مہنگا ڈریس لانڈری نے واپس نہیں کیا، خاتون کے لیے 9 ہزار درہم معاوضہ
خاتون نے معاوضے کےلیے دبئی کی عدالت سے رجوع کیا تھا (فوٹو الامارات الیوم)
دبئی کی رہائشی ایک خاتون نے سول کورٹ میں دائر مقدمے میں دعوی کیا کہ ایک مال کے مہنگے سٹور سے 9 ہزار درہم مالیت کا لباس خریدا، اسے کلینگ اور آئرن کےلیے معروف لانڈری میں بھیجا لیکن تقریبا 2 سال سے اب تک اسے لباس نہیں ملا۔
الامارات الیوم کے مطابق خاتون نے اپنے دعوے میں کہا کہ اس نے یہ لباس 9 ہزار درھم میں اگست 2022 میں ایک بڑے سٹور سے خریدا تھا۔ نومبر میں دیگر کپڑوں کے ساتھ لانڈری بھیجا لیکن ڈریس آج تک نہیں مل سکا۔
خاتون نے موقف اختیار کیا کہ انہیں خریدے گئے لباس کی قیمت، دعوے کی تاریخ سے 9 فیصد کی شرح سے منافع، عدالتی اخراجات اور وکیل کا محنتانہ لانڈری کے مالک سے دلوایا جائے۔
لانڈری نے لباس دو دن بعد دینے کو کہا، بار بار رابطہ کیا مگر دوسری جانب سے کوئی خاطر خواہ جواب نہیں دیا گیا۔
خاتون نے لباس کی خریداری اور لانڈری کی انوائس کی کاپی بھی پیش کی۔
عدالت نے کیس کا ہر پہلو سے جائزہ لیا جبکہ لانڈری کے مالک کی جانب سے کوئی شواہد پیش نہیں کیے گئے۔
عدالت نے اپنے فیصلے میں لانڈری کو 9 ہزار درہم اور دعوی کی تاریخ سے ڈریس کی قیمت کی مکمل ادائیگی تک 5 فیصد منافع اس کےعلاوہ عدالتی اخراجات اور وکلا کی فیس ادا کرنے کا پابند بنایا ہے۔
واٹس ایپ پر سعودی عرب کی خبروں کے لیے ”اردو نیوز“ گروپ جوائن کریں