آئی سی سی چیپمپئنز ٹرافی کے حوالے سے پاکستان کے تین شہروں لاہور، کراچی اور راولپنڈی میں سکیورٹی کے غیر معمولی اقدامات کیے جا رہے ہیں۔
عرب نیوز کے مطابق قانون نافذ کرنے والے ادارے ساحلی شہر کراچی سمیت لاہور اور راولپنڈی میں چیمپئنز ٹرافی سے قبل بھرپور سکیورٹی اقدامات کر رہے ہیں۔
پاکستان میں 30 سال کے بعد پہلی مرتبہ کوئی بھی آئی سی سی ایونٹ ہونے والا ہے۔
مزید پڑھیں
-
چیمپئنز ٹرافی 2025: انگلینڈ کی کرکٹ ٹیم لاہور پہنچ گئیNode ID: 886061
اس چیمپئنز ٹرافی کے دوران پاکستان غیر یقینی صورتحال کو ختم کرنا چاہتا ہے اور سکیورٹی خدشات کے باوجود یہ پیغام دینا چاہتا ہے کہ پاکستان سیاحت اور سرمایہ کاری کے لیے مفید ملک ہے۔
نومبر 2022 کے بعد سے ریاست اور افغانستان کے درمیان سیاسی کشیدگی کے باعث مغربی صوبوں میں حملوں میں تیزی دیکھی گئی ہے۔
سنہ 2009 میں لاہور میں سری لنکن کرکٹ ٹیم پر ہونے والے دہشتگردانہ حملے کے بعد پاکستان میں کئی برسوں تک انٹرنیشنل کرکٹ کے دروازے بند ہوگئے تھے۔
چیمپئنز ٹرافی کے لیے لاہور، کراچی اور جڑواں شہروں یعنی راولپنڈی اور اسلام آباد میں 20 ہزار سے زائد سکیورٹی اہلکار تعینات کیے گئے ہیں جن میں اونچی عمارتوں پر سنائپرز بھی شامل ہیں۔
جن ہوٹلوں میں ٹیمیں قیام کریں گی ان سمیت سٹیڈیمز اور ایئرپورٹس پر غیر معمولی سکیورٹی اقدامات کیے گئے ہیں۔
کراچی کے ڈپٹی انسپکٹر جنرل آف سکیورٹی مقصود احمد نے برطانوی خبر رساں ادارے روئٹرز سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ’میری ٹیم اور باقی سکیورٹی اہلکار حفاظت پر مامور ہیں۔ پولیس افسروں سمیت پانچ ہزار اہلکار ڈیوٹی پر تعینات ہوں گے۔‘

انہوں نے مزید بتایا کہ ’سکیورٹی اہلکار ٹریفک ڈیوٹی سر انجام دیں گے، راستوں اور وینیوز کی حفاظت کریں گے۔‘
کراچی پولیس نے انٹیلیجنس آپریشنز اور ایمرجنسی سے نمٹنے کے لیے اضافی سواٹ یونٹ بھی تعینات کی ہے۔
مقصود احمد نے مزید بتایا کہ رینجرز اور پاکستان آرمی بھی ایمرجنسی صورتحال سے نمنٹنے کے لیے ہر دم تیار رہیں گے۔
دوسری جانب پنجاب پولیس نے راولپنڈی اور اسلام آباد میں سرویلینس سسٹم اپڈیٹ کرتے ہوئے آرٹیفیشل انٹیلجنس کی مدد سے تیار کردہ 10 ہزار کیمرے اور دیگر سی سی ٹی وی کیمرے نصب کیے ہیں۔