Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

فٹ بال میچ میں اسرائیلی شائقین اور فلسطین کے حامیوں میں جھڑپ: 5 زخمی، 62 گرفتار

وزیراعظم نیتن یاہو نے شہریوں کی مدد کے لیے دو ریسکیو طیارے بھیجنے کی ہدایت کی ہے۔ (فوٹو: روئٹرز)
میڈیا اور حکام کے مطابق جمعرات کی شب ایمسٹرڈیم کے سٹیڈیم کے باہر یوروپا لیگ فٹ بال میچ سے پہلے اور بعد میں میکبی تل ابیب کلب کے حامیوں کی بظاہر فلسطین حامی مظاہرین سے جھڑپ ہوئی ہے۔
خبر رساں اداروں اے پی اور روئٹرز کے مطابق جھڑپ کے نتیجے میں پانچ افراد زخمی ہوئے ہیں جبکہ 62 افراد کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔ 
مزید پڑھیں
ڈچ کیپیٹل میونسپلٹی اور پولیس کے پراسیکیوشن دفتر کی جانب سے بیان میں کہا گیا ہے کہ ’مکابی کے حامیوں کے خلاف کئی تشدد کے واقعات ہوئے، جو بہت ہنگامہ خیز تھے۔‘
ایمسٹرڈیم کی میئر فیمکا ہالسیما کی جانب سے فلسطینی حامی مظاہرے پر پابندی کے باوجود جھڑپیں ہوئیں،جنہیں خدشہ تھا کہ مظاہرین اور اسرائیلی فٹ بال کلب کے حامیوں کے درمیان جھڑپیں شروع ہو جائیں گی۔
واقعے کی تفصیلات ابھی واضح نہیں، تاہم اسرائیلی وزیراعظم بنیامین نیتن یاہو کو ایمسٹرڈیم میں اسرائیلی شہریوں پر ہونے والے ’پرتشدد واقعے‘ کی تفصیلات سے آگاہ کر دیا گیا ہے۔
وزیراعظم کے دفتر نے ایک دوسرے بیان میں کہا کہ اسرائیل کی نیشنل سکیورٹی کی وزارت نے بھی ایمسٹرڈیم میں اپنے شہریوں سے حملوں کے بعد اپنے ہوٹل کے کمروں میں رہنے کی تاکید کی ہے۔
اسرائیلی میڈیا کے مطابق وزیراعظم نیتن یاہو نے نیدر لینڈز کے ہم منصب سے ٹیلی فون پر رابطہ بھی کیا۔
اسرائیل کے سکیورٹی کے وزیر اتمار بین گویر نے ایکس پر ایک پوسٹ میں کہا کہ ’جو شائقین  فٹ بال دیکھنے گئے تھے، انہیں یہود دشمنی کا سامنا کرنا پڑا اور ان پر صرف ان کی یہودیت اور اسرائیلیت کی وجہ سے ناقابل تصور ظلم کے ساتھ حملہ کیا گیا۔‘
حملوں کی نوعیت فوری طور پر واضح نہیں ہو سکی ہے۔
نیدر لینڈز کے ہم منصب سے ٹیلیفونک گفتگو میں اسرائیلی وزیر خارجہ نے کہا ہے کہ وہ اسرائیلی شہریوں کو ایئرپورٹ تک بحفاظت پہنچنے میں مدد کرے۔
 

شیئر: