لندن میں فائز عیسیٰ پر حملے کا الزام، زلفی بخاری سمیت 23 پاکستانیوں کے پاسپورٹ معطل
لندن میں فائز عیسیٰ پر حملے کا الزام، زلفی بخاری سمیت 23 پاکستانیوں کے پاسپورٹ معطل
ہفتہ 9 نومبر 2024 20:20
صالح سفیر عباسی، اسلام آباد
30 اکتوبر کو لندن میں پی ٹی آئی کے کارکنوں نے سابق چیف جسٹس کا گھیراؤ کرنے کی کوشش کی تھی (فائل فوٹو: اے پی پی)
سابق چیف جسٹس آف پاکستان قاضی فائز عیسیٰ کے خلاف لندن میں ہونے والے احتجاج اور اُن کی گاڑی پر دھاوا بولنے کے الزام میں 23 پاکستانی شہریوں کے پاسپورٹ معطل کر کے اُن کے نام پاسپورٹ کنٹرول لسٹ (پی سی ایل) میں ڈال دیے گئے ہیں۔
سنیچر کو پاسپورٹ اینڈ امیگریشن آفیس کے اعلٰی حکام نے اُردو نیوز کو 23 پاکستانی شہریوں کے خلاف کارروائی کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ سابق چیف جسٹس پر دھاوا بولنے والے تمام افراد کی حوالگی کے لیے برطانوی حکام کو خط بھی لکھا گیا ہے۔
ڈائریکٹوریٹ آف امیگریشن اینڈ پاسپورٹ نے وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی کی ہدایت پر نادرا کی مدد سے سابق چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کے خلاف ہنگامہ آرائی میں ملوث پاکستانی شہریوں کی شناخت کرتے ہوئے اُن کے خلاف کارروائی عمل میں لائی ہے۔
پاسپورٹ حکام کے مطابق جن پاکستانی شہریوں کے خلاف کارروائی کی گئی ہے ان میں سابق رکن قومی اسمبلی ملیکہ بخاری، زلفی بخاری اور اظہر مشوانی شامل ہیں۔
اس کے علاوہ کچھ عرصہ قبل لندن میں نواز شریف کی رہائش گاہ کے باہر احتجاج کرنے والے پاکستانی شہری اور پی ٹی آئی کارکن شایان علی کا نام بھی پاسپورٹ کنٹرول لسٹ میں شامل کیا گیا ہے۔
حکام ڈائریکٹوریٹ آف پاسپورٹ اینڈ امیگریشن کا کہنا ہے کہ پاسپورٹ معطلی اور پاسپورٹ کنٹرول لسٹ میں شامل کیے گئے پاکستانی شہریوں میں سعدیہ فہیم، فہیم گلزار، ماہین فیصل، سدرہ طارق اور حبہ عبدالمجید سمیت پی ٹی آئی کے دیگر کارکنوں کے نام شامل ہیں۔
فہرست میں پاکستانی شہری وقاص چوہان، محسن حیدر، ضمیر اکرم، سردار تیمور، محمد پرویز علی اور رخسانہ کوثر کے نام بھی شامل کیے گئے ہیں۔ اس کے علاوہ شیخ محمد جمیل، مہران حبیب، ظہیر احمد، رحمان انور اور محمد صادق خان کے نام بھی پاسپورٹ کنٹرول لسٹ میں ڈال دیے گئے ہیں۔
حکام نے مزید بتایا کہ لندن میں موجود پاکستان تحریک انصاف کے کارکنوں خدیجہ کاشف، محمد نوید افضل، شہزاد قریشی، سلیمان علی شاہ اور بلال انور کے پاسپورٹس بھی معطل کرتے ہوئے نام پی سی ایل میں ڈالے گئے ہیں۔
پاسپورٹ اینڈ امیگریشن آفس کے مطابق ان تمام افراد کے پاسپورٹ معطل اور اُن کے نام پاسپورٹ کنٹرول لسٹ میں شامل کیے گئے جو سابق چیف جسٹس کے خلاف احتجاج اور ہنگامہ آرائی کے مقدمے میں نامزد تھے۔ ان پاکستانی شہریوں کو ایئرپورٹ پر پہنچتے ہی فوری طور پر گرفتار کر کے شامل تفتیش کیا جائے گا۔
حکام کا کہنا ہے کہ اس سے قبل وزیر داخلہ محسن نقوی نے حال ہی میں ریٹائر ہونے والے سابق چیف چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کے خلاف لندن میں ہنگامہ آرائی میں ملوث افراد کی شناخت کے لیے وزارتِ داخلہ کو ہدایات جاری کی تھیں جس کے بعد نادرا کی مدد سے ان پاکستانی شہریوں کی شناخت کرکے اُن کے خلاف کارروائی عمل میں لائی گئی ہے۔
یاد رہے کہ 30 اکتوبر کو لندن میں منعقدہ ایک تقریب میں شرکت کے لیے آنے والے سابق چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کے خلاف پی ٹی آئی کے کارکنوں نے شدید احتجاج اور نعرے بازی کی تھی۔
قاضی فائز عیسیٰ کے اعزاز میں برطانیہ کی قدیم ترین قانونی درس گاہ مڈل ٹیمپل میں ایک تقریب کا اہتمام کیا گیا تھا جس میں انہوں نے اپنی اہلیہ کے ہمراہ شرکت کی تھی۔
تاہم تقریب سے واپسی پر اُنہیں اور ان کی اہلیہ کو تحریکِ انصاف کے کارکنوں کی جانب سے احتجاج کا سامنا کرنا پڑا تھا جس کی ویڈیوز بھی سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی تھیں۔
اس موقع پر پاکستان تحریک انصاف کی سابق رکن قومی اسمبلی ملیکہ بخاری، سابق معاون خصوصی ذلفی بخاری اور پی ٹی آئی سوشل میڈیا کے رکن اظہر مشوانی نے مظاہرین سے خطاب بھی کیا تھا۔