’کرکٹ سے وابستگی‘، جعلسازی سے امریکی ویزا لینے والا گرفتار
’کرکٹ سے وابستگی‘، جعلسازی سے امریکی ویزا لینے والا گرفتار
منگل 22 اکتوبر 2024 13:20
زین علی -اردو نیوز، کراچی
ایف آئی اے نے امریکی قونصلیٹ کی شکایت پر کئی افراد گرفتار کیے ہیں۔ (فائل فوٹو)
پاکستان میں کرکٹ کا کھیل نہ صرف تفریح کا ذریعہ ہے بلکہ یہ نوجوانوں کے لبے امیدوں اور خوابوں کی تعبیر بھی ہے، تاہم کراچی میں اس کھیل کی آڑ میں اپنی نوعیت کا ایک منفرد واقعہ سامنے آیا ہے۔
رواں ہفتے ایف آئی اے انسدادِ انسانی سمگلنگ سرکل کراچی نے کارروائی کے دوران لاہور سے تعلق رکھنے والے ایک شخص کو حراست میں لیا ہے۔
وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) کے ترجمان کے مطابق ملزم شکیل رفیق جعلسازی سے امریکہ کا ویزا حاصل کرنا چاہتے تھے۔
ملزم نے امریکی قونصل خانے میں ایک کرکٹ کلب کے ساتھ اپنی وابستگی ظاہر کرتے ہوئے جعلی دستاویزات پیش کیں۔
ایف آئی اے کے ترجمان کے مطابق ملزم امریکی قونصل خانے کے عملے کو دستاویزات کے حوالے سے تسلی بخش جواب دینے سے قاصر رہا تھا۔
قونصل خانے کے عملے نے شک کی بنیاد پر شہری سے مزید سوال جواب کیے اور مطمئن نہ ہونے کی صورت میں ایف آئی اے حکام سے رابطہ کیا۔
ایف آئی اے کے عملے نے شکایت پر فوری کارروائی کرتے ہوئے ملزم کو حراست میں لے لیا ہے، حراست میں لیے گئے شہری کے خلاف تفتیش کا آغاز کیا گیا۔
ملزم نے ایف آئی اے حکام کو بتایا کہ ’سجاد نامی ایک ایجنٹ کے ذریعے 32 ہزار اماراتی درہم دے کر جعلی کاغذات حاصل کیے تھے۔‘
ملزم نے بتایا کہ اس نے ابتدائی طور پر چار لاکھ 50 ہزار پاکستانی روپے بھی ادا کیے اور باقی رقم ویزا حاصل کرنے کے بعد ادا کرنے کا وعدہ کیا تھا۔
ایف آئی اے حکام کا کہنا تھا کہ ’انسانی سمگلنگ کے نیٹ ورک تک پہنچنے کے لیے ملزم کے بیان کی روشنی میں ایجنٹ سجاد کی گرفتاری کے لیے چھاپے مارے جا رہے ہیں۔‘
یاد رہے کہ ایف آئی اے کی جانب سے اس سے قبل بھی امریکی قونصل خانے کی شکایت پر جعلی دستاویزات پیش کرنے والے افراد کو حراست میں لیا گیا ہے۔
اس سے قبل رواں سال فروری کے مہینے میں امریکی قونصل خانے کی شکایت پر ایف آئی اے نے سٹوڈنٹ ویزے کے لیے جعلسازی کرنے والی خاتون کوگرفتار کیا تھا، ملزمہ مریم گلوبل سٹیپ پرائیویٹ کے نام سے کنسلٹینسی چلا رہی تھیں۔
ایف آئی اے اینٹی ہیومن ٹریفکنگ سرکل کراچی نے کارروائی کرتے ہوئے ویزے کے حصول کے لیے جعلی دستاویزات میں ملوث خاتون ملزمہ کو گرفتار کیا تھا۔
ایک اور کیس میں ایف آئی اے کے انسداد انسانی سمگلنگ سرکل نے جعلی دستاویزات کے ذریعے امریکی ویزا حاصل کرنے کی کوشش ناکام بناتے ہوئے تین ملزمان کو گرفتار کر لیا۔
ایف آئی اے کے ترجمان کے مطابق یہ کارروائی امریکی قونصل خانے کی نشاندہی پر عمل میں لائی گئی، جس نے تحریری درخواست کے ذریعے ملزمان کے خلاف کارروائی کا آغاز کیا۔
ملزمان نے خود کو بزنس مین اور طالب علم ظاہر کرتے ہوئے امریکہ جانے کے لیے جعلی دستاویزات فراہم کیں۔ ملزم محمد مقصود اور عبداللہ نے خود کو نجی سکول کے طالب علم ظاہر کر کے ایک کانفرنس میں شرکت کے نام پر ویزا کے لیے درخواست دی، جبکہ سفیان خالد نے جعلی شناخت کے ذریعے ویزا حاصل کرنے کی کوشش کی۔ اس نے لاہور میں موجود ایک نجی کمپنی کا نام استعمال کرتے ہوئے خود کو اس کا مالک ظاہر کیا۔
ملزمان نے جعلی کاغذات کے حصول کے لیے ایجنٹس کو بھاری رقوم ادا کیں، جن میں چھ ہزار سے سات ہزار امریکی ڈالرز شامل ہیں۔ ایجنٹس نے ہر ملزم سے تقریباً دو ہزار امریکی ڈالرز کی پیشگی رقم وصول کی۔
ایف آئی اے نے ملزمان کے خلاف مجموعی طور پر دو مقدمات درج کر لیے ہیں۔ نامزد ایجنٹس میں فراز کھیتران، محمد عمر، اور حماد شیرازی شامل ہیں، جن کا تعلق لاہور، پشاور، اور سرگودھا سے ہے۔
یہ کارروائی انسانی سمگلنگ کے خلاف ایف آئی اے کی کوششوں کی عکاسی کرتی ہے، جو کہ اس مسئلے کو روکنے کے لیے سخت اقدامات اٹھا رہی ہے۔
کراچی میں ہونے والی ان کارروائیوں کی مزید تفصیلات جاننے کے لیے امریکی قونصل خانہ کراچی سے رابطہ کیا گیا تاہم انہوں نے اس بارے میں تفصیلات فراہم نہیں کیں۔