چین میں ڈرائیور نے ورزش کرتے افراد پر کار چڑھا دی، 35 ہلاک درجنوں زخمی
پولیس کے بیان میں مزید کہا گیا کہ ڈرائیور ’زبردستی شہر کے سپورٹس سنٹر میں گھس گیا۔‘ (فوٹو: چائینہ پوسٹ)
جنوبی چین کے شہر ژوہائی میں کھیلوں کے مرکز کے پاس ایک کار ورزش کرنے والے لوگوں پر چڑھ گئی جس کے نتیجے میں 35 افراد ہلاک اور 43 زخمی ہو گئے۔
اے ایف پی کے مطابق پیر کو پولیس نے صرف یہ کہا تھا کہ لوگ زخمی ہوئے ہیں، جبکہ اس واقعے کی ویڈیوز کو سوشل میڈیا سے ہٹایا کیا گیا ہے۔
لیکن منگل کو پولیس نے کہا کہ ایک ’سنگین اور شیطانی حملہ‘ زوہائی سپورٹس سینٹر میں ہوا تھا جس سے ہلاکتوں کی تعداد 35 بتائی گئی تھی۔ زخمی 43 افراد کی حالت فی الحال خطرے سے باہر ہے۔
پولیس نے ایک بیان میں کہا کہ ابتدائی تحقیقات سے پتہ چلتا ہے کہ 62 سالہ ڈرائیور نے اپنی طلاق کے بعد جائیداد کی تقسیم سے عدم اطمینان کی وجہ سے یہ فعل کیا۔‘
بیان میں مزید کہا گیا کہ ڈرائیور ’زبردستی شہر کے سپورٹس سنٹر میں گھس گیا اور لوگوں پر گاڑی چڑھا دی سپورٹس سینٹر کی اندر سڑکوں پر ورزش کر رہے تھے۔‘
’جب اس نے جائے وقوعہ سے بھاگنے کی کوشش کی تو پولیس نے قابو کر لیا۔‘ پولیس نے ڈرائیور کو خود کار میں چاقو سے زخمی کرتے دیکھا اور اسے ہسپتال بھیج دیا۔
پولیس نے مزید کہا کہ وہ اس وقت اپنی گردن اور جسم کے دیگر حصوں پر زخموں کی وجہ سے کوما میں ہے۔
چینی صدر شی جن پنگ نے زخمیوں کے علاج کے لیے ’ہر ممکن کوشش‘ پر زور دیا ہے اور ’مجرم کو قانون کے مطابق سزا دینے کا حکم دیا ہے۔‘
چین میں حالیہ مہینوں میں پرتشدد عوامی حملوں کا سلسلہ دیکھا گیا ہے۔ اکتوبر میں چینی شہر شنگھائی کی ایک سپر مارکیٹ میں ایک شخص نے چاقو کے حملے میں تین افراد کو ہلاک اور 15 کو زخمی کر دیا تھا۔
ستمبر میں جنوبی شہر شینزین میں ایک جاپانی سکول کے بچے کو چاقو مارا گیا اور وہ زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے چل بسا، جس سے ٹوکیو میں غم و غصے کی لہر دوڑ گئی۔
اور جولائی میں پولیس نے کہا کہ وسطی شہر چانگشا میں ایک گاڑی پیدل چلنے والوں سے ٹکرا گئی جس میں آٹھ افراد ہلاک ہوئے۔