معروف موسیقار اے آر رحمان اہلیہ سے علیحدگی کے بعد تنقید کی زد میں کیوں؟
معروف موسیقار اے آر رحمان اہلیہ سے علیحدگی کے بعد تنقید کی زد میں کیوں؟
بدھ 20 نومبر 2024 16:51
سوشل ڈیسک -اردو نیوز
اے آر رحمان نے سنہ 1980 میں اسلام قبول کیا تھا (فائل فوٹو: انسٹاگرام)
انڈیا کے عالمی شہرت یافتہ گلوکار اور موسیقار اے آر رحمان اور ان کی اہلیہ سائرہ بانو کے درمیان شادی کے 29 برس بعد علیحدگی ہو گئی ہے۔
علیحدگی کے اعلان کے بعد اے آر رحمان کی جانب سے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ’ایکس‘ پر ایک پیغام جاری کیا گیا ہے جس کے بعد صارفین کی جانب سے ان پر تنقید کی جا رہی ہے۔
اے آر رحمان نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس پر پوسٹ کرتے ہوئے لکھا کہ ’ہم نے اُمید کی تھی کہ ہماری شادی 30 شاندار برسوں تک پہنچے گی لیکن شاید کچھ چیزوں کا غیرمتوقع طور پر ایسا ہی انجام ہونا ہوتا ہے جو سوچا نہیں گیا ہوتا۔‘
وہ مزید لکھتے ہیں کہ ’اللہ کے عرش تک بھی ٹوٹے ہوئے دلوں کا بوجھ لرز سکتا ہے۔ پھر بھی اس ٹُوٹ پُھوٹ میں ہم معنی تلاش کرتے ہیں، اگرچہ ٹوٹے ہوئے ٹکڑے دوبارہ اپنی جگہ نہیں حاصل کر پاتے۔‘
اے آر رحمان نے اس مشکل وقت میں ان کے خاندان کی پرائیویسی کا خیال رکھنے اور ان کا ساتھ دینے پر اپنے دوستوں کا شکریہ ادا کیا اور دکھ کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ’ہم بہت مشکل وقت سے گزر رہے ہیں کیونکہ ٹوٹے ہوئے دل واپس جُڑ نہیں سکتے۔‘
اس پوسٹ کے ساتھ اے آر رحمان نے ہیش ٹیگ اے آر سائرہ بریک اپ بھی استعمال کیا جس کی وجہ سے مداحوں کی جانب سے ان پر تنقید کی جا رہی ہے۔
بلیزنگ بُڈ کی جانب سے اے آر رحمان کی پوسٹ پر ردعمل دیتے ہوئے لکھا گیا کہ ’تو اب کیا آپ اپنے فالوورز سے توقع کر رہے ہیں کہ وہ اس ہیش ٹیگ پر ٹرینڈ چلائیں؟‘
مناس مودلی نامی صارف کی جانب سے لکھا گیا کہ ’یہ ہیش ٹیگ استعمال کرنے کے لیے شکریہ، تو اس کے بعد آپ یہ بھی چاہتے ہیں کہ آپ کو پرائیویسی دی جائے؟‘
دپیکا نارائن نامی صارف کی جانب سے لکھا گیا ’تو اب طلاق کے لیے بھی ہیش ٹیگ ہے۔‘
پرستاینہ نامی اکاؤنٹ کی جانب سے لکھا گیا کہ ’اس طرح کی صورت حال پر کون ہیش ٹیگ استعمال کرتا ہے؟ اپنے ایڈمن کو فارغ کریں۔‘
یاد رہے کہ انڈین موسیقار و گلوکار اے آر رحمان 1995 میں سائرہ بانو سے رشتہ ازدواج میں منسلک ہوئے تھے جن سے ان کے 3 بچے بھی ہیں۔
علیحدگی کے اعلان پر اے آر رحمان اور سائرہ بانو کے بچوں کی جانب سے پیغامات جاری کرتے ہوئے ان کی پرائیویسی کا خیال رکھنے کی گزارش کی گئی تھی۔
اے آر رحمان کے بیٹے اے آر امین کے بعد ان کی بیٹیوں رحیمہ اور خدیجہ کے بیانات بھی سامنے آئے ہیں۔
تینوں بچوں کی جانب سے اپنے انسٹاگرام اکاونٹس پر لکھا گیا کہ ہمیں بہت خوشی ہوگی اگر اس معاملے (طلاق) کو احترام اور رازداری کے ساتھ رکھا جائے، ہمیں سمجھنے کے لیے آپ سب کا بہت شکریہ۔‘
سائرہ بانو کون ہیں؟
این ڈی ٹی وی کے مطابق سائرہ بانو دسمبر سنہ 1973 میں انڈین ریاست گجرات کے ضلع کچھ میں پیدا ہوئیں۔
رپورٹ کے مطابق وہ ایک اپر مڈل کلاس خاندان سے تعلق رکھتی ہیں جس کا ثقافتی ورثہ بہت مالامال ہے۔ وہ اپنی فلاحی اور سماجی سرگرمیوں کے لیے مشہور ہیں۔
رپورٹ کے مطابق وہ اکثر غیر منافع بخش تنظیموں کو عطیات دیتی ہیں جو سماج کی ترقی، صحت اور تعلیم کے لیے کام کرتی ہیں۔
سائرہ بانو اور اے آر رحمان کی شادی ارینجڈ تھی۔ اے آر رحمان نے ایک مرتبہ بتایا کہ وہ سائرہ بانو کو نہیں جانتے تھے۔
اے آر رحمان کے مطابق وہ شادی سے قبل سائرہ بانو کو نہیں جانتے تھے (فائل فوٹو: انسٹاگرام)
اے آر رحمان کی والدہ اور بہن نے پہلے سائرہ بانو کو دیکھا تھا۔
اپنی پہلی ملاقات کے بارے میں اے آر رحمان نے بتایا کہ ان کی سائرہ بانو سے پہلی ملاقات سائرہ کی 28 ویں سالگرہ پر ہوئی تھی۔
اے آر رحمان بتاتے ہیں ’وہ بڑی ہی نفیس اور خوب صورت تھیں، ہم پہلی بار چھ جنوری 1995 کو ملے، یہ ایک تفصیلی ملاقات تھی، اور اس ملاقات کے بعد ہم عموماً فون پر بات کیا کرتے تھے۔‘
سائرہ بانو اے آر رحمان سے سات سال چھوٹی ہیں۔
اے آر رحمان
انڈیا کے نامور موسیقار اے آر رحمان اب تک دو آسکر، دو گریمی اور ایک گولڈن گلوب ایوارڈ حاصل کر چکے ہیں۔
وہ اب تک 145 سے زائد ہندی، انگریزی، تامل، تیلگو، ملیالم اور دیگر زبانوں کی فلموں کی موسیقی ترتیب دے چکے ہیں جن میں آسکر ایوارڈ یافتہ فلم ’سلم ڈاگ ملینیئر‘کے علاوہ ’تال‘ اور عامر خان کی ’لگان‘ اور ‘گجنی‘ جیسی کامیاب فلمیں شامل ہیں۔
سائرہ بانو کا تعلق ایک اپر مڈل کلاس گھرانے سے تھا (فائل فوٹو: انسٹاگرام)
انڈین میڈیا کو 2000 میں دیے گئے انٹرویو میں اے آر رحمان نے انکشاف کیا تھا کہ انہوں نے روحانی راستے کی تلاش میں اسلام قبول کیا اور انہیں اس فیصلے سے بے حد سکون ملا۔
انڈین میڈیا کو دیے گئے انٹرویو میں اے آر رحمان نے اسلام قبول کرنے کی وجہ یہ بتائی تھی کہ ایک صوفی ہستی نے ان کے والد کا کینسر کا علاج کیا تھا اور ان ہی صوفی شخصیت کے اثرات نے انہیں اسلام کی طرف مائل کیا اور انہوں نے 1980 میں اسلام قبول کرلیا۔
اسلام قبول کرنے سے قبل اے آر رحمان کا نام دلییپ کمار راج گوپالا تھا۔