جاپان کی اوساکا سٹی کونسل کے اراکین نے حالیہ دنوں ریاض کے دورے کے موقع پر جاپان اور سعودی عرب کے درمیان ثقافتی اور اقتصادی تعاون کے مواقع بڑھانے پر گفتگو کی ہے۔
عرب نیوز کے مطابق اوساکا ایکسپو 2025 اور ریاض ایکسپو 2030 کے پیش نظردونوں ممالک ورلڈ ایکسپو کی میزبانی کی تیاری کر رہے ہیں۔
مزید پڑھیں
-
جاپان سعودی تعلقات : جاپان میں سیاحتی پروگراموں کی منصوبہ بندی
Node ID: 884022
-
جدہ میں جاپان سعودی ثقافتی روایات ’حیی ماتسوری‘ کی تقریبات
Node ID: 884284
-
اس دورے میں علم و مہارت کے تبادلے، مشترکہ ترقی اور سافٹ پاور کے ذریعے بین الاقوامی تعلقات کو فروغ دینے پر بات چیت کی گئی۔
اوساکا سٹی کونسل اور ایکسپو 2025 کی خصوصی کمیٹی کی رکن ہیرو می فُوچیکامی نے دورے کے موقع پر عالمی سطح کی تقریب کے ذریعے تعلقات مضبوط کرنے کی اہمیت پر زور دیا۔
ہیرو می فُوچیکامی نے عرب نیوز جاپان سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ’سعودی عرب اور جاپان کے درمیان مقامی سطح پر تعلقات بڑھانے اور حکومتی تعاون سے آگے بڑھ کر بامعنی تبادلے کو فروغ دینے کا یہ بہترین وقت ہے۔
کمیٹی کی رکن نے مزید کہا ’ایکسپو 2025 اوساکا میں پائیدار طرز زندگی اور جدید شہری منصوبہ بندی کی نمائش کا مقصد مستقبل کے مضبوط شہرکا تصور ہے جب کہ ایکسپو 2030 ریاض کا مقصد مشرق وسطیٰ کو عالمی ثقافت کا مرکز بنانے کی جانب مثبت قدم ہے۔
فُوچیکامی نے کہا ’ جاپان اور سعودی عرب ثقافتی سفارت کاری کی اہمیت کو تسلیم کرتے ہیں،مملکت میں جاپانی ثقافت خاص طور پر اینیمے کی مقبولیت، نرم سفارتکاری کی عمدہ مثال ہے۔

سعودی مانجا پروڈکشنز کا حوالہ دیتے ہوئے انہوں نے کہا جاپانی تخلیق کاروں کے ساتھ مل کر اس منصوبے پر کام کامیاب بین الثقافتی ماڈل ہے۔
فُوچیکامی نے اقتصادی تعاون میں حائل چیلنجز کی نشاندہی کرتے ہوئے بتایا اس میں اوساکا میں مملکت کے ریجنل آفس کی عدم موجودگی بھی شامل ہے۔
سرمایہ کاری کے مواقع کو مستحکم کرنے کے لیے انہوں نے اوساکا کی مخصوص صنعتوں، خاص طور پر چھوٹے اور درمیانے درجے کی صنعتوں کی کم نمائندگی کا ذکر کیا۔
سٹی کونسل کی رکن نے مزید کہا اس طرح کے مخصوص صنعتیں جاپان کی معیشت کے لیے ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتی ہیں لیکن اکثر ٹوکیو کی بڑی کمپنیوں کے زیر سایہ ہیں۔
