پنجاب حکومت کا دیہی خواتین کو گائے اور بھینسیں دینے کا منصوبہ کیا ہے؟
اتوار 17 نومبر 2024 14:08
مریم نواز نے کہا کہ ترقی اور خوشحالی پنجاب کی ہر عورت کا حق ہے۔ (فائل فوٹو: اے ایف پی)
وزیراعلٰی پنجاب مریم نواز نے دیہی خواتین کے لیے ایک پروگرام کا آغاز کیا ہے جس کے تحت جنوبی پنجاب میں 11 ہزار نادار خواتین کو دو ارب روپے مالیت کی گائے اور بھینسیں دی جائیں گی۔
پنجاب حکومت کی جانب سے اتوار کو جاری ہونے والے بیان کے مطابق ڈیرہ غازی خان، مظفر گڑھ، راجن پور، لیہ اور کوٹ ادو میں دیہی خواتین کو بھینسیں اور گائے مفت ملیں گی۔
ملتان، خانیوال، لودھراں، وہاڑی، بہاولپور، بہاولنگر اور رحیم یار خان کی دیہی خواتین کو بھی گائیں اور بھینسیں دی جائیں گی۔ نادار دیہی خواتین ان گائے اور بھینسوں کو پال کر روزگار کمائیں گی۔
بیان کے مطابق لائیوسٹاک پراجیکٹ سے اچھی نسل کی گائے اور بھینسیں پال کر دودھ کی پیداوار میں اضافہ ہو گا۔
12 اضلاع میں دیہی خواتین 16 نومبر تک لائیوسٹاک پراجیکٹ کے لیے اپلائی کر سکتی ہیں۔
مریم نواز نے کہا ہے کہ پنجاب کی دیہی خواتین کی مالی خودمختاری ترجیحات میں شامل ہے۔ دیہاتی خواتین کو لائیو سٹاک پراجیکٹ سے روزگار کے مواقع ملیں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ ترقی اور خوشحالی پنجاب کی ہر عورت کا حق ہے۔ لائیو سٹاک پراجیکٹ سے دودھ اور گوشت کی پیداوار میں اضافے کا ہدف پورا ہو گا۔
خیال رہے کہ سنہ 2016 میں اس وقت کے وزیراعلٰی پنجاب شہباز شریف نے بھی غریب اور بیوہ دیہی خواتین کی فلاح و بہبود کے لیے مویشیوں کی مرحلہ وار تقسیم کے تحت اعلٰی نسل کی گائیں اور بھینسوں کی تقسیم کے منصوبے کا آغاز کیا گیا تھا۔ جبکہ سنہ 2018 میں سابق وزیراعظم عمران خان نے دیسی مرغی اور انڈوں سے غربت دور کرنے کا منصوبہ پیش کیا تھا۔
انہوں نے تجویز پیش کی تھی کہ حکومت دیہاتی خواتین کو مرغیاں اور انڈے فراہم کرے گی، جس سے وہ اپنا پولٹری کا کاروبار کر سکیں گی۔
عمران خان کے منصوبے پر جہاں ان کے سیاسی مخالفین نے تنقید کی تھی وہیں سوشل میڈیا پر انہیں طنز کا نشانہ بنایا گیا تھا۔
تاہم اس کے بعد زراعت ایمرجنسی پروگرام کے تحت پنجاب میں مرغی پال اسکیم کا باقاعدہ آغاز کیا گیا تھا جس کے تحت پنجاب میں چار سالوں کے دوران 20 لاکھ مرغیاں تقسیم کی جانی تھیں۔