طویل ہیٹ ویو، نارمل سے زیادہ درجہ حرارت اور حبس جیسی صورتحال آئندہ موسم گرما میں متوقع ہے۔
اقوام متحدہ کے ورلڈ میٹرولاجیکل ڈیپارٹمنٹ کی ویب سائٹ پر موجود معلومات کے مطابق سال 2023 اور 24 کے بعد 2025 ممکنہ طور پر گرم ترین سال ہو گا۔
سال 2024 کو اقوام متحدہ نے گرم ترین سال قرار دیا تھا جب درجہ حرات صنعتی دور کے مقابلے میں 1.5 ڈگری سیلسیس بڑھ گیا تھا۔
مزید پڑھیں
-
گرمی کی غیرمعمولی لہر، کیا 2024 گرم ترین سال کہلائے گا؟Node ID: 878301
-
سنہ 2024 اب تک کے ریکارڈ کے مطابق گرم ترین سال تھا، سائنسدانNode ID: 884249
ورلڈ میٹرولاجیکل ڈیپارٹمنٹ کی ترجمان کلیئر نولیس نے کہا تھا کہ 2024 میں زمین اور سمندروں کے درجہ حرارت میں غیرمعمولی اضافہ ہوا اور دنیا بھر میں زندگیاں، ذریعہ معاش، خواب اور امیدیں تباہ ہو گئیں.
سال 2024 ایک غیرمعمولی سال تھا اور ماحولیاتی تبدیلیوں کے اثرات گلیشیئرز پر بھی نظر آئے جن کے پگھلنے کی وجہ سے قریبی آبادیوں کو نقصان پہنچا تھا۔
تاہم رواں سال کے بارے میں اقوام متحدہ کا کہنا ہے کہ ریکارڈ شدہ تاریخ کے مطابق یہ جنوری گرم ترین تھا۔
دوسری جانب اخبار انڈین ایکسپریس کے مطابق انڈین میٹرولاجیکل ڈیپارٹمنٹ (آئی ایم ڈی) نے کہا ہے کہ 1901 کے بعد سے انڈیا میں رواں فروری گرم ترین تھا۔ اس دوران انڈیا میں کم سے کم مجموعی درجہ حرارت 13.82 ڈگری کے مقابلے میں 15.02 ڈگری رہا ہے۔
آئی ایم ڈی کے مطابق سال 2023 کے بعد رواں سال فروری گرم ترین تھا، جبکہ وسطی اور جنوبی انڈیا میں 124 سالوں میں فروری کے مہینہ میں درجہ حرارت اس قدر زیادہ ہوا۔

شمال اور شمال مغربی انڈیا کے علاقوں میں فروری کی راتیں بھی گرم تھیں اور نارمل سے زیادہ درجہ حرارت کے باعث دھند بھی نہیں پڑی۔
رواں ہفتے کیرالا میں 40 ڈگری اور ممبئی میں 38 ڈگری درجہ حرارت ریکارڈ کیا گیا۔ اس سے یہ عندیہ ملتا ہے آئندہ تین ماہ میں بھی گرم موسم سے چھٹکارے کا امکان نہیں ہے۔
انڈیا کے محکمہ موسمیات نے موسم گرما کی پیش گوئی کرتے ہوئے کہا ہے کہ ملک بھر میں درجہ حرارت نارمل سے زیادہ رہے گا۔
محکمہ موسمیات کے مطابق انڈیا کے زیر انتظام کشمیر کے شہر جموں، ہماچل پردیش، پنجاب، اتراکھنڈ، دہلی، اترپردیش، راجستھان اور گوا میں مارچ سے مئی کے دوران گرم ترین دنوں کا سامنا رہے گا۔