پاکستان کے صوبہ پنجاب کی حکومت وفاقی دارالحکومت اسلام آباد سے ملک کے مشہور سیاحتی مقام مری تک گلاس ٹرین چلانے کے منصوبے پر کام کر رہی ہے۔
صوبہ پنجاب کے محکمہ ٹرانسپورٹ کے مطابق گلاس ٹرین منصوبے کی تکمیل کے لیے ابتدائی جائزے کا کام 30 اپریل تک مکمل ہو جائے گا۔
حکام کے مطابق سیاحوں اور مقامی شہریوں کو سفری سہولت فراہم کرنے کے لیے اسلام آباد کے مارگلہ ریلوے سٹیشن سے مری کے پہاڑی مقامات پتریاٹہ یا بھوربن تک گلاس ٹرین چلانے پر غور کیا جا رہا ہے۔ اس کے لیے زمین کی فراہمی، روٹ، سٹیشنز اور اس پر آنے والے مالی اخراجات کا تعین کیا جا رہا ہے۔
مزید پڑھیں
-
چترال: شندور جھیل پر آئس سپورٹس، سیاحت کو کتنا فائدہ؟Node ID: 883546
مری سے رکن قومی اسمبلی راجہ اُسامہ اشفاق سرور نے اردو نیوز کو بتایا کہ ’گلاس ٹرین منصوبہ اگلے دو سال میں مکمل ہونے کی توقع کی جا رہی ہے۔‘
اسامہ سرور کے مطابق وزارت ریلوے اور پنجاب حکومت کا محکمہ ٹرانسپورٹ مشترکہ طور پر اس منصوبے کو آگے بڑھائیں گے۔
واضح رہے کہ حکومت پنجاب نے گزشتہ برس ’گلاس ٹرین‘ منصوبے کا اعلان کیا تھا اور اس سلسلے میں نیشنل انجینیئرنگ سروسز (نیسپاک) کو رواں سال 30 اپریل تک اپنی تجزیاتی رپورٹ فراہم کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔
پنجاب ماس ٹرانزٹ کے ڈائریکٹر محمد واجد نے اس سلسلے میں بتایا کہ اس وقت گلاس ٹرین منصوبے کے مختلف سرویز کیے جا رہے ہیں، جن کی روشنی میں زمین کے تعین، روٹ، سٹیشنز اور اس پر آنے والے مالی اخراجات کا حتمی تخمینہ لگایا جائے گا۔
گلاس ٹرین مری کا روٹ
گلاس ٹرین کے مجوزہ روٹ کے حوالے سے اُنہوں نے بتایا کہ ’ٹرین کے بستال موڑ، گھوڑا گلی، گلیات، کشمیر پوائنٹ سے پتریاٹہ یا بھوربن تک مختلف سٹیشنز قائم کیے جائیں گے اور اسلام آباد سے مری تک 65 کلومیٹر طویل ریلوے ٹریک تعمیر کیا جائے گا۔‘
پاکستان ریلویز کے جنرل مینیجر محمد یوسف کے مطابق اس منصوبے کی مرکزی نگرانی حکومت پنجاب کے پاس ہے تاہم محکمہ ریلوے گلاس ٹرین کے ٹریک، اسے سفر کے لیے محفوظ بنانے اور سکیورٹی فراہم کرنے کے حوالے سے پنجاب حکومت کی معاونت کرے گی۔
ماہرین کے خیال میں مری تک گلاس ٹرین چلانے کا منصوبہ تو پُرکشش ہے لیکن اس کی بروقت تکمیل اہم ہے اور صرف اسی صورت میں یہ سیاحت کو فوری طور پر پروان چڑھانے میں مددگار ثابت ہو سکتا ہے۔
اس منصوبے پر بات کرتے ہوئے ریئل اسٹیٹ اور تعمیراتی کاموں کے ماہر محمد احسن ملک نے اردو نیوز کو بتایا کہ ’حکومت کے لیے اس منصوبے میں واحد رکاوٹ مقامی افراد سے زمین کی خریداری ہے۔‘

محمد احسن ملک کہتے ہیں کہ حکومت اس ٹرین پراجیکٹ کے لیے استعمال ہونے والی زمین فوری طور خریدنے میں کامیاب ہو گئی تو پھر اس کو کامیاب بنانے میں زیادہ مسائل نہیں آئیں گے۔
تاہم احسن ملک سمجھتے ہیں کہ ’گلاس ٹرین کا منصوبہ مکمل ہونے سے مقامی شہریوں کے ساتھ غیرملکی سیاحوں کی بھی پاکستان میں دلچسپی بڑھے گی، کیونکہ یہ پاکستان میں اپنی نوعیت کا واحد منصوبہ ہو گا۔‘
’ملکی خوشحالی کا باعث بنے گا‘
احسن ملک نے کہا کہ گلاس ٹرین منصوبہ مالی لحاظ سے بھی کامیاب منصوبہ ثابت ہو گا اور اس میں صلاحیت ہے کہ نہ صرف اس کی تکمیل پر ہونے والے اخراجات چند ہی برسوں میں پورے ہو جائیں گے بلکہ یہ آگے چل کر بھی ملکی معیشت کو مزید فائدہ پہنچائے گا۔
’منصوبے کی تکمیل کے بعد سینکڑوں نوجوانوں کو روزگار کے مواقع بھی ملیں گے جو یقینی طور پر ملک کی خوشحالی بڑھنے کا باعث بنے گا۔‘