اردن میں اسرائیلی سفارتخانے کے قریب فائرنگ، تین پولیس اہلکار زخمی
دارالحکومت امان میں واقع الرابیعہ کے علاقے میں شوٹنگ کا واقعہ پیش آیا ہے۔ فوٹو: روئٹرز
اردن میں اسرائیلی سفارتخانے کے قریب فائرنگ کے واقعے میں تین پولیس اہلکار زخمی ہوئے ہیں جبکہ مسلح شخص کو گولی مار کر ہلاک کر دیا گیا ہے۔
خبر رساں ادارے روئٹرز نے سرکاری نیوز ایجنسی پیٹرا کے حوالے سے کہا ہے کہ دارالحکومت امان کے علاقے الرابیعہ میں پولیس پیٹرول پر فائر کرنے والے مسلح شخص کو پولیس نے گولی مار کر ہلاک کر دیا۔
عینی شاہدین کا کہنا ہے کہ سفارتخانے کے قریب فائرنگ کی آواز سننے پر علاقے کو سکیورٹی حصار میں لے لیا گیا جہاں پہلے ہی پولیس کی بھاری نفری موجود ہوتی ہے۔
دیگر دو عینی شاہدین نے بتایا کہ پولیس اور ایمبولینسوں کو بھی جائے وقوعہ پر پہنچتے ہوئے دیکھا گیا ہے۔
اس علاقے میں اکثر اسرائیل کے خلاف مظاہرے ہوتے رہے ہیں۔ غزہ جنگ کے خلاف اردن میں سب سے بڑی پرامن ریلیاں منعقد ہوتی رہی ہیں۔
سکیورٹی ذرائع نے بتایا کہ ملزمان کی تلاش جاری ہے اور پولیس نے علاقہ مکینوں کو گھروں کے اندر رہنے کا کہا ہے۔
اردن کی ایک کروڑ 20 لاکھ کی آبادی میں سے اکثریت فلسطینی نژاد ہے جو خود یا پھر ان کے والدین 1948 میں فلسطین سے بھاگ کر اردن آ گئے تھے اور یا انہیں نکال دیا گیا تھا۔ ان میں اکثر کے دریائے اردن کی اسرائیلی طرف پر رہنے والوں کے ساتھ خاندانی تعلقات ہیں۔
اردن کے اسرائیل کے ساتھ امن معاہدے کو عوامی حمایت حاصل نہیں ہے اور شہریوں کی بڑی تعداد تعلقات کے معمول پر آنے کو فلسطینیوں کے حقوق کے ساتھ غداری کے مترادف ٹھہراتے ہیں۔