Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

صدر ٹرمپ کا کیپیٹل ہل پر حملے میں ملوث افراد کے لیے معافی کا اعلان

کیپیٹل ہل پر ملوث افراد کو بغاوت کی سازش کا مرتکب بھی ٹھہرایا گیا تھا۔ فوٹو: روئٹرز
امریکہ کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے حلف اٹھانے کے چند گھنٹوں بعد ہی کیپیٹل ہل پر حملے میں ملوث 1500 سے زائد افراد کے لیے معافی کا اعلان کر دیا ہے۔
خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق صدر ٹرمپ کے اس اعلان کے بعد دائیں بازو کی تنظیمیں ’پراؤڈ باؤز‘ اور ’اوتھ کیپرز‘ کے 14 ممبران کو سنائی گئی سزاؤں میں بھی کمی آئے گی۔ ان میں وہ ممبران بھی شامل ہیں جن کو بغاوت کی سازش کا مرتکب ٹھہرایا گیا تھا۔
بغاوت کی سازش کے جرم میں پراؤڈ بوائز تنظیم کے سابق سربراہ انریکی ٹاریو کو 22 سال قید جبکہ اوتھ کیپرز کے سربراہ سٹیورٹ بروڈز کو 18 سال قید کی سزا سنائی گئی تھی۔ 
معافی کے اعلان کے تحت امریکی اٹارنی جنرل کو 6 جنوری کے فسادات سے متعلق تمام زیر التوا کیسز کو ختم کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔
معافی کے اعلان کے تحت امریکی اٹارنی جنرل کو 6 جنوری کے فسادات سے متعلق تمام زیر التوا کیسز کو ختم کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔
صدر ٹرمپ نے وائٹ ہاؤس میں تقریب کے دوران کہا کہ ’امید ہے کہ وہ آج رات کو ہی (جیل سے) باہر آ جائیں گے۔‘ 
امریکی صدر نے فسادیوں کو ’یرغمالیوں‘ کے طور پر بیان کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے 1500 سے زائد افراد کو ’مکمل معافی‘ دے دی ہی۔
سال 2021 کے انتخابات میں جو بائیڈن کی فتح کی باقاعدہ توثیق کے عمل کو روکنے کی کوشش کے سلسلے میں کیپیٹل ہل پر دھاوا بولنے والے ڈونلڈ ٹرمپ کے ایک ہزار 583 حامیوں پر فرد جرم عائد کی گئی تھی۔

ڈونلڈ ٹرمپ نے امریکہ کے 47ویں صدر کی حیثیت سے حلف اٹھایا۔ فوٹو: روئٹرز

ٹرمپ نے اپنی انتخابی مہم کے دوران بارہا اس حملے میں حصہ لینے والوں کو معاف کرنے کا وعدہ کیا اور ان کے لیے ’محب وطن‘ اور ’سیاسی قیدی‘ جیسے القاب استعمال کیے۔
6 جنوری 2021 کو کیپیٹل ہل فسادات میں ملوث افراد کے ساتھ جھڑپوں میں 140 سے زائد پولیس افسران زخمی ہوئے تھے۔
اس حملے سے پہلے ڈونلڈ ٹرمپ نے وائٹ ہاؤس کے قریب ہزاروں کی تعداد میں موجود اپنے حامیوں سے خطاب میں اشتعال انگیز تقریر کی تھی جس میں انہوں نے انتخابات میں شکست کے حوالے سے اپنے جھوٹے دعووں کو دہرایا تھا۔
تقریر کے دوران ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنے حامیوں کو کانگریس پر دھاوا بولنے پر اکسایا تھا۔
ایوان نمائندگان کی سابق سپیکر نینسی پیلوسی نے معافی کے اقدام کو امریکی نظام انصاف اور کیپیٹل ہل کی حفاظت پر مامور ’ہیروز‘  کی سنگین توہین قرار دیتے ہوئے کہا ’یہ شرمناک ہے کہ صدر نے ان پولیس افسران کو نظرانداز کرنے اور دھوکہ دینے کو اپنی اولین ترجیح سمجھا ہے جنہوں نے اقتدار کی پرامن منتقلی کو ناکام کرنے کوشش کو روکنے کے لیے اپنی جانیں قربان کر دیں۔‘

 

شیئر: