سعودی وزارت حج وعمرہ نے کہا ہے کہ’ مختلف ممالک کے حج مشنز اور ادارے اپنے ملکوں کے عازمین کےلیے حج خدمات کے معاہدے 14 فروری 2025 تک مکمل کرلیں۔‘
ایس پی اے کے مطابق معاہدوں کی تکمیل ’نسک مسار‘ کے ذریعے کی جائے یہ پلیٹ فارم بیرونِ مملکت سے آنے والے عازمین حج کے لیے مخصوص ہے۔
مزید پڑھیں
-
’حج کُک‘ پروگرام: سعودی شیف عازمین کے لیے پکوان تیار کریں گےNode ID: 884666
وزارت نے واضح کیا’ حج مشنز اور اداروں کے لیے شیڈول مقرر کیا گیا ہے جس پر مقررہ ٹائم فریم کے مطابق عمل کیا جانا ضروری ہے۔‘
شیڈول آٹھ بنیادی مراحل پر مشتمل ہے۔ حج خدمات کے حوالے سے معاہدوں کے مرحلے کا آغاز 20 ربیع الثانی 1446 ھ بمطابق 23 اکتوبر 2024 کو ہوا تھا جبکہ اس کا اختتام 15 شعبان 1446 ھ بمطابق 14 فروری 2025 کو ہوگا۔
حجاج کے لیے بہترین خدمات کی فراہمی کو یقینی بنانے کے لیے اس بات پر بھی زور دیا گیا کہ ان شرائط کی پابندی کی جائے جو متعلقہ اداروں کی جانب سے مقرر کی گئیں ہیں۔
ان میں فضائی اور زمینی ذرائع نقل و حمل کی پابندیاں، امن عامہ اور صحت کے حوالے سے مقررہ ضوابط جو حج امور سے متعلق ہیں اور جن کے بارے میں حج مشنز سے اتفاق کیا گیا ہے۔
وزارت نے اس بات پر زور دیا کہ ’مقررہ مرحلہ ختم ہونے کے بعد کسی قسم کے معاہدے قابل قبول نہیں ہوں گے۔ اس مرحلے کے بعد مختلف ممالک سے آنے والے عازمین کے کوٹے کا تعین اور ویزوں کے اجرا کے مرحلے کا آغاز کیا جائےگا۔‘
وزارتِ حج نے اس بات پر بھی زور دیا کہ ’حج مشنز اپنے ممالک کے عازمین حج کو مقامی قوانین و حج تعلیمات کے بارے میں مکمل آگاہی فراہم کرنے کے ساتھ ساتھ ان پر عمل کرنے کا بھی پابند بنائیں۔‘
علاوہ ازیں عازمین کو مملکت پہنچنے کے بعد ملنے والے شناختی کارڈ ’نسک کارڈ ‘ کی اہمیت سے بھی آگاہ کریں تاکہ وہ یہ کارڈ ہمیشہ اپنے ساتھ رکھیں۔