جرمنی کے ایک ایروسپیس انجینیئر نے جمعے کو 120 دن تک پانامہ کے ساحل پر ایک زیرِآب کیپسول میں رہنے کا عالمی ریکارڈ بنایا ہے۔
فرانسیسی خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق 59 سالہ روڈیگر کُوچ گنیز ورلڈ ریکارڈ کی جج سوزانا رئیس کی موجودگی میں سمندر کے نیچے اپنے 30 مربع میٹر کے گھر سے نکلے۔
سوزانا رئیس نے تصدیق کی کہ کُوچ نے فلوریڈا کی ایک جھیل میں زیرِآب لاج میں 100 دن گزارنے والے امریکی جوزف ڈٹوری کا ریکارڈ توڑ دیا ہے۔
مزید پڑھیں
اس موقع پر روڈیگر کُوچ کا کہنا تھا کہ ’یہ ایک بہت بڑا ایڈونچر تھا اور اب یہ ختم ہو گیا ہے۔ میں نے یہاں اپنے وقت کا بہت لطف اٹھایا۔‘
’چیزوں کا پرسکون ہونا خوب صورت ہوتا ہے اور جب اندھیرا چھاتا ہے تو سمندر چمکنے لگتا ہے۔‘
انہوں نے اپنے تجربے کے حوالے سے کہا کہ ’اسے بیان کرنا ناممکن ہے اور آپ کو خود اس تجربے سے گزرنا ہو گا۔‘
کُوچ نے اپنی کامیابی کا جشن سگار سُلگا کر کیا اور بحیرہ کیریبین میں چھلانگ لگا دی جہاں وہ ایک کشتی پر سوار ہوئے جو انہیں پارٹی کے لیے ساحل پر لے گئی۔
ان کے اس زیرِآب کیپسول میں جدید زندگی کی تقریباً تمام سہولیات موجود تھیں۔ وہاں ایک بیڈ، ٹوائلٹ، کمپیوٹر اور انٹرنیٹ یہاں تک کہ ورزش والی سائیکل بھی موجود تھی۔