Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سعودی عرب کا 75 سالہ گرین پلان: صاف ہوا اور زرخیز زمین کے لیے پُرعزم

ہریالی پروگرام کے تحت نئے جنگلات اُگانے کی کوششیں بھی جاری ہیں۔ فوٹو عرب نیوز
سعودی عرب 75 سالہ شجرکاری منصوبہ ’ نیشنل گرین پلان‘ کے تحت صاف ستھری ہوا اور صحت مند زمین کے لیے پُرعزم ہے۔
عرب نیوز کے مطابق ریاض میں ہونے والے ورلڈ انوائرنمنٹ، سوشل اینڈ گورننس سمٹ میں سعودی لینڈ سکیپس کے لیے پائیدار مستقبل کی تشکیل کے عنوان سے سعودی نیشنل گریننگ پروگرام کے جنرل مینجر احمد العنزی نے پریزنٹیشن دی ہے۔
نیشنل سینٹر فار ویجیٹیشن کور کے عہدیدار نے زمین کی خرابی کی روک تھام کے ساتھ سنہ2100 تک ہوا کا معیار بہتر بنانے کے لیے منصوبہ بندی پر بات کی ہے۔
احمد العنزی نے بتایا درخت آہستہ آہستہ اگتے ہیں اس لیے ماحولیاتی نظام بتدریج بحال ہوتا ہے اس تناظر میں حقیقی اثرات کو یقینی بنانے کے لیے ہمارا وژن سنہ 2100 تک پھیلا ہوا ہے۔
موسمیاتی تبدیلیوں کے مطابق مرحلہ وار منصوبے کے پروگراموں  کے تحت اہم اہداف سعودی وژن 2030 کے ماحولیاتی اہداف کے ساتھ منسلک ہیں۔
صحراؤں سے اٹھنے والے ریت کے طوفان اور ہوا میں آلودگی  کے باعث پیدا ہونے والی سانس کی بیماریاں بھی اموات کا ایک سبب ہیں ہریالی پروگرام صاف ہوا اور زرخیز زمین کے لیے ہمارے عزم کی نمائندگی کرتا ہے۔

ماحولیاتی نظام بتدریج بحال  کرنے کے لیے وژن سنہ 2100 تک پھیلا ہوا ہے۔ فوٹو عرب نیوز

نیشنل گریننگ پروگرام کی حکمت عملیوں میں متاثرہ علاقوں کو بحال کرنے کے اقدامات کے ساتھ سرسبز علاقوں کے تحفظ کو یقینی بنانا بھی شامل ہے۔
مملکت میں 2030 تک ہر سال ایک کروڑ درخت لگانا ہمارا ہدف ہے، خشک سالی برداشت کرنے والی اقسام کے پودوں کو شجرکاری میں ترجیح دی جائے گی۔

 مینگروو کے ساتھ شجرکاری مہم میں 12 کروڑ پودے لگائے جا چکے ہیں۔ فوٹو عرب نیوز

سعودی نیشنل گریننگ پروگرام کے تحت 20 ہزار شہریوں کو زمینی تحفظ کی تربیت دینے کے لیے کمیونٹی پارٹنرشپ کے ذریعے کام کیا جائے گا جس میں قابل تجدید پانی کے استعمال کو بہتر بنانا بھی شامل ہے۔
ہریالی پروگرام کے تحت نئے جنگلات اُگانے کی کوششیں بھی جاری ہیں، مینگروو کے ساتھ شجرکاری مہم کے اقدامات شاندار نتائج دے رہے ہیں، اب تک 12 کروڑ 80 لاکھ سے زائد پودے لگائے جا چکے ہیں۔

 2 لاکھ 88 ہزار ہیکٹر سے زیادہ زمین کو شجرکاری کے قابل بنایا گیا ہے۔ فوٹو عرب نیوز

بنجر زمین کی بحالی کے حوالے سے احمد العنزی نے بتایا ’ہم نے زمین کے تحفظ کے لیے شجرکاری کو ترجیح دی ہےاور اب تک 2 لاکھ 88 ہزار ہیکٹر سے زیادہ زمین کو شجرکاری کے قابل بنایا گیا ہے۔
زمین کے تحفظ کے پروگرام میں قومی پیمانے پر باغیچوں کا قیام بھی شامل ہے جس کے تحت 44 لاکھ ہیکٹر سے زیادہ زمین کو تحفظ فراہم کیا جا چکا ہے۔
 

 

شیئر: