوشل میڈیا صارفین کی اپنے روزمرہ کے کھانے ’ناشتے ‘ کی تخلیقی صلاحیتوں کو ایکس اکاؤنٹ سے اجاگر کرنے کے لیے شروع ہونے والی یہ تحریک آن لائن کمیونٹی میں تبدیل ہو گئی ہے۔

مملکت بھر سے سوشل میڈیا کمیونٹی اپنے فنکارانہ مزاج کے ساتھ  ناشتے کی پلیٹوں کی جمالیاتی پیشکش کر رہی ہے اور ہر روز ناشتے کے لمحات کو  ٹرینڈ کر رہی ہے۔
خالد سعود نے اس بات کی عکاسی کی ہے کہ اس ٹرینڈ سے ناشتے کا رحجان اس حد تک پہنچ گیا ہے کہ کمیونٹی کے افراد تفریحی طور پر ہلکی پھلکی پوسٹس شیئر کر رہے ہیں جس سے لوگوں میں ناشنے کا شوق پیدا ہو رہا ہے جو ناقابل یقین حد تک فائدہ مند رہا ہے۔
خالد سعود کا کہنا ہے’ ہمیں یہ دیکھ کر انتہائی خوشی ہوتی ہے کہ ناشتے کی تخلیقی پیشکش میں بڑی حد تک اضافہ ہوا ہے اور صارفین کی تخلیقی صلاحیتیں بڑھ گئی ہیں۔

اس پروگرام میں حصہ لینے والے کچھ شرکاء کے لیے کمیونٹی نے ناشتے کو زیادہ سنجیدگی سے لینے کے لیے ایک نئی تحریک کا آغاز کر دیا ہے۔
وفا القحطانی نے بتایا ہے’ سوشل میڈیا گروپ نے ان کے ناشتے کی تخلیقی صلاحیت میں مدد کی ہے، کمیونٹی نے مجھے روزانہ ناشتے کا معمول برقرار رکھنے کی ترغیب دی ہے اب میں ناشتے کی عمدہ تخلیق کرنے کی کوشش کرتی ہوں تاکہ کمیونٹی کے لیے پوسٹ کر سکوں۔

امیرہ الدوسری نے اس جذبے کی بازگشت سنتے ہوئے ناشتے کے خیال کو مشترکہ تجربہ کے طور پر قبول کیا ہے، انہوں نے کہا ’ یہ بہت خوبصورت تصور ہے  جو مجھے صبح جلدی جاگنے اور اس تحریک میں حصہ لینے کی ترغیب دیتا ہے۔
سوشل میڈیا پر متعدد پوسٹ دیکھ کر مجھے اپنے ناشتے کے انتخاب کے بارے میں زیادہ سوچ بچار کرنے کا موقع ملتا ہے اور میں نے اپنی خوراک کا زیادہ خیال رکھنا شروع کر دیا ہے۔
اس ٹرینڈ کے باعث کمیونٹی کے بہت سے افراد  اب نہ صرف اپنی خوراک کے بارے میں بلکہ ناشتے کے ذریعے قائم ہونے والے تعلق ،رشتوں اور روابط کے بارے میں سوچتے ہیں۔

سوشل میڈیا پر جاری اس ٹرینڈ کے باعث بہت سے افراد کے نیند کے نظام الاوقات پر بھی غیر متوقع طور پر واضح اثر پڑا ہے۔ 
ایک صارف نے  از راہ مذاق کہا ہے ’ وہ دو ماہ سے صبح 7 بجے اٹھنے کی کوشش کر رہے تھے مگر ناکام تھے لیکن ناشتہ کمیونٹی میں شامل ہونے کے بعد صبح 5:30 بجے جاگنے پر خوش ہوں اور ناشتے کا وقت دن کے بہترین لمحات میں سے ایک ہے۔
راہف طارق کے لیے ناشتہ ایک پسندیدہ وقت بن گیا ہے۔ انہوں نے کہا ’میں اسے صرف کھانے کے طور پر نہیں دیکھتا۔ یہ ایک رسم کی طرح ہے جہاں ہم ایک نئے دن کا آغاز کرتے ہیں۔

مملکت میں بہت سے مختلف کمیونٹی کے افراد اس تحریک کی جانب اس لیے راغب ہوئے کیونکہ ناشتے کا وقت ہر دن کے آغاز میں ذہن سازی اور خود کی دیکھ بھال کا ایک لمحہ فراہم کرتا ہے۔
تخلیقی صلاحیتوں کے  ساتھ ساتھ جسمانی صحت پر بھی کمیونٹی نے اہم توجہ مرکوز کی ہے۔
رام وائل نے لکھا ہے صحت مند طرز زندگی کے  ضروری حصے کے طور پر ناشتے کی خاص اہمیت  ہے اور اس میں حصہ لینے کی وجہ یہ ہے کہ ناشتہ ایک انتہائی ضروری کھانا ہے جو ہمیں صحت مند  رکھتا ہے۔
 

شیئر: