سعودی لیبر مارکیٹ میں ایک سال کے دوران 2 لاکھ 34 ہزار غیرملکی گھریلو ملازمین کا اضافہ
مملکت میں گھریلو ملازمین کی کل تعداد 3.97 ملین ہوگئی ہے(فوٹو عکاظ)
سعودی لیبر مارکیٹ میں گزشتہ ایک سال کے دوران 2 لاکھ 34 ہزار غیرملکی گھریلو ملازمین شامل ہوئے ہیں۔
عکاظ کی جانب سے سروے کے مطابق 2023 کی تیسری سہ ماہی کے اختتام سے 2024 کی تیسری سہ ماہی تک غیرملکی گھریلو ملازم سعودی لیبر مارکیٹ میں داخل ہوئے۔
رپورٹ کے مطابق گھریلو خادمہ اور ہاوس کلینر کے طور پر خواتین کی تعداد تقریبا 2 لاکھ 31 ہزار ہے جو سب سے زیادہ ہے۔ مملکت میں خواتین گھریلو کارکنان کی کل تعداد 1.24 ملین تک پہنچ گئی۔
مرد گھریلو کارکنان کی تعداد 40 ہزار ہے۔ ان کی مجموعی تعداد 4 لاکھ 80 ہزار تک پہنچ گئی۔
سعودی عرب میں مرد اور خواتین گھریلو ملازمین کی کل تعداد 3.97 ملین ہوگئی جن میں سے 2.73 ملین مرد اور 1.25 ملین خواتین شامل ہیں۔
ان میں سرونٹس، ہاوس کلینر، ڈرائیور، کک، فوڈ پرووائیڈر، سکیورٹی گارڈز،ہوم مینجرز، ہوم گارڈنز، ٹیلر اور نجی اساتذہ شامل ہیں۔
یاد رہے انسانی وسائل اور سماجی ترقی کی وزارت نے دو سال قبل ہر اضافی گھریلو ملازم کے لیے سالانہ 9 ہزار 600 ریال فیس کا نفاذ شروع کیا تھا۔ سعودیوں کے لیے 4 گھریلو ملازم سے زیادہ اور غیرملکیوں کے لیے 2 ملازم سے زیادہ پر فیس لاگو کی گئی۔
وزات نے اس سلسلے میں انسانی ہمدردی کے معاملات میں استثنی دیا، ان میں دائمی معذوری، مہلک بیماریوں اور دیگر امراض جن میں ملازم کی ضرورت شامل ہے۔
اس سے قبل جنرل اتھارٹی برائے شماریات نے اعلان کیا تھا کہ 2024 کی تیسری سہ ماہی کے دوران سعودیوں اور غیرملکیوں کی لیبر مارکیٹ میں شرکت کی شرح 66.6 فیصد رہی جو اسی عرصے کی دوسری سہ ماہی کے مقابلے میں 0.4 فیصد زیادہ ہے۔
واٹس ایپ پر سعودی عرب کی خبروں کے لیے ”اردو نیوز“ گروپ جوائن کریں