Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

لائیو: طالبہ سے مبینہ زیادتی پر مختلف شہروں میں احتجاج، توڑ پھوڑ میں ملوث 250 طلبا کے خلاف مقدمات درج

پنجاب کالج میں طالبہ سے مبینہ زیادتی کے خلاف اسلام آباد، راولپنڈی اور لاہور سمیت صوبے کے مختلف شہروں میں طلبا کا احتجاج جاری ہے۔ 
جمعرات کی صبح کو راولپنڈی، اسلام آباد اور لاہور سے شروع ہونے والا احتجاج دیگر شہروں میں بھی پھیل گیا۔
احتجاج کرنے والے طلبا نے پنجاب کالج کے مختلف کیمپسز میں توڑ پھوڑ کی اور املاک کو نقصان پہنچایا۔ 
طلبا نے گجرات اور چکوال میں بھی پنجاب کالجز کے کیمپسز میں توڑ پھوڑ کی جبکہ مورگاہ جہلم روڈ اور گوجرخان جی ٹی روڈ پر بھی مظاہرہ کیا۔
توڑ پھوڑ میں ملوث 150 سے زیادہ افراد کو راولپنڈی سے گرفتار کیا گیا ہے جبکہ لاہور میں 250 طلبا کے خلاف مقدمات درج کیے گئے ہیں۔
راولپنڈی کی سکستھ روڈ پر موجود طلبا مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے پولیس کی جانب سے شیلنگ کا سلسلہ وقفے وقفے سے جاری ہے جبکہ طلبا نے پولیس کی گاڑیوں پر بھی پتھراؤ کیا ہے۔
راولپنڈی کی سکستھ روڈ پر شیلنگ، طلبا کا پولیس گاڑیوں پر پتھراؤ 

راولپنڈی میں دو مقامات پر طلبا نے پتھراؤ کیا جبکہ پولیس نے مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے آنسو گیس کی شیلنگ کی۔
ایس ایس پی آپریشنز راولپنڈی کا کہنا ہے کہ سکستھ روڈ پر طلبا مظاہرین بڑی تعداد میں موجود ہیں جن کو منتشر کرنے کے لیے پولیس کی جانب سے شیلنگ کا سلسلہ وقفے وقفے سے جاری ہے۔
پولیس اہلکار عمارتوں کی چھت سے شیلنگ کر رہے ہیں جبکہ طلبا نے پولیس کی گاڑیوں پر بھی پتھراؤ کیا ہے۔
احتجاج کے مقام پر موجود بزرگ، خواتین اور بچے بھی شیلنگ سے متاثر ہوئے ہیں۔
کھنہ پل کے قریب واقع پنجاب کالج کیمپس پر بھی طلبا نے پتھراؤ کیا جس سے عمارت اور وہاں کھڑی بسوں و گاڑیوں کے شیشے ٹوٹ گئے۔
 مظاہرین نے کالج لائبریری کی اشیا کو ایکسپریس ہائی وے اسلام آباد کی حدود میں سروس روڈ پر آگ لگا دی۔
احتجاج سے نمٹنے اور امن و امان کی صورتحال کو قابو میں رکھنے کے لیے راولپنڈی پولیس کو ہائی الرٹ کر دیا گیا ہے اور ضلعی پولیس نے خصوصی سکیورٹی پلان ترتیب دے دیا ہے۔
مجموعی طور پر 1400 سے زائد پولیس افسران و جوان ڈیوٹی سرانجام دیں گے۔ سکیورٹی ڈیوٹی پر تین ایس پیز، 9 ڈی ایس پیز، 23 ایس ایچ اوز سمیت دیگر فورس تعینات کی گئی ہے۔
 نجی سکول و کالج کی برانچوں سمیت سرکاری و نیم سرکاری  یونیورسٹیز و کالجز پر بھی سکیورٹی تعینات کی گئی۔
راولپنڈی شہر و کینٹ سمیت گرد و نواح کے 15 سے زائد اہم چوراہوں کمیٹی چوک، لیاقت باغ، چاندی چوک، کچہری چوک پر پولیس تعینات کی گئی ہے۔
اسلام آباد میں فیض آباد، پیرودھائی موڑ، پشاور روڈ اور مال روڈ وغیرہ پر پولیس پکٹس قائم کر دی گئیں۔ 10 میڑو بس سٹیشن پر بھی پولیس ڈیوٹی تعینات کی گئی ہے۔
اس کے علاؤہ ایلیٹ فورس کے 5 سیکشنز سمیت پولیس کی 8 ٹیموں کو ربڑ بلٹس گنز و ربڑ بلٹس بھی مہیا کی گئی ہیں۔ پولیس کو آنسو گیس شیلز اور اینٹی رائٹ آلات سے لیس کرکے سٹینڈ بائی پوزیشن پر رکھا گیا ہے۔

طلبا نے راولپنڈی اور اسلام آباد میں سکستھ روڈ، بلیو ایریا اور مختلف مقامات پر کالج کی عمارات کا گھیراؤ کر لیا اور کالج کی عمارت پر پتھراؤ کیا۔
احتجاج کے دوران طلبا نے صدیقی چوک سے سکستھ روڈ آنے والی سڑک کو بند کر دیا اور اسلام آباد میں بلیو ایریا کی سڑک بھی بند کر دی۔
سڑک بند ہونے سے گاڑیوں کی لمبی قطاریں لگ گئیں، جبکہ کالج انتظامیہ کی جانب سے مقامی پولیس کو آگاہ کر دیا گیا۔
ٹریفک پولیس نے راولپنڈی میں نجی کالجز کے باہر احتجاج کے پیش نظر مری روڈ، سکستھ روڈ، سیٹلائٹ ٹاؤن و ملحقہ ایریا کے لیے ٹریفک ہدایت نامہ جاری کیا ہے۔
ٹریفک پولیس کا کہنا ہے کہ احتجاج کو مدنظر رکھتے ہوئے اپنا سفر ترتیب دیں۔
لاہور میں طلبا کے احتجاج کا چوتھا روز
لاہور کی مختلف سڑکوں پر چوتھے روز بھی طالب علموں نے احتجاج شروع کر دیا۔ سب سے پہلے ایم اے او کالج سے چوبرجی کی جانب جانے والی روڈ کو بند کیا گیا، تاہم پولیس نے سٹوڈنٹس سے روڈ کلیئر کروا لی۔ 
اس کے بعد لال پل میں نجی سکول کے کیمپس پر طالبعلوں نے توڑ پھوڑ کی اور پتھراؤ کیا۔ ابھی تک کی اطلاع کے مطابق ایک سکیورٹی گارڈ زخمی ہوا ہے۔
وزیر تعلیم پنجاب رانا سکندر کا کہنا ہے کہ پنجاب کی تمام نو ڈویژنز میں امن ہے۔
ان کے مطابق راولپنڈی میں صرف دو مقامات پر طلبا جمع ہوئے، دو مقامات پر لاہور میں اور گجرات میں ایک مقام پر طلبا اکٹھے ہوئے۔
طلبا کے خلاف مقدمات اور گرفتاریاں
راولپنڈی میں پولیس کا کہنا ہے کہ ویڈیو فوٹیجز اور تصاویر کے ذریعے طلبا کی شناخت کا عمل شروع کر دیا گیا ہے۔ توڑ پھوڑ میں ملوث 150 سے زائد افراد کو حراست میں لے لیا گیا ہے، جبکہ غیر قانونی سرگرمی میں ملوث افراد کے خلاف قانونی کارروائی کی جا رہی ہے۔
پولیس کے مطابق ملوث ملزمان کو قانون کے مطابق عدالت سے قرار واقعی سزا دلوائی جائے گی، توڑ پھوڑ، جلاؤ گھیراؤ یا کوئی بھی غیر قانونی سرگرمی قابل برداشت نہیں۔
لاہور میں احتجاج کرنے والے طلبا کے خلاف مقدمات درج کیے گئے ہیں۔ ہربنس پورہ پولیس نے 250 طلبا کے خلاف مقدمہ درج کیے ہیں۔
گجرات میں پولیس نے کہا ہے طلبا کے خلاف بڑے کریک ڈاؤن کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ پولیس آفیسر کے بیٹے سمیت 7 نامزد اور 200 نامعلوم افراد کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا ہے۔
گذشتہ روز طلبا نے پنجاب کالج کے ڈائریکٹر سمیت دو گاڑیوں کو نقصان پہنچایا اور کالج میں توڑ پھوڑ کی۔
چکوال میں پنجاب کالج کیمپس میں پتھراؤ کرنے اور کالج کی املاک کو نقصان پہنچانے پر طلبا کے خلاف تھانہ صدر میں مقدمہ درج کیا گیا۔
مقدمے میں 5 افراد نامزد جبکہ درجن کے قریب نامعلوم افراد شامل ہیں۔
پولیس کے مطابق چکوال میں مشتعل طلبا نے گذشتہ شام پنجاب کالج پر پتھراؤ کیا، کالج میں توڑ پھوڑ اور ہلڑبازی کی اور کالج کے عملے پر بھی پتھراؤ کیا۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

پاکستان سے غزہ اور لبنان کے لیے امدادی سامان کی 12ویں کھیپ روانہ

پاکستان میں نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (این ڈی ایم اے) نے کہا ہے کہ وزیر اعظم کی ہدایت پر غزہ اور لبنان کے لیے امداد کی فراہمی کا سلسلہ جاری ہے۔
ترجمان این ڈی ا یم اے کے مطابق جمعرات کو جناح انٹر نیشنل ایئرپورٹ کراچی سے امدادی سامان کی 12ویں کھیپ روانہ کر دی گئی۔ ابھی تک غزہ کے لیے 10 جبکہ لبنان کے لیے دو امدادی کھیپیں روانہ کی جا چکی ہیں۔
ترجمان نے کہا کہ لبنان کے لیے روانہ کی گئی دوسری امدادی کھیپ میں ادویات، تیار گوشت، خیمے، ترپال، گرم بستر، گرم کپڑے اور خشک دودھ شامل ہیں۔

شیئر: