کملا گاٹو ایک پاکستانی خاتون ہیں جو 30 برس کی طویل مدت تک انڈیا میں ویزے پر مقیم رہی تھیں۔
ٹائمز آف انڈیا کے مطابق کملا گاٹو کو گذشتہ ہفتے کم و بیش تین دہائیوں کے مسلسل انتظار کے بعد انڈیا کی شہریت مل گئی ہے۔
مزید پڑھیں
-
بُلٹ ٹرین کے لیے انڈیا کی پہلی زیر سمندر سرنگ میں خاص کیا ہے؟Node ID: 884692
کملا گاٹو نسلی اعتبار سے تیلگو ہیں، انہوں نے کراچی کے علاقے کلفٹن میں اپنا بچپن گزارا ہے۔ انڈیا کی شہریت حاصل کرنے کا کملا گاٹو کا سفر ایک انوکھی داستان ہے۔
انڈیا میں پناہ گزینوں کی ایک بڑی تعداد سی اے اے (شہریت کے قانون) کے تحت شہریت کے لیے درخواستیں دیتی ہے لیکن کملا گاٹو نے اس سے مختلف طریقہ اختیار کیا۔
نسلی اعتبار سے سندھی مہاجر بھی سی اے اے کے ذریعے شہریت حاصل کرتے ہیں۔
کملا گاٹو نے اس قانون کے بجائے ایک ایسے طریقے کا انتخاب کیا جس میں 12 برس تک تو وہ انڈیا میں پناہ گزیں کے طور پر رہیں۔
تقسیم ہند سے قبل انگریز دور میں تیلگو نسل کے کئی خاندان اپنے آبائی علاقوں سے ہجرت کر کے سندھ آ بسے تھے۔
کملا گاٹو کا خاندان 1930 میں موجودہ انڈیا کے تیلگو علاقے سے کراچی آ کر آباد ہوا تھا تاہم 1990 میں کملا گاٹو کراچی سے انڈیا چلی گئیں۔
ان کا خاندان بہتر مواقع کی تلاش میں کراچی منتقل ہوا تھا۔
کملا گاٹو کہتی ہیں کہ ’1990 میں میری اور میری بہن کی شادی انڈیا میں ہوئی تھی، کراچی میں تیلگو خاندان نہ ہونے کے برابر تھے اور اگر کوئی تھا بھی تو وہاں رشتہ نہیں مل رہا تھا، ناگپور میں رشتہ ملا تو بیاہ کر کے یہاں آ گئے۔‘
مہاجر پناہ گزینوں کی این جی او ’سندھی ہندی پنچایت‘ کے راجیش جھمبیا نے شہریت کے لیے درخواست دینے میں ان کی مدد کی۔
2022 میں کملا گاٹو کی شہریت کی درخواست دائر کی گئی۔ سی اے اے قانون 2024 میں نافذالعمل ہوا اور بالآخر گزشتہ ہفتے باقاعدہ طور پر انہیں انڈیا کی شہریت دے دی گئی۔
کملا گاٹو کے دو بھائی ابھی بھی پاکستان میں مقیم ہیں اور ان دونوں کی بیویاں گجراتی ہندو ہیں۔
کملا گاٹو کہتی ہیں ’میں جب پاکستان کی شہری تھی تو صرف دو مرتبہ ہی پاکستان گئی، اب انڈین شہریت مل جانے کے بعد میں وزٹ ویزے پر پاکستان جا سکوں گی، کاش قوانین میں تھوڑی نرمی کی جائے۔‘