بنگلہ دیش کی شکست کے ساتھ اگر مگر، چونکہ چنانچہ کی بحث ختم، پاکستان چیمپئنز ٹرافی سے باہر
پاکستان کو سیمی فائنل میں جانے کے لیے انڈیا اور بنگلہ دیش کی جانب سے ہر صورت میں نیوزی لینڈ کو ہرانا تھا۔ (فوٹو: اے ایف پی)
اتوار کی رات کو دبئی کے انٹرنیشنل کرکٹ سٹیڈیم میں انڈیا کی جانب سے پاکستان کو چیمپئنز ٹرافی کے اہم میچ میں شکست کے بعد پاکستان میں حسب معمول حساب کتاب شروع ہو گیا تھا کہ اب پاکستان کیسے اور کونسی ٹیم کی فتح اور کونسی ٹیم کی شکست کے بعد چیمپئنز ٹرافی کے سیمی فائنل تک رسائی حاصل کر سکتا ہے۔
اتوار کی رات سے لے کر سنیچر کی رات پونے دس بجے تک پاکستان میں کرکٹ شائقین، مبصرین، میڈیا اور سوشل میڈیا اس کلکولیشن اور دعاؤں میں مصروف رہے کہ کسی طرح پاکستان کی اگلے مرحلے تک رسائی کا کوئی سامان پیدا ہو۔
تاہم راولپنڈی کے کرکٹ سٹیڈیم میں کھیلے گئے میچ میں نیوزی لینڈ کی جانب سے بنگلہ دیش کو با آسانی ہرانے کے بعد کرکٹ شائقین کی یہ موہوم سی امید بھی دم توڑ گئی کہ پاکستان دعاؤں اور دوسری ٹیموں کے آسرے پر کسی طرح ٹورنامنٹ میں رہ سکتا ہے۔
سنیچر کی رات کو چیمپینز ٹرافی کے چھٹے میچ میں نیوزی لینڈ نے بنگلہ دیش کو پانچ وکٹوں سے ہراکر نہ صرف بنگال ٹائیگرز کو واپسی کا ٹکٹ تھما دیا بلکہ پاکستان کو بھی باضابطہ طور پر ٹورنامنٹ سے باہر کر دیا۔
اس جیت کے ساتھ نیوزی لینڈ انڈیا کے ساتھ سیمی فائنل میں پہنچنے والی گروپ اے کی دوسری ٹیم بن گئی۔
نیوزی لینڈ نے بنگلہ دیش کی جانب سے دیا گیا 237 رنز کا ہدف 47 ویں اوور میں پانچ وکٹوں کے نقصان پر حاصل کر لیا۔

پاکستان کو سیمی فائنل میں جانے کے لیے انڈیا اور بنگلہ دیش کی جانب سے ہر صورت میں نیوزی لینڈ کو ہرانا تھا جس کے بعد پاکستان کو اپنے تیسرے میچ میں بنگلہ دیش کو بڑے مارجن سے ہراتا تو پاکستان کی ٹورنامنٹ میں آگے جانے کی امیدین روش ہوتی۔
انڈیا سے شکست اور اب نیوزی لینڈ کی بنگلہ دیش کے خلاف جیت کے بعد باضابطہ طور پر ٹورنامنٹ سے باہر ہونے کے بعد شائقین کرکٹ ٹیم منیجمنٹ، پاکستان کرکٹ بورڈ، کھلاڑیوں اور ٹیم کی سلیکشن میں مبینہ پرچی کلچر پر اپنی بھڑاس سوشل میڈیا پر نکال رہے ہیں۔