لبنان میں اقوام متحدہ کے امن مشن (یو این آئی ایف ایل) نے کہا ہے کہ سبکدوش ہونے والے ڈپٹی کمانڈر کے قافلے کو بیروت ایئرپورٹ جاتے ہوئے حملے کا نشانہ بنایا گیا جس میں وہ زخمی ہو گئے، جبکہ اس حوالے سے تفتیش کے لیے 25 افراد کو حراست میں لیا گیا ہے۔
برطانوی خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق امن مشن نے ایک بیان میں لبنان کے حکام سے جمعے کو پیش آنے والے اس واقعے کی مکمل اور فوری تحقیقات اور ذمہ داران کو انصاف کے کٹہرے میں لانے کا مطالبہ کیا ہے۔
لبنان کے صدر جوزف عون کی دفتر سے جاری ہونے والے بیان کے مطابق انہوں نے سنیچر کو اس واقعے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ سکیورٹی فورسز ملک کو عدم استحکام کا شکار کرنے والوں کو برداشت نہیں کریں گی۔
مزید پڑھیں
-
حزب اللہ کو لبنان کی حکومت میں شامل کرنا ’ریڈ لائن‘ ہوگی: امریکہNode ID: 885553
-
صدر عون اور وزیراعظم سلام نے لبنان کی حکومت تشکیل دے دیNode ID: 885603
سرکاری نیوز ایجنسی این این اے کے مطابق وزیر داخلہ احمد الہجار نے صورتحال کا جائزہ لینے کے لیے ہنگامی میٹنگ بلائی۔
رپورٹ کے مطابق ’انہوں نے لبنان کی حکومت کی طرف سے اس حملے کو مسترد کرنے کی تصدیق کی اور کہا کہ یہ امن مشن کے خلاف ایک جرم ہے۔‘
انہوں نے مجرموں کی نشاندہی کرنے اور انہیں متعلقہ حکام کے حوالے کرنے کی ہدایت کی۔
وزیر نے سنیچر کو میڈیا کو بتایا کہ اس حوالے سے تفتیش کے لیے 25 افراد کو حراست میں لیا گیا ہے۔
اقوام متحدہ نے اس حملے کی مذمت کی ہے۔ امریکی وزارت خارجہ کے بیان میں کہا گیا کہ ’حملہ حزب اللہ کے حمایتی گروپ کی طرف سے کیا گیا۔‘