Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

گھریلو ملازمین کے حقوق کیا ہیں، واجبات کا تعین کیسے؟

گھریلو ملازمین کے واجبات وزارت کی جانب سے مقرر ہیں خواہ وہ فیلی ڈرائیور ہوں یا گھریلو خادمہ: فوٹو فری پکس
سعودی عرب میں بڑی تعداد میں گھریلو ملازمین موجود ہیں جن میں فیملی ڈرائیور، چوکیدار، مزارع ،باورچی، میل اور فیملی نرس وغیرہ شامل ہیں تاہم سب سے زیادہ تعداد فیملی ڈرائیور اور چوکیداروں کی ہے۔ 
وزارت افرادی قوت کے قانون میں کمرشل ملازمین کے علاوہ گھریلو ملازمین کے بھی حقوق اور واجبات مقرر ہیں جو ان کی ملازمت کے اختتام پر آجر کے ذمہ واجب الاد ہوتے ہیں۔  
ملازمت کے اختتام پرواجب الاد حقوق وہ ہوتے ہیں جن کے بارے میں بیشتر گھریلو ملازمین ناواقف ہیں۔
انفرادی کفیلوں کے پاس کام کرنے والے اکثر گھریلو ملازمین یہ سمجھتے ہیں کہ ان کی ملازمت کے اختتام پر کوئی واجبات نہیں ہوتے جو وزارت افرادی قوت کے قانون کے مطابق ایک غلط تصورہے۔ 
وزارت افرادی قوت و سماجی بہبود آبادی کی جانب سے واضح طور پر کہا گیا ہے کہ تمام گھریلو ملازمین کے واجبات وزارت کی جانب سے مقرر ہیں خواہ وہ فیملی ڈرائیور ہوں یا گھریلو خادمہ۔ 
قانون کے مطابق گھریلو ملازمین اگر ایک آجر کے پاس چار برس مکمل کرلیتے ہیں تو انہیں ایک ماہ کی پوری تنخواہ ادا کرنا لازمی ہے۔ 
قانون کے مطابق گھریلو ملازمین کوملنے والے حقوق کا تعین انہیں دی جانے والی آخری تنخواہ کے حساب سے کیا جائے گا جس میں تمام مراعات شامل ہوتی ہیں۔ 
اگر بنیادی تنخواہ 1500 ریال ہو اور دیگر اخراجات کی مد میں اسے ماہانہ 2000 ریال ادا کیے جاتے ہوں تو اسی حساب سے چار برس بعد اگر ملازمت ختم کرکے کارکن واپس جانے کا خواہشمند ہوتو اسے ایک ماہ کی پوری تنخواہ ادا کی جائے گی۔ 
معاہدہ ملازمت کی اہمیت 
سعودی عرب میں قانون کے مطابق معاہدہ ملازمت انتہائی اہم ہوتا ہے جسے کسی بھی مشکل صورتحال میں متعلقہ ادارے میں پیش کیا جا سکتا ہے۔  
ملازمت کا معاہدہ اس وقت کیا جاتا ہے جب کارکن اپنے ملک سے روانہ ہوتا ہے۔ ورک ایگریمنٹ غیر ملکی کارکنوں کے لیے محدود مدت کا ہوتا ہے جسے ہربرس تجدید کرانا ضروری ہے۔ 
بعض افراد خاص کر گھریلو ملازمین اس امر سے واقف نہیں ہوتے اور وہ ملازمت کا معاہدہ تجدید نہیں کراتے جس کی وجہ سے کسی بھی اختلاف کی صورت میں انہیں بعد میں مشکل کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ 
تنخواہ کا حصول  
وزارت افرادی قوت نے مملکت میں غیر ملکی کارکنوں کی ماہانہ تنخواہ کی ادائیگی کے مرحلہ وار بینکنگ سسٹم کا قانون نافذ کیا ہے۔
جس سے کارکنوں کو ملنے والی تنخواہ کا حساب رکھنا نہ صرف آسان ہوتا ہے بلکہ وہ ملنے والی تنخواہ کو ثبوت کے طور پر بھی پیش کر سکتے ہیں اور ملازمت کے اختتام پر آجر اس امر کا ذمہ دار ہوتا ہے کہ وہ اپنے کارکن کو اس کی آخری تنخواہ کے حساب سے حقوق ادا کرے۔ 
واجبات کی عدم ادائیگی 

قانون کے مطابق  گھریلو ملازمین کوملنے والے حقوق کا تعین انہیں دی جانے والی آخری تنخواہ کے حساب سے کیا جائے گا جس میں تمام مراعات شامل ہوتی ہیں: فوٹو اے ایف پی

اگر گھریلو کارکن کو کام کرتے ہوئے چار برس سے زیادہ ہو گئے اور واپس جانے کے لیے اسے قانون کے مطابق حقوق ادا نہیں کیے جاتے۔
اس صورت میں وزارت افرادی قوت کی ویب سائٹ یا وزارت کے ذیلی دفتر جسے ’مکتب العمل‘ کہا جاتا ہے سے رجوع کر کے وہاں اپنی درخواست دائر کر سکتے ہیں۔ 

شیئر: