انڈیا کے دارالحکومت نئی دہلی میں ریلوے سٹیشن پر بھگدڑ سے 11 خواتین اور چار بچوں سمیت کم از کم 18 افراد ہلاک ہو گئے ہیں۔
سنیچر کی رات اس بھگدڑ کے بعد وہاں پہنچنے والے امدادی اداروں نے کیا دیکھا؟
ہندوستان ٹائمز کے مطابق سب سے پہلے فائر ڈیپارٹمنٹ کا عملہ رانی جھانسی روڈ سے نکلا جو ٹریفک جام میں پھنس گیا، لیکن اس کے بعد کناٹ پیلس پر موجود عملے کو ریلوے سٹیشن بھیجا گیا۔
مزید پڑھیں
-
انڈیا: کمبھ میلے میں بھگدڑ مچنے سے 30 افراد ہلاک، متعدد زخمیNode ID: 885109
-
نئی دہلی کے ریلوے سٹیشن پر بھگدڑ، خواتین اور بچوں سمیت 18 ہلاکNode ID: 885959
اس ٹیم کے راجندر اتوال نے کہا کہ ’پلیٹ فارم 14 اور 15 کی سیڑھیوں پر ہزاروں جوتے دیکھے۔ پلیٹ فارم پر اب بھی بہت ہجوم تھا۔ میں ریلوے سٹیشن جاتا رہتا ہوں لیکن میں نے اپنی زندگی میں اس سے پہلے اتنے زیادہ لوگ نہیں دیکھے۔‘
ان کا کہنا تھا کہ جب وہ وہاں پہنچے تو پلیٹ فارم 14 پر کوئی ٹرین نہیں تھی۔ مسافر پلیٹ فارم 15 پر کھڑی ٹرین میں سوار ہو رہے تھے۔ ان کے مطابق انہیں بتایا گیا تھا کہ ہجوم کم ہو چکا ہے لیکن ایسا نہیں تھا۔
’دوسرے پلیٹ فارمز پر ابھی تک بہت زیادہ لوگ تھے۔ پُل کے اوپر سے میں پلیٹ فارم 13 پر لوگوں کو دیکھ سکتا تھا جو اتنے زیادہ تھے کہ کسی بھی وقت کوئی اور حادثہ ہو سکتا تھا۔‘
منیش کمار کی ٹیم سب سے پہلے اس جگہ پہنچی تھی اور ان کا کہنا تھا کہ وہ ریلوے سٹیشن کے قریب ترین تھے لیکن راستے میں بہت ٹریفک تھی۔
’ہم جانتے تھے کہ ہم نہیں پہنچ سکتے لہذا ہم نے امرجی گیٹ سے داخل ہونے کی کوشش کی اور وہاں بھی بہت ٹریفک تھی کیونکہ بھگدڑ کے بعد لوگ وہاں سے نکلنا شروع ہو گئے تھے۔‘

انہوں نے کہا کہ صورتحال بہت خراب تھی، ہجوم بے قابو تھا اور لوگوں کی چیخ و پکار تھی۔ انہوں نے کہا کہ ’ہم نے لوگوں کو ہسپتالوں کے بارے میں بتایا جہاں ان کے زخمی عزیز و اقارب کو لے جایا گیا تھا۔ بہت سے لوگ بھگدڑ کی وجہ سے اپنے پیاروں سے بچھڑ چکے تھے۔‘
ریسکیو ٹیمیں آنے سے پہلے وہاں موجود ریلوے کا عملہ وہاں سے لاشیں ہٹا چکا تھا۔ فائر ڈیپارٹمنٹ نے وہاں سے تین لاشیں نکالیں اور زخمیوں کو ہسپتال پہنچایا۔
این ڈی ٹی وی کے مطابق سنیچر کو حکام نے بتایا کہ بھگدڑ اُس وقت مچی جب مہا کمبھ میلے کو جانے والی ٹرینیں تاخیر سے آئیں اور لوگ اُن میں سوار ہونے کے لیے بھاگے۔
حکام نے بتایا کہ 10 خواتین تین بچے اور دو مرد جے پرکاش نارائن ہسپتال میں مردہ حالت میں لائے گئے جبکہ تین مزید اموات کی تصدیق لیڈی ہارڈنگ ہسپتال میں کی گئی۔