ریاض..... وزیرخزانہ محمد الجدعان نے کہا کہ سعودی عرب کی لیبر مارکیٹ میں 12 ملین غیر ملکی موجود ہیں جبکہ مارکیٹ کی حقیقی ضرورت 4 ملین سے زیادہ نہیں۔ انہوں نے کہا کہ سعودی لیبر مارکیٹ میں 4 ملین تربیت یافتہ اور اپنے کام کے ماہر غیر ملکی موجود ہوں تو اضافی تعداد کی ضرورت نہیں رہے گی۔ مسئلہ صرف یہ ہے کہ ہم نے غیر ملکیوں کی مہارتوں کی جانچ پڑتال کئے بغیر ویزے جاری کردیئے۔ اضافی غیر ملکی کارکن نہ صرف ملکی معیشت پر بوجھ بنے ہوئے ہیں بلکہ خدمات عامہ اور ملک کے بنیادی ڈھانچے کو نقصان پہنچا رہے ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ سعودی عرب نے مملکت میں مقیم ہر غیر ملکی کے اہل خانہ پر فی رکن 100 ریال ماہانہ فیس عائد کی ہے۔ سعودی عرب نے غیر ملکی کے اہل خانہ پر فیس عائد کرنے کے فیصلے میں کافی تاخیر کی ہے۔ یہ اقدام بہت پہلے کرلیا جانا چاہیئے تھا ۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ غیر ملکیوں کے اہل خانہ پر فی رکن 100 ریال ماہانہ فیس کا نفاذ آئندہ ماہ جولائی سے کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ غیر ملکی اور ان کے مرافقین پر فیس عائد کرنے سے سعودیوں کے نام پر غیر ملکیوں کے کاروبار کو بڑا دھچکا لگے گا۔ اعدادوشمار بتاتے ہیں کہ سعودیوں کے نام پر غیر ملکیوں کے کاروبار کا حجم قومی آمدنی کا 40 فیصد ہے۔ سعودیوں کے نام پر کاروبار کرنے والے غیر ملکی سالانہ 150 بلین ریال کماتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ غیر ملکیوں کے اہل خانہ پر فیس عائد کرنے کا ایک مقصد یہ بھی ہے کہ ہم کمپنیوں پر بلاواسطہ دباﺅ ڈال رہے ہیں کہ وہ غیر ملکیوں کی جگہ سعودی نوجوانوں کو بھرتی کریں۔