Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

کنگ سلمان ریزرو: ’غزال الریم‘ کی افزائش کے لیے محفوظ پناہ گاہ

ہرن کی نایاب نسل خوبصورتی، سبک خرامی اور معصومیت کے لیے معروف ہے۔ فوٹو واس
سعودی عرب کی کنگ سلمان رائل نیچر ریزرو ڈویلپمنٹ اتھارٹی عربین ہرن ’غزال الریم‘ کی نسل کو معدوم ہونے سے بچانے کے لیے سرگرم عمل ہے۔
سعودی عرب کی سرکاری پریس ایجنسی واس کے مطابق اعلی نسل کے ہرن کی افزائش اور ان کے لیے محفوظ پناہ گاہیں اس نسل کی بحالی اور تحفظ کی حالیہ کوششوں میں مدد کریں گی۔
غزال الریم ہرن کی ایسی نایاب نسلوں میں سے ایک ہے جو اپنی خوبصورتی، سبک خرامی اور معصومیت کے لیے معروف ہے۔
گذشتہ صدی کے دوران غیر قانونی شکار کی وجہ سے اس نسل کی تعداد نمایاں طور پر کم ہو رہی ہے۔ 
نیچر ریزرو اتھارٹی کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے ’ غزال الریم کی ریزرو کے اندر افزائش شروع ہو گئی  ہے اور فیلڈ ٹیمیں ان کی حفاظت  یقینی بنانے کے لیے کڑی نگرانی کر رہی ہیں۔
نادر النسل کی کامیاب افزائش اس بات کی عکاس ہے کہ ریزور میں قائم قدرتی طرز کی پناہ گاہوں کا معیار اور یہاں جنگلی حیات کے لیے موزوں ماحول فراہم کیا گیا ہے۔
رپورٹ میں مزید بتایا گیا ہے ’ ریزور اتھارٹی خطرے سے دوچار  نایاب نسل کے غزال کے تحفظ کے لیے پُرعزم ہے، جس کا مقصد خوبصورت اور معصوم جانور کی قدرتی انداز کی قیام گاہوں میں افزائش نسل میں مدد کرنا اور ماحولیاتی توازن کو فروغ دینا ہے۔‘

گذشتہ صدی میں غیر قانونی شکار سے یہ نسل معدوم ہوئی ہے۔  فوٹوواس

نیچر ریزور اتھارٹی کے یہ کوششیں اس کے  وسیع تر مشن کا حصہ ہیں تاکہ الریم غزال کے بارے میں عوامی شعور پیدا کیا جائے اور جنگلی حیات کے لیے خاص ماحول برقرار رکھا جائے۔
سعودی عرب کے علاقے الجوف، حائل، شمالی سرحد اور تبوک کے علاقے میں کنگ سلمان ریزرو 130,700 مربع کلومیٹر کے رقبے پر محیط ہے جو مشرق وسطیٰ کے سب سے بڑے زمینی قدرتی ذخیرے کے طور پر جانا جاتا ہے۔

نیچر ریزور میں معیاری پناہ گاہیں اور موزوں ماحول فراہم کیا گیا ہے۔ فوٹو واس

ریزرو نے مضبوط قدرتی رہائش گاہوں اور منفرد جغرافیائی حیثیت کے حوالے سے متعدد بین الاقوامی ماحولیاتی سرٹیفیکیشن حاصل کیے ہیں، جن میں بین الاقوامی یونین برائے تحفظ فطرت کی گرین لسٹ میں شامل ہونے والا پہلا سعودی ریزرو بن گیا ہے۔
 

شیئر: