جدہ کے انٹرنیشنل ایگزیبیشن اینڈ ایونٹس سینٹر میں جمعے کو پاکستان کی پہلی سنگل کنٹری ایگزبیشن ’میڈ اِن پاکستان‘ اور بزنس فورم اختتام پذیر ہو گئی۔
اس تین روزہ ایونٹ میں چھ شعبوں سے منسلک 137 پاکستانی کمپنیوں اور اداروں نے شرکت کی۔ ان میں سپورٹس اینڈ ویئر، ٹیکسٹائل اینڈ گارمنٹس، ایونٹ اینڈ ہاسپٹیلٹی منیجمنٹ، فوڈ اینڈ ایگریکلچرل اور انجینیئرنگ اینڈ مینو فیکچرنگ شامل ہیں۔
ایگزیبیشن کے اختتام پر ایک تقریب کا اہتمام کیا گیا جس میں سعودی اور پاکستانی کمیونٹی کی شخصیات، میڈیا سمیت بڑی تعداد میں لوگوں نے شرکت کی۔
مزید پڑھیں
تقریب میں سعودی عرب اور پاکستان کی ثقافت کے رنگ بھی روایتی لباس اور موسیقی کی صورت میں نظر آئے۔
قونصل جنرل خالد مجید نے اپنے خطاب میں کہا ’یہ ایونٹ کئی لحاظ سے منفرد تھا، کئی ریکارڈ بنے ہیں۔‘
انہوں نے ابتدائی رپورٹس کے حوالے سے بتایا ’تین روزہ ایگزبیشن میں ایوریج تین ہزار سے زیادہ وزیٹرز آئے جبکہ ابھی تک 1300 سے زیادہ بزنس ٹو بزنس( بی ٹو بی) میٹنگز ہو چکی ہیں جو کامیاب رہی ہیں۔‘
اس کے علاوہ کئی ٹیکنیکل سیمینارز ہوئے۔ یہ ایونٹ ہر لحاظ سے بڑا کامیاب رہا ہے۔
انہوں نے سعودی حکومت کا بھی شکریہ ادا کیا جنہوں نے نہ صرف سپورٹ کی بلکہ اس میں بھر پور حصہ لیا جبکہ جدہ چیمبر نے ایک ٹیم کی طرح ہمارے ساتھ کام کیا۔
انہوں نے میڈیا کی بھی تعریف کی جس نے اس ایونٹ کو کامیاب بنانے میں اہم کردار ادا کیا۔
خالد مجید نے اس امید کا اظہار کیا کہ ’اس طرح کے ایونٹ بارش کا پہلا قطرہ بنیں گے۔ پاکستانی ٹریڈ کو مضبوط بنانے کےلیے مزید ایونٹس کا انعقاد کیا جائے گا۔‘
پاکستان کے وزیر سرمایہ کاری جام کمال خان نے ایونٹ کے آخری دن سعودی اور پاکستانی میڈیا کو بریفنگ دی اور سوالات کے جواب دیے۔
جام کمال خان نے اعلان کیا کہ ’آئندہ چند ماہ کے دوران جدہ میں ایک اور ایگزبیشن کا انعقاد کریں گے نہ صرف جدہ بلکہ سعودی عرب کے دیگر شہروں میں بھی اس کی کوشش کی جائے گی۔‘
ان کا کہنا تھا ’کوشش ہوگی ان سیکٹرز کی نشاندہی کریں جو اس ایگزیبیشن میں نہیں تھے، نئے سیکٹرز کو مواقع دیے جائیں گے جس سے پتا چلے گا کہ پاکستان میں کون سے بزنس اور ایسے سیکٹرز ہیں جو سعودی عرب میں خود کو منوا سکتے ہیں۔‘
انہوں نے اس یقین کا اظہار کیا کہ آئندہ جب بھی ہم سعودی عرب میں سنگل کنٹری ایگزبیشن کریں گے اس سے بڑی تعداد شرکت کرے گی۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ میڈ ان پاکستان ایگزبیشن میری توقعات سے کہیں بہتر رہی، یہ صرف ایگزبیشن نہیں پاکستان کی برینڈنگ بھی تھی ہمیں دکھانا تھا کہ ہماری یہاں موجودگی ہے، ہزاروں افراد اس شاہراہ سے گزرے ہوں گے اور انہوں نے پاکستان کا نام دیکھا ہو گا۔
![](/sites/default/files/pictures/February/43881/2025/1186419f-17f6-49c2-982c-bd6458bda2c9.jpg)
وزیر سرمایہ کاری نے بتایا ’ریاض میں ہونے والی لیپ کانفرنس میں پاکستان کی 80 کمپنیاں شرکت کر رہی ہیں، اس وقت پاکستان کی کمپنیاں مختلف شعبوں میں مملکت میں کام کررہی ہیں۔‘
انہوں نے فیوچر پلان کے حوالے سے بتایا’ایک آئیڈیا یہ ہے کہ سعودی اور پاکستانی کاروباری خواتین کے درمیان شراکت قائم کی جائے، ’میڈ ان پاکستان‘ یا ’میڈ ان سعودیہ‘ کوئی ایک ایگزیبیشن کا انعقاد کیا جائے جس میں ہم ان کاروباری خواتین کو لا سکتے ہیں جو معیشت میں اہم کردار ادا کر رہی ہیں۔‘
جام کمال خان کا کہنا تھا ’اس حوالے سے ہم پاکستان میں کاروباری خواتین کی ایکسپو کا انعقاد کر چکے ہیں، پاکستان کی کاروباری خواتین کو دیکھنا چاہیے کہ وہ سعودی عرب سمیت کہاں کہاں اپنے کاروبار کو وسعت دے سکتی ہیں۔‘
ان کا کہنا تھا ’میں اس طرح کی ایک ایگزیبیشن کے حوالے سے پرامید ہوں، انہوں نے پاکستانی سفارت خانے اور قونصلیٹ سے درخواست کی کہ وہ اس طرح کے ایونٹ کے انعقاد کے لیے کام کریں۔‘
پاکستان قونصلیٹ کی ٹریڈ اینڈ انویسٹمنٹ قونصلر سعدیہ خان نے ایونٹ کو کامیاب بنانے پر پوری ٹیم کا شکریہ ادا کیا اور امید ظاہر کی کہ ’آنے والے دنوں میں آپ سب کو یہاں کاروبار کے بہترین مواقع ملیں گے۔‘
پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان تجارتی اور اقتصادی تعلقات ہمیشہ سے اہم رہے ہیں۔ توقع کی جا رہی ہے کہ ایگزیبیشن کے ذریعے پاکستانی مصنوعات اور بین الاقوامی تجارت کو فروغ دینے کے حوالے سے ایک نئے دور کا آغاز ہو گا۔
اس ایونٹ کا مقصد پاکستانی مصنوعات کی نمائش کے ساتھ سعودی عرب اور خطے میں سرمایہ کاری اور مارکیٹ تک رسائی کے مواقع بھی تلاش کرنا تھا۔