Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

قاہرہ کا ’لٹل غزہ‘ جہاں فلسطینی شہری نئی زندگی جی رہے ہیں

فلسطینی شہریوں نے فلافل، شوارما سپاٹس اور مٹھائی کی دکانیں کھول رکھی ہیں (فوٹو: اے ایف پی)
جنگ سے متاثرہ غزہ سے فرار ہو کر مشرقی قاہرہ آنے والے فلسطینیوں کی بڑی تعداد نے یہاں اپنے کاروبارشروع کر رکھے ہیں، اسی وجہ سے  اس علاقے کو ’لٹل غزہ‘ کا نام دے دیا گیا ہے۔
فرانسیسی خبر رساں ایجنسی اے ایف پی کے مطابق فلسطینی شہری باسم ابو عون مشرقی قاہرہ کے ایک محلّے میں اپنے ریستوران میں شوارما فروخت کرتے ہیں۔
56 سالہ رسیتوران کے مالک نے بتایا کہ ’یہ ایک بہت بڑا جُوا تھا۔ میرے پاس جتنے پیسےباقی ہیں ان کے سہارے ایک سال تک گزارا کر سکتا ہوں یا کاروبار شروع کر سکتا ہوں اور باقی اپنی قسمت پر چھوڑ دوں گا۔‘
محصور فلسطینی علاقے سے اپنے اہلِ خانہ کے ساتھ ہمسایہ ملک مصر آ جانے کے چار ماہ سے بھی کم عرصے بعد انہوں نے قاہرہ کے نصر شہر میں اپنا ریستوران کھولا۔
ان کی دکان کے ساتھ والی دیوار پر مصری اور فلسطینی پرچم بنے ہوئے تھے۔
اگرچہ مصر کی جانب سے عارضی قیام کی اجازت دی گئی ہے تاہم، فلسطینی شہریوں نے علاقے میں کیفے، فلافل، شوارما سپاٹس اور مٹھائی کی دکانیں کھول لی ہیں۔
یہ علاقہ ان فلسطینیوں کے لیے ایک پناہ گاہ بن گیا ہے جو انہیں روزگار بھی فراہم کر رہا ہے۔
ابو عون نے بتایا کہ ’اگر غزہ میں جنگ اب رُک بھی جاتی ہے، تب بھی مجھے اپنی زندگی کو پٹری پر لانے میں کم از کم دو یا تین سال لگیں گے۔وہاں سب کچھ ختم دیا گیا ہے۔‘
ابو عون نے بتایا کہ ’مجھ پر اپنی فیملی اور یونیورسٹی میں زیرِ تعلیم بچوں کی ذمہ داری ہے۔‘
ابو عون کے لیے ریستوران کھولنا آسان فیصلہ نہیں تھا تاہم، وہ کہتے ہیں کہ انھیں خوشی ہے کہ انھوں نے ایسا کیا۔ ’میں ایک دوسری برانچ بھی کھولوں گا۔‘

فلسطینی شہری باسم ابو عون مشرقی قاہرہ کے ایک محلّے میں اپنے ریستوران میں شوارما فروخت کرتے ہیں (فوٹو: اے ایف پی)

مصر میں فلسطینی حکام کے مطابق ابو عون اور ان کا خاندان ان 120,000 سے زائد فلسطینیوں میں شامل ہے جو گزشتہ سال نومبر سے مئی کے درمیان مصر پہنچے تھے۔
اگرچہ مصر کا کہنا ہے کہ وہ اپنی سرزمین پر مستقل پناہ گزین کیمپوں کی اجازت دے کر اسرائیل کی خواہش پوری نہیں کرے گا تاہم، وہ غزہ سے فرار ہونے والے شہریوں کو سہولیات فراہم کر رہا ہے۔
بہت سے افراد نے جنگ سے متاثرہ غزہ سے فرار ہونے کے لیے نجی مصری ٹریول ایجنسی ہالا کو ہزاروں ڈالر ادا کیے تاکہ اپنی جان بچا سکیں۔
حماس کے زیرانتظام علاقے کی وزارت صحت کے اعدادوشمار کے مطابق اسرائیل کی کارروائیوں میں غزہ میں 43 ہزار 374 افراد ہلاک ہو چکے ہیں جن میں سے زیادہ تر عام شہری ہیں۔

شیئر: