سعودی عرب میں 2023 تک کھجور کی مجموعی پیداوار 1.9 ملین ٹن سے زیادہ ہوگئی جبکہ مملکت بھر میں کھجور کے درختوں کی تعداد 37.1 ملین تک پہنچ گئی، ان میں تقریبا 31.8 ملین درخت پھل دار ہیں۔
اخبار 24 کے مطابق وزارت ماحولیات، پانی و زراعت نے بیان میں کہا کھجوروں میں ’الخلاص‘ اور ’السکری‘ کی پیداوار سب سے زیادہ ہے۔
مملکت میں ہر قسم کی کھجوروں کی پیداوار کے لیے القصیم سرفہرست ہے۔ یہاں 578.1 ہزار ٹن سے زائد کھجور کی پیداوار ہے۔ کھجور اور پھل دار درختوں کی مجموعی تعداد 10.7 ملین سے تجاوز کر چکی ہے۔
إنتاج المملكة من التمور يقترب من مليوني طن سنويًا، والخلاص والسكري يتصدران قائمة الأصناف الأكثر إنتاجًا. pic.twitter.com/AwVfDydNip
— وزارة البيئة والمياه والزراعة (@MEWA_KSA) January 15, 2025
کھجور کی پیداوار اور مقدار کے لحاظ سے ریاض ریجن دوسرے نمبرپر ہے۔ یہاں کھجور کی پیداوار 453.1 ہزار ٹن ہے۔ مدینہ منورہ 343 ہزار ٹن کے ساتھ تیسرے، الشرقیہ ریجن 258.7 ہزار ٹن سے چوتھے، عسیر 61 ہزار ٹن سے پانچویں اور تبوک 55.6 ہزار ٹن زائد کے ساتھ چھٹے نمبر پر ہے۔
وزارت کی جاری کردہ رپورٹ میں مملکت کے مختلف علاقوں میں کھجور کے درختوں کی مجموعی تعداد بھی بتائی گئی ہے۔
ان میں 10.7 ملین سے زائد درختوں کے ساتھ القصیم کا علاقہ سرفہرست ہے۔ 9.7 ملین سے زائد پھل دار درخت موجود ہیں۔ دارالحکومت ریاض 8 ملین سے زائد درختوں کے ساتھ دوسرے نمبر پر ہے یہاں 6.8 ملین سے زیادہ پھل دار درخت ہیں۔ مدینہ منورہ میں کھجور کے درختوں کی تعداد 8 ملین سے زیادہ ہے۔
2023 کے دوران مملکت کے تمام علاقوں میں کھجور خاص طور پر ’الخلاص‘ اور ’السکری الاصفر‘ کی پیداوار سب سے اچھی رہی۔
’الخلاص‘کھجور کی پیداوار 609 ہزار ٹن سے زیادہ جبکہ ’السکری الاصفر‘ کی پیداوار 394 ہزار ٹن سے تجاوز کر گئی۔
کھجور کی ایک اور قسم ’برنی المدینہ‘ کی پیداوار 124.7 ہزار ٹن سے زیادہ رہی اور ’برحی‘ کی پیداوار 103.5 ہزار ٹن سے زیادہ ہوچکی ہے۔