Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

لبنان میں حملوں کے بعد ایران کی فلائٹس میں بھی پیجرز اور واکی ٹاکیز لے جانے پر پابندی

ایران کی جانب سے یہ فیصلہ لبنان میں حزب اللہ پر ہونے والے پیجرز اور والی ٹاکیز حملوں کے تین سے زائد ہفتوں کے بعد کیا گیا ہے۔ (فائل فوٹو: اے ایف پی)
ایران کے مقامی میڈیا کے مطابق ایران میں ہر طرح کی پرواز میں پیجرز اور واکی ٹاکیز لے جانے پر پابندی عائد کر دی گئی ہے۔
فرانسیسی خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق ایران کی سرکاری نیوز ایجنسی اِیسنا نے سنیچر کو ایرانی سول ایوی ایشن کے ترجمان جعفر یازرلو کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا کہ ’مسافروں کے کسی بھی طرح کے سامان میں موبائل فونز کے سوا کوئی بھی الیکٹرانک ڈیوائس لے جانے کی اجازت نہیں ہو گی۔‘
ایران کی جانب سے یہ فیصلہ لبنان میں اس کے اتحادی حزب اللہ پر ہونے والے پیجرز اور والی ٹاکیز حملوں کے تین سے زائد ہفتوں کے بعد کیا گیا ہے۔ لبنان میں ہونے والے ان حملوں میں کم از کم 39 افراد ہلاک اور تقریباً تین ہزار کے قریب افراد زخمی ہوئے تھے۔ ایران اور حزب اللہ نے ان حملوں کا الزام اسرائیل پر عائد کیا تھا۔
رواں مہینے کے آغاز میں دبئی کی ایمریٹس ایرلائن نے بھی مسافروں کے پیجرز اور واکی ٹاکیز لے جانے پر پابندی عائد کر دی تھی۔
گذشتہ برس اکتوبر میں غزہ جنگ کے آغاز کے بعد سے علاقائی کشیدگی میں اضافہ ہوا ہے، اور ایران اور اس کے لبنان، عراق، شام اور یمن میں موجود اتحادی بھی اس جنگ کا حصہ بن گئے ہیں۔
یکم اکتوبر کو ایران کے اسرائیل پر میزائل حملے کے بعد حالیہ ہفتوں میں کئی ایئرلائنز نے ایران کے لیے اپنی پروازیں منسوخ کر دی ہیں۔
ایران نے حزب اللہ کے سربراہ حسن نصراللہ اور پاسداران انقلاب کے جنرل کی ہلاکت کا بدلہ لینے کے لیے اسرائیل پر تقریباً 200 میزائل داغے تھے۔ تب سے اسرائیل نے بدلہ لینے کا اعلان کیا ہوا ہے۔ اسرائیلی وزیر دفاع یوو گیلنٹ نے کہا ہے کہ ’(اسرائیلی) حملہ مہلک اور حیران کن ہو گا۔‘

شیئر: