انقرہ۔۔۔۔ترکی میں متعین سعودی سفیر ولید الخریجی نے واضح کیا ہے کہ قطر کے ساتھ سعودی عرب کا اختلاف سیاسی اور سلامتی امور سے تعلق رکھتا ہے۔ کبھی بھی عسکری اختلاف نہیں ہوااور نہ ہی سعودی عرب کسی بھی حالت میں قطر کی خود مختاری کو کسی طرح کا نقصان پہنچانے کے درپے ہے۔ سعودی عرب کو قطر کا امن و امان عزیز ہے۔قطر میں ترکی کے فوجی اڈے کے قیام کی مخالفت کے اسباب پر روشنی ڈالتے ہوئے الخریجی نے کہا کہ ہمیں پتہ ہے کہ قطر میں ترکی کا فوجی اڈہ قائم کرنے کیلئے باقاعدہ معاہدہ ہوا ہے تاہم یہ بات حیرت ناک ہے کہ قطر عرب بحران شروع ہوتے ہی ترک پارلیمنٹ نے اپنے فوجی اور عسکری ساز و سامان قطر بھیجنے کی منظوری کیونکر دیدی۔الخریجی نے اناضول خبر رساں ایجنسی سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ سعودی عرب ترکی کو اپنے یہاں فوجی اڈے قائم کرنے کی اجازت نہیں دے سکتا۔ انقرہ کو اچھی طرح معلوم ہے کہ سعودی عرب کو اس کی ضرورت نہیں۔انہوں نے ایک سوال کے جواب میں بتایا کہ ترکی کے خلاف بعض سعودیوں نے ٹویٹر پر منفی تبصرے کئے ہیں تاہم اس کی شروعات ترک میڈیا کی طرف سے ہوئی۔ ترک حکومت اور میڈیا کا شروع میں رویہ کسی حد تک متوازن تھا تاہم کچھ عرصے بعد ہی ترکی قطر کی صف میں کھڑا ہوگیا اور ترک میڈیا نے سعودی عرب کے خلاف کھل کر تنقید کی اور اس کی اہم علامتوں کی تجریح کی۔